شام کے صوبے ادلب میں روسی طیاروں کی بمباری 44 افراد جاں بحق
روسی طیاروں نے ادلب کے شمالی قصبے زردانا میں اس وقت بمباری کی جب مسلمان افطاری میں مصروف تھے
شام کے صوبے ادلب میں افطاری کے وقت روسی طیاروں کی وحشیانہ بمباری میں 44 افراد جاں بحق ہوگئے۔
شامی حالات و واقعات پر نظر رکھنے والے گروپ سیرین آبزرویٹری کے مطابق لڑاکا طیاروں نے باغیوں کے زیرقبضہ صوبے ادلب میں بمباری کی جس میں 44 افراد جاں بحق ہوگئے جو کہ رواں سال اس ریجن میں کسی ایک فضائی حملے میں اموات کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام کے شمالی مشرقی صوبے ادلب پر بمباری
مانیٹرنگ گروپ کے ڈائریکٹررمی عبدالرحمان نے بتایا کہ روسی جنگی طیارو ں نے ادلب کے شمالی قصبے زردانا میں اس وقت بمباری کی جب مسلمان افطاری میں مصروف تھے ، اس بمباری کے نتیجے میں مرنے والوں میں 11 خواتین اور 6 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 60 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں بعض کی حالت تشویشناک ہےجس سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔ امدادی گروپ کا کہنا ہے کہ طیاروں نے زردانا میں مسجد کے قریب ایک مارکیٹ کو نشانہ بنایا ۔
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے ان حملوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس فضائی حملے سے ماسکو کا کوئی تعلق نہیں۔
شامی حالات و واقعات پر نظر رکھنے والے گروپ سیرین آبزرویٹری کے مطابق لڑاکا طیاروں نے باغیوں کے زیرقبضہ صوبے ادلب میں بمباری کی جس میں 44 افراد جاں بحق ہوگئے جو کہ رواں سال اس ریجن میں کسی ایک فضائی حملے میں اموات کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام کے شمالی مشرقی صوبے ادلب پر بمباری
مانیٹرنگ گروپ کے ڈائریکٹررمی عبدالرحمان نے بتایا کہ روسی جنگی طیارو ں نے ادلب کے شمالی قصبے زردانا میں اس وقت بمباری کی جب مسلمان افطاری میں مصروف تھے ، اس بمباری کے نتیجے میں مرنے والوں میں 11 خواتین اور 6 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 60 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں بعض کی حالت تشویشناک ہےجس سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔ امدادی گروپ کا کہنا ہے کہ طیاروں نے زردانا میں مسجد کے قریب ایک مارکیٹ کو نشانہ بنایا ۔
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے ان حملوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس فضائی حملے سے ماسکو کا کوئی تعلق نہیں۔