چمن ڈسٹرکٹ اسپتال کے سرجن اغواء طبی عملے نےاحتجاجاً کام بند کردیا

ڈاکٹر مبشر حسن کی بازیابی تک ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے گا،مظاہرین کا موقف

ڈاکٹر مبشر حسن اپنے گھر کے باہر چہل قدمی کر رہے تھے کہ اس دوران مسلح افراد نےدھاوا بول کر ڈاکٹر مبشر کو اغوا کر لیا ، فوٹو: ایکسپریس نیوز

نامعلوم افراد کی جانب سے ڈسٹرکٹ ضلعی اسپتال کے سرجن ڈاکٹر مبشر حسن کےاغوا کے خلاف سرکاری ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے احتجاجاً کام بند کردیاہے۔


گزشتہ روز چمن میں اپنے گھر کے باہر سے اغوا ہونے والے ڈاکٹر مبشر حسن کا تاحال سراغ نہیں لگایا جاسکا دوسری جانب شہر میں ڈاکٹروں اور اسپتال کے دیگر عملے نے واقعے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہڑتال کردی ہے، ضلع کے تمام سرکاری اسپتالوں اور بنیادی صحت کے مراکز کو تالے لگا دیئے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال میں ایمرجنسی کے سوا تمام شعبے بند ہیں، احتجاج کے باعث درجنوں آپریشنز کو ملتوی کردیا گیا ہے جس کے باعث مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے تیماردار شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

سرکاری ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں مسیحاؤں کے اغوا کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے لیکن پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دوسرے ادارے ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کرتے جس کی وجہ سے اغوا کاروں کے حوصلے بلند ہوتے جارہے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر مبشر حسن کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے، ان کی بازیابی تک سرکاری اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے گا ۔
Load Next Story