پاکستانی پیسرز کے لارڈز میں 14 برس بعد 18 شکار
عباس لگاتار 2 میچز میں 5، 5 بیٹسمینوں کو ایل بی ڈبلیو کرنے والے تیسرے بولر بنے
پاکستانی پیسرز نے 14 سال بعد ٹیسٹ میچ میں 18 شکار کیے جب کہ لارڈز سے قبل ویلنگٹن میں فاسٹ بولرز نے یہی کارکردگی دہرائی تھی۔
پاکستانی پیسرز نے 14 سال میں پہلی مرتبہ ایک ٹیسٹ میچ میں 18 شکار کیے، لارڈز سے قبل نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن ٹیسٹ 2003 میں فاسٹ بولرز اتنی ہی وکٹیں لے اڑے تھے، اس میچ میں شعیب اختر نے 11 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
محمد عباس لگاتار 2 ٹیسٹ میچز میں 5،5 بیٹسمینوں کو ایل بی ڈبلیو کرنے والے تیسرے بولر بن گئے، اس سے قبل آسٹریلیا کے ٹی ایلڈرمین نے 1989 میں انگلینڈ کے خلاف جبکہ پاکستانی وقار یونس نے 1993 میں ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے خلاف میچز میں یہ سنگ میل عبور کیا، اب محمد عباس نے آئرلینڈ اور انگلینڈ کے خلاف میچز میں یہ کارنامہ انجام دیا ہے اور دوسرے پاکستانی بولر بن گئے۔
پاکستان ٹیم لارڈز میں دوسری کامیاب ترین مہمان ٹیم بن گئی، پاکستان ٹیم نے اب تک لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف 5 میچز میں فتح سمیٹی جبکہ 4 میںناکامی کا سامنا کرنا پڑا، آسٹریلیا نے تاریخی وینیو پر 15 مرتبہ کامیابی حاصل کی جبکہ7 میچز میں میزبان ٹیم کے ہاتھوں شکست ہوئی۔
شاداب لارڈز ٹیسٹ میں فتح پانے والے کسی اسکواڈ میں شامل دوسرے کم عمر ترین پاکستانی کرکٹر بن گئے، اس سے قبل شاداب کبیر 1996 میں لارڈز ٹیسٹ کے فاتح پاکستانی اسکواڈ کا حصہ تھے، اس وقت ان کی عمر 18 سال اور 260 دن تھی، شاداب خان نے 19 سال اور 235 سال کی عمر میں یہ اعزاز اپنے نام کیا۔
انگلش ٹیم 17 سال کے دوران ہوم گراؤنڈ پر مئی میں شروع ہونے والے کسی ٹیسٹ میچ صرف تیسری مرتبہ شکست سے دوچار ہوئی، 2 مرتبہ گرین کیپس سے خفت اٹھانی پڑی، پاکستان ٹیم نے لارڈز میں فتح سے قبل 2001 میں اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں میزبان ٹیم کو دھول چٹائی تھی۔ مکی آرتھر لارڈز میں اپنی ٹیموں کو زیادہ میچز میں فتح دلوانے والے کوچز کی فہرست میں شامل ہو گئے۔
لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز جیتنے والے کوچز کی فہرست میں آسٹریلوی کوچز بوبی سمپسن اور جان بکانن شامل تھے، اب مکی آرتھر کی قیادت میں پاکستان ٹیم بھی لارڈز میں 2مرتبہ میزبانوں کو شکست کا مزہ چکھا چکی ہے جبکہ مکی آرتھر کی کوچنگ میں ہی جنوبی افریقی ٹیم نے 2008 میں لارڈز ٹیسٹ میچ ڈرا کیا۔
پاکستانی پیسرز نے 14 سال میں پہلی مرتبہ ایک ٹیسٹ میچ میں 18 شکار کیے، لارڈز سے قبل نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن ٹیسٹ 2003 میں فاسٹ بولرز اتنی ہی وکٹیں لے اڑے تھے، اس میچ میں شعیب اختر نے 11 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
محمد عباس لگاتار 2 ٹیسٹ میچز میں 5،5 بیٹسمینوں کو ایل بی ڈبلیو کرنے والے تیسرے بولر بن گئے، اس سے قبل آسٹریلیا کے ٹی ایلڈرمین نے 1989 میں انگلینڈ کے خلاف جبکہ پاکستانی وقار یونس نے 1993 میں ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے خلاف میچز میں یہ سنگ میل عبور کیا، اب محمد عباس نے آئرلینڈ اور انگلینڈ کے خلاف میچز میں یہ کارنامہ انجام دیا ہے اور دوسرے پاکستانی بولر بن گئے۔
پاکستان ٹیم لارڈز میں دوسری کامیاب ترین مہمان ٹیم بن گئی، پاکستان ٹیم نے اب تک لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف 5 میچز میں فتح سمیٹی جبکہ 4 میںناکامی کا سامنا کرنا پڑا، آسٹریلیا نے تاریخی وینیو پر 15 مرتبہ کامیابی حاصل کی جبکہ7 میچز میں میزبان ٹیم کے ہاتھوں شکست ہوئی۔
شاداب لارڈز ٹیسٹ میں فتح پانے والے کسی اسکواڈ میں شامل دوسرے کم عمر ترین پاکستانی کرکٹر بن گئے، اس سے قبل شاداب کبیر 1996 میں لارڈز ٹیسٹ کے فاتح پاکستانی اسکواڈ کا حصہ تھے، اس وقت ان کی عمر 18 سال اور 260 دن تھی، شاداب خان نے 19 سال اور 235 سال کی عمر میں یہ اعزاز اپنے نام کیا۔
انگلش ٹیم 17 سال کے دوران ہوم گراؤنڈ پر مئی میں شروع ہونے والے کسی ٹیسٹ میچ صرف تیسری مرتبہ شکست سے دوچار ہوئی، 2 مرتبہ گرین کیپس سے خفت اٹھانی پڑی، پاکستان ٹیم نے لارڈز میں فتح سے قبل 2001 میں اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں میزبان ٹیم کو دھول چٹائی تھی۔ مکی آرتھر لارڈز میں اپنی ٹیموں کو زیادہ میچز میں فتح دلوانے والے کوچز کی فہرست میں شامل ہو گئے۔
لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز جیتنے والے کوچز کی فہرست میں آسٹریلوی کوچز بوبی سمپسن اور جان بکانن شامل تھے، اب مکی آرتھر کی قیادت میں پاکستان ٹیم بھی لارڈز میں 2مرتبہ میزبانوں کو شکست کا مزہ چکھا چکی ہے جبکہ مکی آرتھر کی کوچنگ میں ہی جنوبی افریقی ٹیم نے 2008 میں لارڈز ٹیسٹ میچ ڈرا کیا۔