81 سال بعد شدید ترین گرمی میں نمائندوں کا چناؤ

1937میں 10جون، 1945-46 میں دسمبر، جنوری،1970 میں7 دسمبر کو الیکشن ہوئے

1977 میں 7 مارچ، 1990 اور1993 میں اکتوبر، 1997 میں فروری میں انتخاب ہوا۔ فوٹو:فائل

متحدہ ہندوستان میں 1937 میں منعقدہ انتخابات کے بعد رواں سال انتخابات شدید گرمیوں میں منعقد ہونیوالے دوسرے عام انتخابات ہوں گے۔

سوائے2013 کے عام انتخابات کے دیگر تمام انتخابات اکتوبر سے مارچ تک مہینوں میں منعقد ہوتے رہے جس سے ووٹروں کو سردیوں کے موسم میں حق رائے دہی استعمال کرنے کا موقع ملا تاہم 1937ء کی طرح اس سال ایک مرتبہ پھر ووٹرز شدید گرمی میں آئندہ 5 سال کیلیے اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں گے۔

متحدہ ہندوستان میں1937ء کے انتخابات کا انعقاد 10جون کو ہوا تھا اور شدید گرمی کے موسم میں ووٹروں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا تاہم اسکے بعد 1945-46ء میں انتخابات کا انعقاد دسمبر اور جنوری کے مہینوں میں کیاگیا۔


قیام پاکستان کے بعد1970ء میں پہلے عام انتخابات کا انعقاد7دسمبرکو ہوا جس کی وجہ سے عوام نے ایک بار پھر سردیوں ہی میں اپنے نمائندے چنے تاہم 1977ء کے عام انتخابات کا انعقادبہارکے موسم میں 7 مارچ کو کیا گیا۔

1985ء میں الیکشن28 فروری کو،1988ء میں 16 نومبر ، 2 سال بعد ہی1990ء میں 24 اکتوبر جبکہ 1993 ء میں بھی انتخابات کا انعقاد بھی اکتوبر ہی میں کیاگیا جس کیلئے 6 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی،1997ء میں الیکشنکا انعقاد 3 فروری کوکیاگیا۔2002 میں الیکشن 10 اکتوبر کوعام انتخابات منعقد ہوئے۔

2008 میں عام انتخابات کا انعقاد 8 جنوری کو ہونا تھا تاہم محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کیوجہ سے تاریخ میں ردوبدل کر کے 18فروری نئی تاریخ مقرر کی گئی، گزشتہ عام انتخابات کا انعقاد گرمیوں میں ہوا جب ووٹروں نے 11 مئی کواپنے نمائندوں کا چنائو کیا جبکہ اس مرتبہ شدید ترین گرمی کے دنوں میں یہ چنائو کیا جائیگا جس کیلیے الیکشن کمیشن نے صدر پاکستان کی منظوری سے25جولائی کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے۔

 
Load Next Story