شمالی کوریا کے سربراہ کوامریکا آنے کی دعوت دے سکتا ہوں ڈونلڈ ٹرمپ
کم جونگ ان سے ملاقات میں کوریائی جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ بھی ممکن ہے، امریکی صدر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر ان کی شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ ان سے مجوزہ ملاقات اچھی رہی تو وہ انھیں امریکا کے دورے کی دعوت دے سکتے ہیں۔
واشنگٹن ڈی سی میں جاپان کے وزیراعظم شنزو ایبے کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ وہ شمالی کوریا کے سربراہ سے دوستانہ بات چیت کے لیے جارہے ہیں، اس لئے شمالی کوریا کے حوالے سے 'زیادہ دباؤ' کی اصطلاح استعمال نہیں کرنا چاہتے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کم جونگ ان سے سنگا پور میں ہونے والی ملاقات میں معاہدے کا امکان موجود ہےاور کوریائی جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ بھی ممکن ہے، اگر یہ ملاقات اچھی رہی تو وہ کم جونگ ان کو امریکا کے دورے کی دعوت بھی دے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ماہ سنگا پور میں ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ملاقات کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے سربراہان کی پہلی باضابطہ ملاقات ہوگی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے یہ بات12 جون کے اجلاس سے متعلق ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہی۔
واشنگٹن ڈی سی میں جاپان کے وزیراعظم شنزو ایبے کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ وہ شمالی کوریا کے سربراہ سے دوستانہ بات چیت کے لیے جارہے ہیں، اس لئے شمالی کوریا کے حوالے سے 'زیادہ دباؤ' کی اصطلاح استعمال نہیں کرنا چاہتے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کم جونگ ان سے سنگا پور میں ہونے والی ملاقات میں معاہدے کا امکان موجود ہےاور کوریائی جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ بھی ممکن ہے، اگر یہ ملاقات اچھی رہی تو وہ کم جونگ ان کو امریکا کے دورے کی دعوت بھی دے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ماہ سنگا پور میں ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ملاقات کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے سربراہان کی پہلی باضابطہ ملاقات ہوگی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے یہ بات12 جون کے اجلاس سے متعلق ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہی۔