ڈھاکا میں عمارت گرنے سے ہلاک افراد کی تعداد 340 ہوگئی
بنگلہ دیش میں گزشتہ دنوں بوسیدہ عمارت کے گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 340 ہوگئی ہے جبکہ فیکٹری کے دونوں مالکان نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈھاکا میں گرنے والی عمارت کے ملبے تلے دبے افراد کی لاشوں اور ممکنہ زخمیوں کو نکالنے کے لئے تیسرے دن بھی ریسکیو ٹیمیں امدادی کام جاری رکھے ہوئے ہیں، فیکٹری کے ملبے سے اب تک 340 افراد کی لاشوں کو نکالا جاچکا ہے جن میں سے اکثریت خواتین کی ہے۔ حفاظتی دستے نے پھنسے ہوئے لوگوں تک آکسیجن کے سلینڈر اور پانی پہنچانے کی کوشش کی ہے تاکہ انھیں وہاں سے نکالے جانے تک ان میں زندگی کی رمق باقی رہ سکے۔
دوسری جانب فیکٹری کے مالکان محبوب الرحمن اور صمد عدنان نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ ڈھاکا پولیس کی نائب سربراہ شیامی مکھرجی کا کہنا ہے کہ ان دونوں پر لاپرواہی برتنے کا الزام ہے، فیکٹری مالکان نے مبینہ طور پر عمارت میں شگاف نظر آنے کے باوجود عملے کو کام جاری رکھنے پر مجبور کیا۔
واضح رہے کہ رانا پلازہ نامی 8 منزلہ عمارت میں 4 فیکٹریاں قائم تھیں جہاں 6000 افراد روزگار سے منسلک تھے۔ مقامی انتظامیہ نے اس عمارت کو پہلے ہی مخدوش قرار دے دیا تھا تاپہم اس کے باوجود اس میں کام جاری تھا۔