وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کی ملاقات نگراں وزیراعظم کے نام پرڈیڈ لاک ختم

ثابت کریں گے کہ پارلیمنٹ بالادست ہے اور پارلیمنٹ میں ہی فیصلے ہوتے ہیں، خورشید شاہ

نگراں وزیراعظم کے لیے آج بھی اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا۔ فوٹو : فائل

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے درمیان نگراں وزیر اعظم کے معاملے پر ڈیڈ لاک ختم ہوگیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے درمیان نگراں وزیراعظم کے معاملے پر وزیر اعظم آفس میں ملاقات ہوئی جس میں نگراں وزیراعظم کے نام پر مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے ہوگیا ہے تاہم وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور خورشید شاہ کچھ دیر بعد مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔


وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کے نام پرڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے ہم ثابت کریں گےکہ پارلیمنٹ بالادست ہے اور پارلیمنٹ میں ہی فیصلے ہوتے ہیں،کوشش کر رہے ہیں نگراں وزیراعظم کے نام پراتفاق ہو جائے، اس وقت معاملہ ففٹی ففٹی ہے، وزیر اعظم کے ساتھ میری دوپہر ساڑھے 12 بجے پریس کانفرنس ہے، اس سے قبل ایک اور ملاقات ہوگی، انشاء اللہ نگراں وزیراعظم کے نام پراتفاق ہوجائے گا۔

اس سے قبل وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ کے درمیان نگراں وزیراعظم کے معاملے پر متعدد ملاقاتیں ہوئیں تاہم نگراں وزیر اعظم کے لیے کسی نام پر اتفاق رائے نہ ہوسکا اور حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اس معاملے پر ڈیڈلاک برقرار رہا۔

پیپلزپارٹی کی جانب سے نگراں وزیراعظم کے لیے سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف اور سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی، تحریک انصاف کی جانب سے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی، عبدالرزاق داؤد اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین جب کہ حکومت نے جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی اور جسٹس (ر) ناصرالملک کے نام تجویز کیے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں نگراں وزیراعظم کے لیے اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا، وزیراعظم اور خورشید شاہ پارلیمانی کمیٹی میں دو دو نام بھیجیں گے، پارلیمانی کمیٹی چار ناموں میں سے نگراں وزیراعظم طے کرے گی، پارلیمانی کمیٹی بھی طے نہ کر سکی تو فیصلے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔
Load Next Story