ڈاکٹر عافیہ کی زندگی کے بارے میں وزارت خارجہ سے جواب طلب
عافیہ صدیقی کی زندگی سے متعلق متضاد اطلاعات آرہی ہیں، افواہ ہے ان کا انتقال ہو چکا ہے، چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی زندگی کے بارے میں وزارت خارجہ سے جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کے لیے ان کی بہن فوزیہ صدیقی کی اپیل پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عافیہ صدیقی کی زندگی سے متعلق متضاد اطلاعات آرہی ہیں، افواہ ہے ان کا انتقال ہو چکا ہے۔ فوزیہ صدیقی نے جواب دیا کہ پاکستانی خاتون سفارتکار نے عافیہ صدیقی سے ملاقات کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ زندہ ہیں۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی زندگی سے متعلق وزارت خارجہ سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں پاکستانی سفارتخانے سے درست اطلاع آنے دیں۔
یہ بھی پڑھیں: عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست سماعت کیلیے مقرر
سماعت کے بعد ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کیسے یقین ہو کہ عافیہ حیات ہیں، نہ ہماری عافیہ سے بات ہوئی نہ ہی کسی قابل اعتماد ذرائع سے کوئی خبر ملی۔ فوزیہ صدیقی نے کہا کہ پاکستانی قونصل جنرل نے عافیہ سے دو گھنٹے ملاقات کا دعویٰ کیا ہے لیکن قونصل جنرل ہمیں اس ملاقات کا کیا ثبوت دے سکتی ہیں، تاہم اب چیف جسٹس نے عافیہ کے زندہ ہونے کا ثبوت مانگ لیا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ عافیہ سے اہل خانہ کی ملاقات اور واپسی کا عمل شروع کریں گے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کے لیے ان کی بہن فوزیہ صدیقی کی اپیل پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عافیہ صدیقی کی زندگی سے متعلق متضاد اطلاعات آرہی ہیں، افواہ ہے ان کا انتقال ہو چکا ہے۔ فوزیہ صدیقی نے جواب دیا کہ پاکستانی خاتون سفارتکار نے عافیہ صدیقی سے ملاقات کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ زندہ ہیں۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی زندگی سے متعلق وزارت خارجہ سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں پاکستانی سفارتخانے سے درست اطلاع آنے دیں۔
یہ بھی پڑھیں: عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست سماعت کیلیے مقرر
سماعت کے بعد ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کیسے یقین ہو کہ عافیہ حیات ہیں، نہ ہماری عافیہ سے بات ہوئی نہ ہی کسی قابل اعتماد ذرائع سے کوئی خبر ملی۔ فوزیہ صدیقی نے کہا کہ پاکستانی قونصل جنرل نے عافیہ سے دو گھنٹے ملاقات کا دعویٰ کیا ہے لیکن قونصل جنرل ہمیں اس ملاقات کا کیا ثبوت دے سکتی ہیں، تاہم اب چیف جسٹس نے عافیہ کے زندہ ہونے کا ثبوت مانگ لیا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ عافیہ سے اہل خانہ کی ملاقات اور واپسی کا عمل شروع کریں گے۔