شاہد آفریدی کو شیر کے ساتھ بیٹی کی تصویر شیئر کرنا مہنگا پڑگیا

گھر میں جنگلی خونخوار جانور کو رکھنا غیر قانونی ہے اور بچوں کے لیے خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے، صارفین

گھر میں جنگلی خونخوار جانور کو رکھنا غیر قانونی ہے اور بچوں کے لیے خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے، صارفین فوٹو:فائل

لیجنڈ کرکٹر شاہد آفریدی نے ٹوئٹر پر جانوروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا پیغام دینے کے لیے دو تصاویر سوشل میڈیا پرشیئر کیں تاہم وہ تصاویر الٹا ان کیلئے پریشانی کا باعث بن گئی ہیں۔

شاہد آفریدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دو تصاویر شیئر کیں۔ ایک تصویر میں آفریدی ہرن کے بچےکو اپنی گود میں لے کر فیڈر سے دودھ پلا رہے ہیں۔ دوسری تصویر ان کی بیٹی کی ہے جو آفریدی کا مشہور زمانہ فتح کا نشان بنائے کھڑی ہے جو وہ وکٹ لینے کے بعد بناتے ہیں۔ یہاں تک تو معاملہ ٹھیک تھا۔ لیکن شاہد آفریدی کی بیٹی کے پیچھے اور گھر کے اندر ایک زندہ شیر بیٹھا غرا رہا ہے۔

شاہد آفریدی نے ٹوئٹ کے ساتھ پیغام دیا کہ پیاروں کے ساتھ وقت گزارنا بہت اچھا لگتا ہے۔ جب میری بیٹی میرے وکٹ لینے کے بعد جشن منانے کے انداز کی نقل کرتی ہے تو بہت اچھا لگتا ہے، اور جانوروں کا خیال رکھنا نہ بھولیں، وہ بھی ہماری محبت و دیکھ بھال کے حقدار ہیں۔



سوشل میڈیا پر شاہد آفریدی کو بیٹی کے ساتھ شیر کی تصویر پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جہاں جانوروں کے حقوق کی بات کرنے والے کچھ صارفین شیر کو گھر میں باندھ کر رکھنے پر شاہد آفریدی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں وہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ گھر میں بچوں کے ساتھ جنگلی خونخوار جانور کو رکھنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اور نقصان پہنچا سکتا ہے، شاہد آفریدی کو اس پر غور کرنا چاہیے اور خطرناک جانور کو باندھ کر رکھنا چاہیے۔




بعض لوگوں نے کہا کہ قانون کے تحت شیر کو گھر میں اس طرح کھلا رکھنے کی اجازت نہیں۔ کرکٹر نے قانون شکنی کی ہے۔ شاہد آفریدی کے کچھ مداحوں نے ان کی بھی تصاویر شیئر کی ہیں جن میں وہ شیر کے ساتھ موجود ہیں۔







Load Next Story