مشرف فرار کیسعدالتی احکامات نہ ماننے کے سخت نتائج بھگتنا ہونگے جسٹس شوکت
سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ موصول نہیں ہوا، اس لئے کارروائی شروع نہیں کی جاسکی۔ سیکشن آفیسر
آئی جی اسلام آباد کے خلاف کارروائی کی سماعت کے موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ معاملے کو التواء کا شکار نہ کریں،عدالتی احکامات نہ ماننے کے سخت نتائج بھگتنا ہوں گے۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مشرف فرار کیس میں آئی جی اسلام آباد کے خلاف کارروائی کے حوالے سے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت وزارت داخلہ کے سیکشن آفیسرنے بتایا کہ آئی جی اسلام آباد بن یامین کی اپیل کے حوالے سے سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ موصول نہیں ہوا، اس لئے کارروائی شروع نہیں کی جاسکی۔
اس موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئےکہا کہ عدالتی احکامات پرمشورے لینا چھوڑدیں، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے تحریری طورپرعدالت کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد بن یامین کے خلاف کارروائی کے حوالے سے وزارت قانون سے رائے مانگی ہوئی ہے،عدالت نے کیس کی مزید کارروائی 29 اپریل تک ملتوی کردی۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مشرف فرار کیس میں آئی جی اسلام آباد کے خلاف کارروائی کے حوالے سے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت وزارت داخلہ کے سیکشن آفیسرنے بتایا کہ آئی جی اسلام آباد بن یامین کی اپیل کے حوالے سے سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ موصول نہیں ہوا، اس لئے کارروائی شروع نہیں کی جاسکی۔
اس موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئےکہا کہ عدالتی احکامات پرمشورے لینا چھوڑدیں، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے تحریری طورپرعدالت کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد بن یامین کے خلاف کارروائی کے حوالے سے وزارت قانون سے رائے مانگی ہوئی ہے،عدالت نے کیس کی مزید کارروائی 29 اپریل تک ملتوی کردی۔