عوام گیلپ کے نام پرجعلی سروے رپورٹس پرتوجہ نہ دیںشیریں مزاری
گیلپ پاکستان کاگیلپ امریکاسے کوئی تعلق نہیں، سروے کے نتائج پر حیرت ہے، پریس کانفرنس.
BAHAWALPUR/ FAISALABAD:
پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹرشیریں مزاری نے گیلپ پاکستان کی جانب سے سامنے آنیوالے سروے کے نتائج پر حیرت کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے نہ صرف یہ کہ سروے کے نتائج کومشکوک بنایاگیاہے بلکہ گیلپ پاکستان کے سربراہ کی ساکھ سے متعلق بھی متعددسوالات کو جنم دیا ہے۔
پیرکوپاکستان تحریک انصاف کے مرکزی دفترمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ گیلپ کے سربراہ ڈاکٹراعجازشفیع گیلانی1991سے1993تک اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے مشیراوروزیراعظم کی کمیٹی برائے ریسرچ کے سربراہ رہے،گیلپ پاکستان کاامریکی گیلپ سے کوئی تعلق نہیں بلکہ اس کاتعلق برطانوی ادارے گیلپ انٹرنیشنل ایسوسی ایٹس کے ساتھ ہے جواپنی ویب سائٹ کے ذریعے کام کرتی ہے اورریسرچ کی دنیامیںچندڈالرزکے عوض اپنی وفاداریاں فروخت کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں۔
2006میں امریکاگیلپ نے گیلپ پاکستان کے ٹریڈمارک کی رجسٹریشن سے انکار کیا جبکہ بعدمیں امریکی گیلپ کی جانب سے ان کے نام کوغلط طورپراستعمال کرنے کی وجہ سے ڈاکٹر گیلانی کے خلاف شکایت کی گئی۔انھوں نے میڈیا سے جعلی سروے کواہمیت نہ دینے اوربین الاقوامی شہرت کے حامل اداروں کی جانب سے کی جانے والی ریسرچ کو اہمیت دینے کی التماس کی۔ انھوں نے کہاکہ پاکستانی عوام باشعور ہیں اور وہ ایسے کسی بھی جھوٹے سروے پرنہ تویقین کریں گے اور نہ ہی اسٹیٹس کوکی علامت فیملی پارٹیوں کی حمایت کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹرشیریں مزاری نے گیلپ پاکستان کی جانب سے سامنے آنیوالے سروے کے نتائج پر حیرت کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے نہ صرف یہ کہ سروے کے نتائج کومشکوک بنایاگیاہے بلکہ گیلپ پاکستان کے سربراہ کی ساکھ سے متعلق بھی متعددسوالات کو جنم دیا ہے۔
پیرکوپاکستان تحریک انصاف کے مرکزی دفترمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ گیلپ کے سربراہ ڈاکٹراعجازشفیع گیلانی1991سے1993تک اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے مشیراوروزیراعظم کی کمیٹی برائے ریسرچ کے سربراہ رہے،گیلپ پاکستان کاامریکی گیلپ سے کوئی تعلق نہیں بلکہ اس کاتعلق برطانوی ادارے گیلپ انٹرنیشنل ایسوسی ایٹس کے ساتھ ہے جواپنی ویب سائٹ کے ذریعے کام کرتی ہے اورریسرچ کی دنیامیںچندڈالرزکے عوض اپنی وفاداریاں فروخت کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں۔
2006میں امریکاگیلپ نے گیلپ پاکستان کے ٹریڈمارک کی رجسٹریشن سے انکار کیا جبکہ بعدمیں امریکی گیلپ کی جانب سے ان کے نام کوغلط طورپراستعمال کرنے کی وجہ سے ڈاکٹر گیلانی کے خلاف شکایت کی گئی۔انھوں نے میڈیا سے جعلی سروے کواہمیت نہ دینے اوربین الاقوامی شہرت کے حامل اداروں کی جانب سے کی جانے والی ریسرچ کو اہمیت دینے کی التماس کی۔ انھوں نے کہاکہ پاکستانی عوام باشعور ہیں اور وہ ایسے کسی بھی جھوٹے سروے پرنہ تویقین کریں گے اور نہ ہی اسٹیٹس کوکی علامت فیملی پارٹیوں کی حمایت کریں گے۔