گاڑیوں سے قیمتی سامان چرانے والے 4 افغانی گرفتار 2 گاڑیاں اور سامان برآمد

ملزمان نے2500گاڑیوں سے سامان چوری کیا،ملزمان نے21مئی کو10منٹ میں6وارداتیں کیں،ضلع جنوبی میں50مقدمات درج۔

گاڑیوں سے قیمتی اشیا چرانے والے افغان گروہ کے ملزمان عبداللہ ،فضل ، طور خان اور زوہیب اینٹی کارلفٹنگ سیل کی تحویل میں۔ فوٹو: ایکسپریس

BAHAWALPUR:
اینٹی کارلفٹنگ سیل پولیس نے سہراب گوٹھ مچھرکالونی میں کارروائی کرتے ہوئے پوش علاقوں میں قیمتی گاڑیوں کے نیوی گیشن سسٹم سمیت قیمتی سامان چرانے والے 4 افغانی ملزمان کو گرفتارکرکے ان کے قبضے سے واردات میں استعمال کی جانے والی 2 گاڑیاں اور نیوی گیشن سسٹم اور قیمتی سامان برآمد کرلیا۔

ایس ایس پی اینٹی کارلفٹنگ سیل اسد رضا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ رواں سال صرف کراچی کے ضلع جنوبی میں اس نوعیت کی 50 سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں اور گرفتار ملزمان نے21 مئی کو 10 منٹ میں اس نوعیت کی 6 وارداتیں کی ہیں۔

اسد رضا نے بتایا کہ اے سی ایل سی پولیس نے سہراب گوٹھ مچھرکالونی میں کارروائی کرتے شہرکے مختلف علاقوں، کاروباری مراکزاور پارکنگ پلازہ کے علاوہ شہرکے پوش علاقوں میں نئی اور قیمتی گاڑیوں کے شیشہ توڑکر نیوی گیشن سسٹم،اسٹیریوکارڈ، ایل سی ڈی، اے سی گرل اور دیگرقیمتی اشیا چرانے والے افغان باشندوں پر مشتمل گروہ کے4 کارندوں عبداللہ خان عرف موٹا ولد سلیم خان،فضل محمد عرف خیبر ولد عبدالکریم ، طور خان اور زوہیب میمن کو گرفتار کرلیا جبکہ گرفتار ملزمان کے3 ساتھی ضیااللہ ، غنی اور مصری خان مفرور ہیں جن کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔


گرفتار ملزمان کے قبضے سے واردات میں استعمال کی جانے والی 2 گاڑیاں اور نیوی گیشن سٹم اور قیمتی سامان برآمد کرلیا گیا ہے ایس ایس پی نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج اور تکنیکی صلاحتیوں کا استعمال کرتے ہوئے گروہ کے 4 کارندوں کو گرفتار کیا گیا ہے گروہ 8 ملزمان پر مشتمل ہے اور گروہ گزشتہ 4 سال سے شہر کے مختلف علاقوں میں وارداتیں کر رہے ہیں اور ملزمان اب تک 2500 سے زائد گاڑیوں سے سامان چوری کرچکے ہیں جبکہ رواں سال صرف کراچی کے ضلع جنوبی میں اس نوعیت کی 50 سے زائد مقدمات درج ہوئے ہیں اور گرفتار ملزمان نے 21 مئی کو10 منٹ میں اس نوعیت کی 6 وارداتیں کی ہیں۔

اسد رضا کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ افغانستان سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان غنی اور مصری خان کراچی شہر میں اس جرم کی سرپرستی کرتے ہیں اور انھوں نے اس غرض کے لیے کار چور، نشے کے عادی افراد اور کچرے سے کارآمد اشیا چننے والے افغانیوں کا نیٹ ورک بنایا ہوا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ملزمان نے شہریوں کی ناک میں دم کررکھا تھا وارداتوں میں بھی قیمتی کار ہی استعمال کی جاتی تھی مہنگی کار دیکھ کر وہیں اپنی گاڑی پارک کرکے واردات کرتے انھوں نے بتایا کہ یہ افراد قیتمی سامان چوری کرکے غنی اور مصری خان کے اڈے مچھر کالونی سہراب گوٹھ میں فروخت کرتے تھے جہاں سے اورنگی ٹاؤن کے رہنے والے کچھ ڈیلر اس سامان کو شیر شاہ اور صدر کی بلیک مارکیٹ میں فروخت کردیتے تھے۔
Load Next Story