گوئٹے مالا میں آتش فشاں پھٹنے سے 3 بچوں سمیت 32 افراد ہلاک 300 زخمی
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گوئٹے مالا میں ایک آتش فشاں کے پھٹنے سے 32 افراد ہلاک ہوگئے۔ حکام نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ہنگامی امداد کے محکمے کے ارکان بھی شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس دوران 300 شہری زخمی بھی ہوئے جبکہ لاوے سے متاثرہ افراد کی تعداد 10 لاکھ سے زائد ہے۔ دھوئیں کے گہرے بادلوں کی وجہ سے فضائی سفر بھی روکنا پڑ گیا۔
گوئٹے مالا کے قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے جنرل سیکریٹری سرجیوکباناس نے کہاکہ لاوے کے دریا نے ال روڈیوگاؤں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس سے درجنوں گھر تباہ اور لوگ جل گئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ابھی تک 3100 افراد علاقے کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر چلے گئے ہیں۔ لاوے اور راکھ اگلنے کے باعث دھویں نے 6 میل تک فضا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ دھویں کے باعث شہر کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ بھی بند کردیا گیا ہے۔
گوئٹے مالا کے صدر نے اس حادثے میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے پر زور دیا۔
دارالحکومت گوئٹے مالا سٹی سے تقریبا 40 کلومیٹر دور واقع 'فیوگو' آتش فشاں زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔ فیوگو نے ہر طرف تباہی مچاتے ہوئے لاوا اور گرم راکھ ابلنی شروع کردی جبکہ ایک وسیع و عریض علاقے پر دھویں کے گرم سیاہ بادل چھا گئے۔
آسمان سے نازل ہونے والی آگ و لاوے کی بارش کے باعث بہت سے لوگوں کو جان بچانے کی مہلت بھی نہ ملی اور وہ اپنے گھروں میں ہی لقمہ اجل بن گئے جب کہ ال روڈیو نامی پورا قصبہ اور اس کی آبادی زندہ دفن ہوگئی۔ بہت سے دیہاتوں میں لاوے کے باعث امدادی کارکنوں کی رسائی بھی ممکن نہ رہی۔
لاشوں اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ آتش فشاں کے آس پاس کے علاقے سے ہزاروں افراد نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔ دارالحکومت میں مرکزی ہوائی اڈے کو بھی بند کردیا گیا ہے جب کہ صدر جمی مورالز نے ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔