ایم کیو ایم کوانتخابی عمل سے باہر رکھنے کی سازش کی جارہی ہے رضا ہارون
ہر روز اپنے ساتھیوں کے جنازے اٹھارہےہیں اور کہا جارہا ہے کہ انتخابی مہم چلائیں جو نہیں ہوسکتا، رضا ہارون
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن رضا ہارون نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے خلاف سازش کی جارہی ہیں تاکہ ہم انتخابی عمل سے باہر ہوجائیں۔
ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ملک کے 98 فیصد متوسط اور غریب لوگوں کی واحد نمائندہ جماعت ہے جس کا پیغام ملک بھر میں پھیل رہا ہے یہی وجہ سے کہ آج متحدہ قومی موومنٹ کے پلیٹ فارم سے بلا تفریق رنگ و نسل اور ذات و مذہب ملک بھر سے لوگ انتخابی امیدوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے نظریئے کو پھیلنے سے روکنے کے سازشیں کی جارہی ہیں انتخابی فہرستوں میں پورے ملک سے شکایات موصول ہوئیں لیکن حد بندیاں صرف کراچی میں کی گئیں، آئین کے خلاف الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد حد بندیوں کا اعلان کیا گیا، ایم کیو ایم حلقہ بندیوں کے خلاف نہیں لیکن ہم چاہتےہیں کہ آئین کے تحت حد بندیاں ہوں۔
رضا ہارون کا کہنا تھا کہ ہم انتہا پسندی کی سوچ کے خلاف ہیں، انتہا پسند سوچ کے خلاف آواز اٹھانے پر ایم کیو ایم کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ہمارے ساتھ جو دہشت گردی کراچی میں کی جارہی ہے وہ زیادہ اہمیت اختیار کرگئی ہے۔ ایم کیو ایم کو دھمکیاں دی جارہی ہیں، ہمیں روزانہ الیکشن مہم کے دوران اپنے ساتھیوں کے جنازے اٹھانا پڑ رہےہیں اور کہا جارہا ہے کہ انتخابی مہم چلائیں، ہم ایسا نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ تمام بڑی سیاسی جماعتیں جلسے کررہی ہیں لیکن ایم کیوایم، پیپلز پارٹی اور اے این پی کو نشانہ بنایا جارہا ہے،ہم پر حملوں کے خلاف تمام بڑی سیاسی جماعتوں کی مذمت تک نہیں آتی، وہ جماعتیں اس لیے مذمت نہیں کررہیں کہ کہیں ان کے انتخابی جلسے خراب نہ ہوجائیں۔
ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ملک کے 98 فیصد متوسط اور غریب لوگوں کی واحد نمائندہ جماعت ہے جس کا پیغام ملک بھر میں پھیل رہا ہے یہی وجہ سے کہ آج متحدہ قومی موومنٹ کے پلیٹ فارم سے بلا تفریق رنگ و نسل اور ذات و مذہب ملک بھر سے لوگ انتخابی امیدوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے نظریئے کو پھیلنے سے روکنے کے سازشیں کی جارہی ہیں انتخابی فہرستوں میں پورے ملک سے شکایات موصول ہوئیں لیکن حد بندیاں صرف کراچی میں کی گئیں، آئین کے خلاف الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد حد بندیوں کا اعلان کیا گیا، ایم کیو ایم حلقہ بندیوں کے خلاف نہیں لیکن ہم چاہتےہیں کہ آئین کے تحت حد بندیاں ہوں۔
رضا ہارون کا کہنا تھا کہ ہم انتہا پسندی کی سوچ کے خلاف ہیں، انتہا پسند سوچ کے خلاف آواز اٹھانے پر ایم کیو ایم کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ہمارے ساتھ جو دہشت گردی کراچی میں کی جارہی ہے وہ زیادہ اہمیت اختیار کرگئی ہے۔ ایم کیو ایم کو دھمکیاں دی جارہی ہیں، ہمیں روزانہ الیکشن مہم کے دوران اپنے ساتھیوں کے جنازے اٹھانا پڑ رہےہیں اور کہا جارہا ہے کہ انتخابی مہم چلائیں، ہم ایسا نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ تمام بڑی سیاسی جماعتیں جلسے کررہی ہیں لیکن ایم کیوایم، پیپلز پارٹی اور اے این پی کو نشانہ بنایا جارہا ہے،ہم پر حملوں کے خلاف تمام بڑی سیاسی جماعتوں کی مذمت تک نہیں آتی، وہ جماعتیں اس لیے مذمت نہیں کررہیں کہ کہیں ان کے انتخابی جلسے خراب نہ ہوجائیں۔