افغانستان میں طالبان کے حملے جاری مزید 5 اہلکار جاں بحق

جنگجوئوں نے حملے صوبہ قندھار میں کیے، متعدد اہلکار زخمی، دھماکا خیز مواد پاکستان سے آ رہا تھا، افغان حکام کا دعویٰ

امریکا افغانستان میں عسکری حکمت عملی جاری رکھے گا، امریکی صدر ٹرمپ۔ فوٹو: رائٹرز

افغان صوبے قندھار میں طالبان کے چیک پوسٹوں پر حملوں میں مزید 5 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

افغان سیکیورٹی فورسز نے اتوار کو بھاری مقدار میں پاکستان سے افغانستان لایا جانے والا ''دھماکا خیز'' مواد پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے، بتایا گیا ہے کہ بم سازی کیلیے استعمال ہونے والے کیمیائی مادے کو افغانستان پہنچایا جا رہا ہے۔

ایک افغان سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ پاکستان سے سبزی کے ایک ٹرک کے ذریعے بم سازی کیلیے استعمال ہونے والے کیمیائی مادے امونیم نائٹریٹ کی 156 بوریاں افغانستان لائی جا رہی تھیں، جنھیں ضبط کرلیا گیا، پاکستان سے بم سازی کیلیے درکار کیمیائی مادے کے اتنی بڑی مقدار میں افغانستان پہنچانے کی کوشش کو ناکام بنائے جانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔


افغان صوبے ننگرہار کے گورنر کے ایک ترجمان نے بتایا کہ خفیہ اہلکاروں نے سبزیوں کی بوریاں میں چھپایا گیا قریب 8 ٹن مواد برآمد کیا، صدر ٹرمپ نے کانگریس کو دو ٹوک جملوں میں کہہ دیا کہ افغانستان میں امریکی حملے جاری رکھے جائیں گے۔

علاوہ ازیں ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ صرف متعلقہ فریق ہی افغانستان میں امن و استحکام میں مدد دے سکتے ہیں، ایک بیان میں ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں حالیہ امن اقدامات خصوصاً افغانیوں کی سرپرستی میں ان کے اپنے طور پر شروع کردہ امن عمل کی حمایت کرتا ہے، ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ہم اپنے افغان بھائیوں اور بہنوں کیلیے پرامن اور مقدس ماہ رمضان اور پر مسرت عید کیلیے دعاگو ہیں۔

یاد رہے کہ طالبان نے 16 تا 18 جون عید الفطر کے مذہبی تہوار کے دوران عارضی جنگ بندی کا اعلان کررکھا ہے۔

 
Load Next Story