محکمہ ڈاک پارٹنرشپ کے لیے نجی کمپنیوں کی تجاویز پر غور
پاکستان پوسٹ کی آمدن بڑھانے کیلیے پوسٹ لاجسٹکس کمپنی کے قیام کیلیے مانگی گئی تھیں
وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان پوسٹ کے ریونیو میں اضافے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پوسٹ لاجسٹکس کمپنی کے قیام کے لیے پرائیویٹ کمپنیوں کی تجاویز کی ٹیکنیکل ایویلیوایشن کا عمل شروع کر دیا گیاہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پوسٹ کی جانب سے ادارے کے ریونیو میں اضافے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نجی کمپنیوں کی جانب سے جمع کرائی جانے والی پرپوزل، ٹیکنیکل ایویلیوایشن کے مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔
پاکستان پوسٹ کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پوسٹ لاجسٹکس کمپنی کے قیام کے لیے مختلف کمپنیوں کی تجاویز موصول ہوئی تھی اور اب پاکستان پوسٹ کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پوسٹ لاجسٹکس کمپنی کے قیام کے اس منصوبے کے لیے ٹیکنیکل ایویلیوایشن کے عمل میں ان تجاویز کا جائزہ لیاجا رہا ہے۔
پاکستان پوسٹ کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 16 کمپنیوں کی جانب سے درخواستیں دی گئی تھی تاہم اب اس ٹیکنیکل ایویلیوایشن کے تحت پوسٹ لاجسٹکس کمپنی کے قیام کیلیے پرپوزل جمع کرانے والے کمپنیوں کی مالی حالات، ان کے اسٹاف، دفاتر اور ان کی ساکھ کے بارے میں جائزہ لیا جا رہا ہے، ایویلیو ایشن رپورٹ بعدازاں حتمی منظوری کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی میں پیش کی جائے گی۔
منظوری کے بعد کمپنی کو پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ بعد ازاں اس کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا۔ پوسٹ لاگ کمپنی کے قیام سے پاکستان پوسٹل سروسز کو 10سال کے دوران 12ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔
یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے دور میں پاکستان پوسٹ کو خسارے کے پیش نظر اس میں اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے تحت پاکستان پوسٹ کی ری برانڈنگ، موبائل منی سلیوشن اور لاجسٹک کمپنی کے قیام عمل میں لایا جانا تھا۔
وزارت پوسٹل سروسز نے لاجسٹک کمپنی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) میں رجسٹرڈ کروا رکھی ہے۔ پوسٹ لاگ لاجسٹک کمپنی کے ذریعے پاکستان کے دور دراز علا قے بھی مستفید ہو سکیں گے۔
اس وقت پاکستان پوسٹ کو سالانہ 10ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا ہے انہی وجوہات کے باعث پاکستان پوسٹ کو خسارے سے نکالنے کے لیے اس اصلاحات ایجنڈے کو تشکیل دیا گیا ہے۔ اصلاحات ایجنڈے کے تحت پاکستان پوسٹ کی پوسٹ لاجسٹکس کمپنی کا قیام کے لیے ورکنگ آئندہ 2 سے 3 ماہ میں مکمل ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پوسٹ کی جانب سے ادارے کے ریونیو میں اضافے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نجی کمپنیوں کی جانب سے جمع کرائی جانے والی پرپوزل، ٹیکنیکل ایویلیوایشن کے مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔
پاکستان پوسٹ کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پوسٹ لاجسٹکس کمپنی کے قیام کے لیے مختلف کمپنیوں کی تجاویز موصول ہوئی تھی اور اب پاکستان پوسٹ کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پوسٹ لاجسٹکس کمپنی کے قیام کے اس منصوبے کے لیے ٹیکنیکل ایویلیوایشن کے عمل میں ان تجاویز کا جائزہ لیاجا رہا ہے۔
پاکستان پوسٹ کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 16 کمپنیوں کی جانب سے درخواستیں دی گئی تھی تاہم اب اس ٹیکنیکل ایویلیوایشن کے تحت پوسٹ لاجسٹکس کمپنی کے قیام کیلیے پرپوزل جمع کرانے والے کمپنیوں کی مالی حالات، ان کے اسٹاف، دفاتر اور ان کی ساکھ کے بارے میں جائزہ لیا جا رہا ہے، ایویلیو ایشن رپورٹ بعدازاں حتمی منظوری کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی میں پیش کی جائے گی۔
منظوری کے بعد کمپنی کو پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ بعد ازاں اس کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا۔ پوسٹ لاگ کمپنی کے قیام سے پاکستان پوسٹل سروسز کو 10سال کے دوران 12ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔
یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے دور میں پاکستان پوسٹ کو خسارے کے پیش نظر اس میں اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے تحت پاکستان پوسٹ کی ری برانڈنگ، موبائل منی سلیوشن اور لاجسٹک کمپنی کے قیام عمل میں لایا جانا تھا۔
وزارت پوسٹل سروسز نے لاجسٹک کمپنی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) میں رجسٹرڈ کروا رکھی ہے۔ پوسٹ لاگ لاجسٹک کمپنی کے ذریعے پاکستان کے دور دراز علا قے بھی مستفید ہو سکیں گے۔
اس وقت پاکستان پوسٹ کو سالانہ 10ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا ہے انہی وجوہات کے باعث پاکستان پوسٹ کو خسارے سے نکالنے کے لیے اس اصلاحات ایجنڈے کو تشکیل دیا گیا ہے۔ اصلاحات ایجنڈے کے تحت پاکستان پوسٹ کی پوسٹ لاجسٹکس کمپنی کا قیام کے لیے ورکنگ آئندہ 2 سے 3 ماہ میں مکمل ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔