آسٹریا کا 7 مساجد کو بند کرنے اور آئمہ کرام کو ملک بدر کرنے کا اعلان
حکومت نے عرب مذہبی گروپ کو بھی تحلیل کرنے کافیصلہ کیا ہے جو کہ ان مساجد کی نگرانی کرتا ہے
آسٹریا کی حکومت نے سات مساجد کو بند اور درجنوں آئمہ کرام کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آسٹریا کی چانسلرسیباستان کرُس نے کہا کہ حکومت ویانا میں ان 7 مساجد کو بند کررہی جہاں غیرملکی مالی معاونت سے 'سیاسی اسلام' کی ترویج کی جارہی ہے جب کہ حکومت نے عرب مذہبی گروپ کو بھی تحلیل کرنے کافیصلہ کیا ہے جو کہ ان مساجد کی نگرانی کرتا ہے۔
حکومت نے درجنوں آئمہ کرام کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے انہیں ملک بدر کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریا میں نقاب کرنے پر پابندی لگادی گئی
قدامت پسند سیباستان گزشتہ سال دسمبر میں مہاجرین کے خلاف سخت گیر موقف رکھنے والی جماعت سے اتحاد کی صورت میں چانسلر منتخب ہوئی تھیں۔
دوسری جانب ترکی نے آسٹریا کی حکومت کے مذکورہ اقدامات کو اسلام فوبیا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ویانا حکومت مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کررہی ہے۔
آسٹریا کی چانسلرسیباستان کرُس نے کہا کہ حکومت ویانا میں ان 7 مساجد کو بند کررہی جہاں غیرملکی مالی معاونت سے 'سیاسی اسلام' کی ترویج کی جارہی ہے جب کہ حکومت نے عرب مذہبی گروپ کو بھی تحلیل کرنے کافیصلہ کیا ہے جو کہ ان مساجد کی نگرانی کرتا ہے۔
حکومت نے درجنوں آئمہ کرام کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے انہیں ملک بدر کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریا میں نقاب کرنے پر پابندی لگادی گئی
قدامت پسند سیباستان گزشتہ سال دسمبر میں مہاجرین کے خلاف سخت گیر موقف رکھنے والی جماعت سے اتحاد کی صورت میں چانسلر منتخب ہوئی تھیں۔
دوسری جانب ترکی نے آسٹریا کی حکومت کے مذکورہ اقدامات کو اسلام فوبیا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ویانا حکومت مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کررہی ہے۔