آبی قلت کے شکار ملکوں میں پاکستان تیسرے نمبر پر
ملک میں صرف 30دن کیلیے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے جو 120دن ہونی چاہیے
پانی کی قلت کے شکار ممالک میں پاکستان تیسرے نمبر پرآگیا جس کی بنیادی وجہ پانی کی دخائر کی کمی اور اس کا نامناسب استعمال ہے۔
منصوبہ بندی کمیشن کی رپورٹس کے مطابق ملک میں صرف30 دن کے استعمال کیلئے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے جو کم از کم 120 دن ہونی چاہیے۔ پاکستان میں دریاؤں اور بارشوں کی صورت میں سالانہ تقریبا 115 ملین ایکڑ فٹ پانی مہیا ہوتا ہے جس کا93 فیصد زراعت کیلیے استعمال ہوتا ہے جبکہ5 فیصد گھریلو اور2 فیصد صنعتی مقاصد کیلیے استعمال کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق زرعی شعبے کو ملنے والا 70 فیصد پانی دوران ترسیل ضائع ہو جاتا ہے۔
منصوبہ بندی کمیشن کی رپورٹس کے مطابق ملک میں صرف30 دن کے استعمال کیلئے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے جو کم از کم 120 دن ہونی چاہیے۔ پاکستان میں دریاؤں اور بارشوں کی صورت میں سالانہ تقریبا 115 ملین ایکڑ فٹ پانی مہیا ہوتا ہے جس کا93 فیصد زراعت کیلیے استعمال ہوتا ہے جبکہ5 فیصد گھریلو اور2 فیصد صنعتی مقاصد کیلیے استعمال کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق زرعی شعبے کو ملنے والا 70 فیصد پانی دوران ترسیل ضائع ہو جاتا ہے۔