چیف جسٹس پاکستان نے خدیجہ صدیقی کے ملزم کی بریت کا ازخود نوٹس لے لیا
چیف جسٹس 10 جون کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت کریں گے
چیف جسٹس آف پاکستان نے قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر حملے کے ملزم کی بریت کا از خود نوٹس لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے خدیجہ صدیقی کو چھریوں کے وار سے زخمی کرنے والے ملزم شاہ حسین کو بری کرنے کے حکم پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے از خودنوٹس لیتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
چیف جسٹس 10 جون کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ازخودنوٹس کیس کی سماعت کریں گے جس میں متعلقہ حکام کو مقدمے کے تمام ریکارڈ اور تفصیلات کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خدیجہ قاتلانہ حملہ کیس؛ ملزم شاہ حسین کو بری کردیا گیا
واضح رہے کہ گزشتہ روز لائیکورٹ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو بری کرنے کا حکم دیا تھا، اس سے قبل جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم سیشن کورٹ نے سزا 7 سے کم کرکے 5 سال کردی تھی جب کہ ملزم شاہ حسین نے 5 سال قید کی سزا کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
یاد رہے کہ قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی کو مئی 2016 میں اس کے کلاس فیلو شاہ حسین نے چھریوں کے وار کرکے لہولہان کردیا تھا لیکن ملزم بااثر ہونے کے باعث آزاد گھومتا رہا تاہم معاملہ میڈیا پر آیا تو چیف جسٹس ہائی کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے ایک ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا جس کے نتیجے میں ملزم کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے خدیجہ صدیقی کو چھریوں کے وار سے زخمی کرنے والے ملزم شاہ حسین کو بری کرنے کے حکم پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے از خودنوٹس لیتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
چیف جسٹس 10 جون کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ازخودنوٹس کیس کی سماعت کریں گے جس میں متعلقہ حکام کو مقدمے کے تمام ریکارڈ اور تفصیلات کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خدیجہ قاتلانہ حملہ کیس؛ ملزم شاہ حسین کو بری کردیا گیا
واضح رہے کہ گزشتہ روز لائیکورٹ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو بری کرنے کا حکم دیا تھا، اس سے قبل جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم سیشن کورٹ نے سزا 7 سے کم کرکے 5 سال کردی تھی جب کہ ملزم شاہ حسین نے 5 سال قید کی سزا کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
یاد رہے کہ قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی کو مئی 2016 میں اس کے کلاس فیلو شاہ حسین نے چھریوں کے وار کرکے لہولہان کردیا تھا لیکن ملزم بااثر ہونے کے باعث آزاد گھومتا رہا تاہم معاملہ میڈیا پر آیا تو چیف جسٹس ہائی کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے ایک ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا جس کے نتیجے میں ملزم کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔