کراچی ٹارگٹ کلنگ اوردیگر پرتشدد واقعات میں مزید 8 افراد جاں بحق
کراچی میں ایک جانب بم دھماکوں کی گونج سنائی دے رہی ہے تو دوسری جانب گولیوں کی تڑتڑاہٹ کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ بھی جاری ہے، پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ہر روز دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی دعوے سامنے آتے ہیں لیکن درحقیقت شہر میں نہ تو سیاستدان محفوظ ہیں، نہ انتخابی امیدوار اور نہ ہی عام شہری، شہر میں آج بھی مختلف پرتشدد واقعات کے دوران مزید 68 افراد کو موت کی نیند سلا دیا گیاہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق منگھوپیرکے علاقے پختون آباد میں فائرنگ سے 2 افراد ہلاک ہوگئے ۔ لیاقت آباد دس نمبر کےقریب گاڑی پر فائرنگ سے ناصر خان اور کامران خان نامی دو افراد جاں بحق جب کہ اسلم اور آفتاب زخمی ہوگئے۔ ناتھا خان پل کے قریب گاڑی پر فائرنگ سے طاہر اور احسان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ عیسیٰ نگری میں بھی اندھی گولی نے منیر نامی شخص کی جان لے لی۔ سہراب گوٹھ میں لیاری ندی سے ایک شخص کی لاش ملی جب کہ اسٹار گیٹ شادی ہال کے قریب فائرنگ سے 4 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق شہر میں قتل و غارت گری کے پے درپے واقعات میں مماثلت پائی جاتی ہے اور ممکنہ طور پر ان واقعات میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کی اطلاعات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔