بے نظیر قتل کیس عدالت نے ایف آئی اے کو پرویز مشرف سے تفتیش کی اجازت دیدی
جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم پرویز مشرف کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد جسمانی ریمانڈ لینے یا نہ لینے کا فیصلہ کرے گی۔ عدالت
SUKKUR:
انسدا دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ایف آئی اے کو بے نظیر قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف سے تفتیش کی اجازت دے دی ہے۔
راولپنڈی میں ملک حبیب کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بے نظیر بھٹو قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کئی ٹھوس شہارتیں موجود ہیں اس لئے عدالت انہیں گرفتار کرنے اور شامل تفتیش کرنے کی اجازت دے، سابق صدر کی وکیل سیدہ افشاں نے درخواست کی مخالفت کی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ایف آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق صدر سے ان کی رہائش گاہ جسے سب جیل قرار دیا گیا ہے میں ہی تفتیش کی اجازت دے دی ۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم پرویز مشرف کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد رپورٹ عدالت میں پیش کرے جس کے بعد ہی انہیں جسمانی ریمانڈ میں دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
انسدا دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ایف آئی اے کو بے نظیر قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف سے تفتیش کی اجازت دے دی ہے۔
راولپنڈی میں ملک حبیب کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بے نظیر بھٹو قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کئی ٹھوس شہارتیں موجود ہیں اس لئے عدالت انہیں گرفتار کرنے اور شامل تفتیش کرنے کی اجازت دے، سابق صدر کی وکیل سیدہ افشاں نے درخواست کی مخالفت کی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ایف آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق صدر سے ان کی رہائش گاہ جسے سب جیل قرار دیا گیا ہے میں ہی تفتیش کی اجازت دے دی ۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم پرویز مشرف کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد رپورٹ عدالت میں پیش کرے جس کے بعد ہی انہیں جسمانی ریمانڈ میں دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔