پی پی رہنما اویس مظفر کی جان کو خطرہ حساس اداروں کی رپورٹ
سیکیورٹی کیلیے تحریری حکم جاری ، فول پروف انتظامات نہیں کیے، ذرائع
حساس اداروں نے سندھ حکومت کو خبردار کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما اور پی ایس 88 کے نامزد امیدوار اویس مظفر کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں انھیں فوری طور پر فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے ۔
محکمہ داخلہ سندھ کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اطلاع ملتے ہی اویس مظفر کی سیکیورٹی کے لیے آئی جی سندھ پولیس ، ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی ٹھٹھہ کو تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے ۔ جبکہ ذرائع کے مطابق نگراں حکومت نے ابھی تک اویس مظفر کی سیکیورٹی کے لیے کسی قسم کے فول پروف انتظامات نہیں کیے ہیں۔
اویس مظفر نے رابطہ کرنے پر ایکسپریس کو بتایا کہ نگراں حکومت کے ذمے داروں نے بتایا ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے اور احتیاط کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ہمارا جینا مرنا عوام کے ساتھ ہی پیپلز پارٹی کے تمام امیدوار عوام کے درمیان رہنے کے فوقیت دیتے ہیں۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ہر امیدوار کو علیحدہ نوعیت کے خطرات ہوتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ ہر امیدوار کی نوعیت اور خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے۔
دریں اثنا پیپلز پارٹی کے میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اویس مظفر نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں مختلف اہم سیاسی و سماجی شخصیات کی شمولیت سے مخالفین گھبراہٹ کا شکار ہیں اس لیے الزام تراشی کر رہے ہیں۔ اس موقع پر تحریک انصاف سندھ کے نائب صدر جام قائم علی، جام فاروق علی، شیرازی گروپ کے سکندر علی شاہ، پیر حسن علی شاہ، فنکشنل لیگ کے سردار رمیس زوار اور دیگر نے اپنی برادریوں اور حلقہ احباب کے ہمراہ پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔
محکمہ داخلہ سندھ کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اطلاع ملتے ہی اویس مظفر کی سیکیورٹی کے لیے آئی جی سندھ پولیس ، ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی ٹھٹھہ کو تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے ۔ جبکہ ذرائع کے مطابق نگراں حکومت نے ابھی تک اویس مظفر کی سیکیورٹی کے لیے کسی قسم کے فول پروف انتظامات نہیں کیے ہیں۔
اویس مظفر نے رابطہ کرنے پر ایکسپریس کو بتایا کہ نگراں حکومت کے ذمے داروں نے بتایا ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے اور احتیاط کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ہمارا جینا مرنا عوام کے ساتھ ہی پیپلز پارٹی کے تمام امیدوار عوام کے درمیان رہنے کے فوقیت دیتے ہیں۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ہر امیدوار کو علیحدہ نوعیت کے خطرات ہوتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ ہر امیدوار کی نوعیت اور خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے۔
دریں اثنا پیپلز پارٹی کے میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اویس مظفر نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں مختلف اہم سیاسی و سماجی شخصیات کی شمولیت سے مخالفین گھبراہٹ کا شکار ہیں اس لیے الزام تراشی کر رہے ہیں۔ اس موقع پر تحریک انصاف سندھ کے نائب صدر جام قائم علی، جام فاروق علی، شیرازی گروپ کے سکندر علی شاہ، پیر حسن علی شاہ، فنکشنل لیگ کے سردار رمیس زوار اور دیگر نے اپنی برادریوں اور حلقہ احباب کے ہمراہ پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔