جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک کی زندگی پر ایک نظر

جسٹس (ر) ناصر الملک پی سی او، این آراو اور اٹھارویں ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرنے والے بینچوں کا حصہ رہے

جسٹس ناصر الملک پاکستان کے 22 ویں چیف جسٹس تھے: فوٹو: فائل

نگراں وزیراعظم کے لیے نامزد ہونے والے جسٹس (ریٹائرڈ) ناصرالملک سابق چیف جسٹس آف پاکستان رہ چکے ہیں۔

نامزد نگراں وزیراعظم جسٹس (ریٹائرڈ) ناصر الملک نے 22ویں چیف جسٹس، قائمقام چیف الیکشن کمشنر، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اور ایڈوکیٹ جنرل پشاور کے عہدوں پر خدمات انجام دیں، عدلیہ کے لئے ان کی خدمات پر انہیں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

جسٹس (ریٹائرڈ) ناصر الملک 17 اگست 1950 کو سوات میں پیدا ہوئے، ایبٹ آباد پبلک اسکول سے میٹرک، 1970 میں ایڈورڈز کالج پشاور سے گریجویشن اور 1977 میں لندن سے بار ایٹ لا کرنے کے بعدانہوں نے پشاور میں وکالت شروع کی۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: ناصرالملک نگراں وزیراعظم نامزد


جسٹس (ریٹائرڈ) ناصر الملک 1981 میں پشاور ہائیکورٹ بار کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے، 6 جون 1994 کو وہ پشاور ہائیکورٹ اور 2005 میں سپریم کورٹ کے جج بنے،31 مئی 2004 کو جسٹس (ریٹائرڈ) ناصر الملک چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کے عہدے پر فائز ہوئے، 30 نومبر 2013 سے 6 جولائی 2014 تک انہوں نے بطور قائمقام چیف الیکشن کمشنر بھی فرائض سرانجام دیئے، 6 جولائی 2014 سے 16 اگست 2015 تک چیف جسٹس پاکستان کے عہدے پر رہے۔

جسٹس (ریٹائرڈ) ناصر الملک نے نہ صرف 3 نومبر 2007 کو پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا بلکہ وہ 3 نومبر کی ایمرجنسی کے خلاف حکم امتناعی جاری کرنے والے 7 رکنی بینچ میں بھی شامل تھے۔

 

Load Next Story