بجلی بحران ختم کراچی کو فوج کے حوالے کیا جائے تاجر کنونشن میں متفقہ قرارداد منظور

کراچی کو اسلحے سے پاک، پولیس کی سیاسی وابستگی ختم، پنجاب میں بجلی گیس فراہمی یقینی بنائی جائے، قرارداد

ملکی خزانہ خالی ہوچکا، سینیٹرعبدالحسیب، پاور سیکٹر کی نجکاری اور لگژری درآمدات پر پابندی لگادی جائے، عتیق میر، گلزار فیروز ودیگر کا کنونشن سے خطاب۔ فوٹو: فائل

وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) نے انتخابات سے قبل کراچی کو تین ہفتوں کے لیے فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

یہ مطالبہ ہفتہ کو فیڈریشن ہائوس میں منعقدہ تاجرکنونشن کے موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر ملک نے ایک متفقہ قرارداد میں کیا۔ متفقہ قرارداد میں کہا گیا کہ کراچی کو فوج کی نگرانی میں اسلحے سے پاک اورپولیس کی سیاسی وابستگی ختم کی جائے۔ تاجرکنونشن میں یہ قرارداد تاجررہنما ایس ایم منیر، سابق صدر کراچی چیمبر حاجی شفیق الرحمن، سینیٹرعبدالحسیب خان، نائب صدور ایف پی سی سی آئی گلزارفیروز، رخسانہ جہانگیر، نگراں صوبائی وزیر برائے خوراک اقبال دائودپاک والا، ڈاکٹرمرزااختیاربیگ، دائود عثمان جھکورا، بیگم سلمیٰ احمد، آل کراچی تاجرالائنس کے چیئرمین عتیق میر، ناصر الدین شیخ، اصغرموراوالا سمیت دیگر تاجروں و صنعت کاروں نے متفقہ طور پر منظور کی۔

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر ملک نے کہا کہ تاجرکنونشن میں متفقہ طورپر یہ قرادپیش کی ہے کہ نگراں حکومت ہنگامی بنیادوں پر کراچی اور ملک بھر میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنائے، پولیس کو سیاست سے دورکیا جائے اورپورے ملک سے بجلی کے بحران کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ پنجاب میں بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت اپنی ذمے داری کا دائرہ کار صاف وشفاف انتخابات کے انعقاد تک نہ رکھے بلکہ دیگرمسائل پر بھی توجہ مرکوز کرے۔ تاجررہنما ایس ایم منیر نے کہا کہ حکومت اپنے اخراجات کم کرے اور توانائی کے شعبے میں موثرسرمایہ کاری کو ممکن بنائے، بڑھتے ہوئے سرکلر ڈیٹ کے مسئلے سے نجات کاحل تلاش کیا جائے۔




انہوں نے کہا کہ چند خفیہ طاقتیں قومی اور صوبائی انتخابات کو ملتوی کرانا چاہتی ہیں لیکن تاجرو صنعت کار برادری ملک میں آئندہ انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے لہٰذا حکومت انتخابات کو یقینی بنانے کے اقدامات کرے۔ سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ نگراں حکومت کو آئی ایم ایف نے قرضہ دینے سے بھی انکار کردیا ہے، ملک کاخزانہ خالی ہوچکا ہے اور ملک میں انتخابی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ دوسری جانب کراچی میں بم دھماکوں کے ذریعے لاشیں گرائی جا رہی ہیں۔

نائب صدر گلزار فیروز نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کی سرپرستی میں ایک پریشر گروپ تشکیل دیا جارہا ہے جس میں تاجروصنعتکارشامل ہونگے۔ انہوںنے کہا کہ پورے ملک میں پولیس کی تعیناتی تاجرو صنعت کار برادری اور ایف پی سی سی آئی کی مشاورت سے کی جائے۔

حاجی شفیق الرحمن نے کہا کہ ملک کی بڑی کمپنیاں دیوالیہ ہورہی ہیں اور مقامی مارکیٹوں میں رقم کی ادائیگیاں خطرات سے دوچارہیں۔ انہوںنے کراچی میں رینجرز اور پولیس کی کاروائیوں پر کہا کہ کراچی میں کب تک پولیس اوررینجرز دھوکے بازی کرتے رہے گی، پورے کراچی میں آپریشن کے باوجود دھماکے ہورہے ہیں اور کراچی کی عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پرچھوڑرکھا ہے۔ آل کراچی تاجرالائنس کے چیئرمین عتیق میر نے کہا کہ پاور سیکٹر کی نجکاری کر دی جائے اور لگژری مصنوعات کی درآمدات پر پابندی عائد کردی جائے۔
Load Next Story