افغان حکومت کا طالبان کے ساتھ یکطرفہ طور پر جنگ بندی میں توسیع کا اعلان
حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے طالبان بھی جنگ بندی کی مدت میں توسیع کر دیں، افغان صدر
افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کے ساتھ جنگ بندی کی مدت میں یکطرفہ طور پر توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ٹی وی پر خطاب کے دوران جنگ بندی کی مدت میں یکطرفہ طور پر توسیع کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ طالبان بھی جنگ بندی کی مدت میں توسیع کر دیں۔ عید الفطر کے موقع پر طالبان اور حکومتی فورسز ایک دوسرے کے ساتھ بغل گیر ہوئے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم سب امن چاہتے ہیں، حکومت طالبان کے ساتھ جامع مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ وہ تمام مسائل اور مطالبات جو طالبان ہمارے سامنے رکھیں گے ان پر امن مذاکرات میں بات کی جائے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : افغان طالبان کی کابل میں عید
طالبان کی طرف سے حکومتی فورسز کے خلاف مسلح کارروائیاں نہ کرنے کی ڈیڈ لائن اتوار کی رات ختم ہو جائے گی تاہم تاحال افغان طالبان کی جانب سے حکومتی اعلان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
دوسری جانب امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع اور امن مذاکرات جاری کرنے کی پیش کش کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خونریزی بند کرنے کا فائدہ افغانستان کے سبھی لوگوں کو ہوگا، افغان صدر کی اس پیش کش کا معاشرے کے تمام طبقوں کی طرف سے وسیع تر مثبت رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ امریکا بھی اِن مذاکرات کی حمایت، سہولت کاری اور شرکت کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ طالبان اور افغان حکومت نے عید الفطر کے دورن جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور عید کے موقع پر دارالحکومت کابل سمیت کئی شہروں میں طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکار آپس میں بغل گیر بھی ہوئے تھے۔ طالبان کی طرف سے حکومتی فورسز کے خلاف مسلح کارروائیاں نہ کرنے کی ڈیڈ لائن اتوار کی رات ختم ہو جائے گی۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ٹی وی پر خطاب کے دوران جنگ بندی کی مدت میں یکطرفہ طور پر توسیع کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ طالبان بھی جنگ بندی کی مدت میں توسیع کر دیں۔ عید الفطر کے موقع پر طالبان اور حکومتی فورسز ایک دوسرے کے ساتھ بغل گیر ہوئے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم سب امن چاہتے ہیں، حکومت طالبان کے ساتھ جامع مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ وہ تمام مسائل اور مطالبات جو طالبان ہمارے سامنے رکھیں گے ان پر امن مذاکرات میں بات کی جائے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : افغان طالبان کی کابل میں عید
طالبان کی طرف سے حکومتی فورسز کے خلاف مسلح کارروائیاں نہ کرنے کی ڈیڈ لائن اتوار کی رات ختم ہو جائے گی تاہم تاحال افغان طالبان کی جانب سے حکومتی اعلان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
دوسری جانب امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع اور امن مذاکرات جاری کرنے کی پیش کش کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خونریزی بند کرنے کا فائدہ افغانستان کے سبھی لوگوں کو ہوگا، افغان صدر کی اس پیش کش کا معاشرے کے تمام طبقوں کی طرف سے وسیع تر مثبت رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ امریکا بھی اِن مذاکرات کی حمایت، سہولت کاری اور شرکت کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ طالبان اور افغان حکومت نے عید الفطر کے دورن جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور عید کے موقع پر دارالحکومت کابل سمیت کئی شہروں میں طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکار آپس میں بغل گیر بھی ہوئے تھے۔ طالبان کی طرف سے حکومتی فورسز کے خلاف مسلح کارروائیاں نہ کرنے کی ڈیڈ لائن اتوار کی رات ختم ہو جائے گی۔