نقیب اللہ محسود کے والد نے راؤ انوار کیخلاف نیب میں درخواست دائر کردی
راؤ انوار منی لانڈرنگ میں ملوث ہے اس کے اثاثہ جات کی چھان بین کی جائے، درخواست
جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق نوجوان نقیب اللہ محسود کے والد نے واقعے میں ملوث سابق پولیس افسر راؤ انوار کیخلاف قومی احتساب بیورو (نیب) میں درخواست دائر کردی۔
نقیب اللہ محسود کے والد محمد خان نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کیخلاف نیب میں درخواست جمع کرادی۔ نقیب کے والد نے راؤ انوار پر منی لانڈرنگ کا الزام لگاتے ہوئے نیب سے درخواست کی کہ راؤ انوار کے اثاثہ جات کی چھان بین کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: راؤ انوار ماورائے عدالت قتل کے ذمہ دار قرار
بعدازاں کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نقیب اللہ کے والد محمّد خان نے کہا کہ میرے بیٹے نقیب کے خون کا سودا نہیں ہوسکتا، راؤ انوار نے اربوں روپے کا ناجائز دھن کمایا ہے جس پر اس کے خلاف نیب میں درخواست دے دی ہے۔
محمد خان نے کہا کہ کل ہم سندھ حکومت کے متعصبانہ رویئے کے خلاف بھی سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کریں گے، سندھ حکومت راؤ انوار کو وی آئی پی پروٹوکول دے رہی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ راؤ انور کے ساتھ عام قیدی جیسا سلوک کیا جائے۔
واضح رہے کہ 13 جنوری 2018 کو کراچی میں ایس ایس پی راؤ انوار کی پولیس پارٹی نے دہشت گردی کا الزام لگا کر پولیس مقابلے میں نقیب اللہ سمیت 4 نوجوانوں کو قتل کردیا تھا تاہم بعد میں وہ مقابلہ جعلی اور مقتولین بے گناہ ثابت ہوئے۔
نقیب اللہ محسود کے والد محمد خان نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کیخلاف نیب میں درخواست جمع کرادی۔ نقیب کے والد نے راؤ انوار پر منی لانڈرنگ کا الزام لگاتے ہوئے نیب سے درخواست کی کہ راؤ انوار کے اثاثہ جات کی چھان بین کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: راؤ انوار ماورائے عدالت قتل کے ذمہ دار قرار
بعدازاں کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نقیب اللہ کے والد محمّد خان نے کہا کہ میرے بیٹے نقیب کے خون کا سودا نہیں ہوسکتا، راؤ انوار نے اربوں روپے کا ناجائز دھن کمایا ہے جس پر اس کے خلاف نیب میں درخواست دے دی ہے۔
محمد خان نے کہا کہ کل ہم سندھ حکومت کے متعصبانہ رویئے کے خلاف بھی سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کریں گے، سندھ حکومت راؤ انوار کو وی آئی پی پروٹوکول دے رہی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ راؤ انور کے ساتھ عام قیدی جیسا سلوک کیا جائے۔
واضح رہے کہ 13 جنوری 2018 کو کراچی میں ایس ایس پی راؤ انوار کی پولیس پارٹی نے دہشت گردی کا الزام لگا کر پولیس مقابلے میں نقیب اللہ سمیت 4 نوجوانوں کو قتل کردیا تھا تاہم بعد میں وہ مقابلہ جعلی اور مقتولین بے گناہ ثابت ہوئے۔