بوسٹن بم دھماکوں کے ملزم تیمرلان کا نام انسدادِ دہشت گردی ڈیٹا بیس میں شامل تھا
امریکی حکومت نے بوسٹن بم دھماکوں کے ملزم تیمرلان سارنائیف کا نام ڈیڑھ سال پہلے انسدادِ دہشت گردی ڈیٹا بیس میں شامل کیا تھا۔
ایف بی آئی نے روس سے تیمرلان سارنائیف کے بارے میں معلومات دینے کی درخواست کی تھی لیکن جب کوئی جواب موصول نہ ہوا تو تفتیش بند کر دی گئی۔ بوسٹن بم دھماکوں کی تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ہےکہ میراتھون کے دوران چلائے گئے بم ریموٹ کنٹرولڈ تھے اور بموں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی زیادہ جدید نہیں تھی۔ تیمرلان گزشتہ ہفتے بوسٹن پولیس کےساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا تھا جب کہ اس کے چھوٹے بھائی جوہر سارنیو کو پولیس نے کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد زخمی حالت میں حراست میں لے لیا تھا۔