ٹیم کا لیڈز میں ڈھیر ہونا مایوس کن رہا سعید اجمل
کھلاڑیوں کو مستقبل میں بہتری کے لیے سابق اسٹارز سے مشورہ کرنا چاہیے، سابق اسپنر
سابق آف اسپنر سعید اجمل نے لیڈز ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کی پرفارمنس پر عدم اطمینان ظاہر کردیا۔
پاکستان کیلیے 35 ٹیسٹ میں 178 وکٹیں اڑانے والے سعید اجمل نے کہا کہ ہمارے پلیئرز جانتے ہیں کہ ان سے کہاں غلطی ہوئی اور لیڈز میں ان کی پرفارمنس تسلی بخش نہیں تھی ، وہ اس سے بہتر پرفارم کرسکتے تھے، کھلاڑیوں کو مستقبل میں بہتری کیلیے سابق کرکٹرز سے مشورہ کرنا چاہیے، پاکستان کے پاس کئی سابق اور موجودہ پلیئرز ہیں جو انھیں رہنمائی فراہم کرسکتے ہیں، اس کیلیے پہلے کھلاڑیوں کو اپنی ترجیحات طے کرنا ہوں گی، تمام سابق پلیئرز انھیں مشورے دینے کیلیے تیار ہیں ، لیڈز میں ناکامی پر کپتان سرفراز احمد اور کوچ مکی آرتھرنے دوسری اننگز میں قومی ٹیم کی بیٹنگ پر تنقید کی تھی۔
سعید اجمل نے کہاکہ اب ساری بات دوسری اننگز میں ناکامی پر ہورہی ہے لیکن میرے خیال میں پہلی اننگز پر بھی بات کرنی چاہیے جو بہت خراب تھی اوراس نے ہماری ٹیم کو نقصان پہنچایا،نوجوان لیگ اسپنر شاداب خان کی پرفارمنس پر انھوں نے کہا کہ ٹاپ کلاس اسپنر کو اس پر توجہ مرکوز نہیں کرنی چاہیے کہ دیگر کھلاڑی کیا کررہے ہیں، اس کے بجائے اس کا پورا دھیان اپنی ذمے داری پر ہونا چاہیے۔
سابق اسپنر نے کہاکہ کوچ کا کہنا تھا کہ حسن علی کے ڈراپ کیچ سے قبل شاداب نے عمدہ بولنگ کی تھی، میرے خیال میں بطور اسپنر آپ کو حریف بیٹسمین کی خامیوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
دوسری جانب سابق بیٹسمین محمد یوسف نے ڈیبیو کرنے والے مڈل آرڈر بیٹسمین عثمان صلاح الدین کی جانب سے دوسری اننگز میں مزاحمتی 33رنز کوسراہا ہے۔
پاکستان کیلیے 35 ٹیسٹ میں 178 وکٹیں اڑانے والے سعید اجمل نے کہا کہ ہمارے پلیئرز جانتے ہیں کہ ان سے کہاں غلطی ہوئی اور لیڈز میں ان کی پرفارمنس تسلی بخش نہیں تھی ، وہ اس سے بہتر پرفارم کرسکتے تھے، کھلاڑیوں کو مستقبل میں بہتری کیلیے سابق کرکٹرز سے مشورہ کرنا چاہیے، پاکستان کے پاس کئی سابق اور موجودہ پلیئرز ہیں جو انھیں رہنمائی فراہم کرسکتے ہیں، اس کیلیے پہلے کھلاڑیوں کو اپنی ترجیحات طے کرنا ہوں گی، تمام سابق پلیئرز انھیں مشورے دینے کیلیے تیار ہیں ، لیڈز میں ناکامی پر کپتان سرفراز احمد اور کوچ مکی آرتھرنے دوسری اننگز میں قومی ٹیم کی بیٹنگ پر تنقید کی تھی۔
سعید اجمل نے کہاکہ اب ساری بات دوسری اننگز میں ناکامی پر ہورہی ہے لیکن میرے خیال میں پہلی اننگز پر بھی بات کرنی چاہیے جو بہت خراب تھی اوراس نے ہماری ٹیم کو نقصان پہنچایا،نوجوان لیگ اسپنر شاداب خان کی پرفارمنس پر انھوں نے کہا کہ ٹاپ کلاس اسپنر کو اس پر توجہ مرکوز نہیں کرنی چاہیے کہ دیگر کھلاڑی کیا کررہے ہیں، اس کے بجائے اس کا پورا دھیان اپنی ذمے داری پر ہونا چاہیے۔
سابق اسپنر نے کہاکہ کوچ کا کہنا تھا کہ حسن علی کے ڈراپ کیچ سے قبل شاداب نے عمدہ بولنگ کی تھی، میرے خیال میں بطور اسپنر آپ کو حریف بیٹسمین کی خامیوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
دوسری جانب سابق بیٹسمین محمد یوسف نے ڈیبیو کرنے والے مڈل آرڈر بیٹسمین عثمان صلاح الدین کی جانب سے دوسری اننگز میں مزاحمتی 33رنز کوسراہا ہے۔