کاغذات نامزدگی پر اعتراضات جھوٹے من گھڑت اور صرف الزامات ہیں عمران خان
اعتراضات کے کاغذ پکوڑے لپیٹنے کے کام بھی نہیں آ سکتے، عمران خان کا تحریری جواب
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے خلاف اعتراضات کا تحریری جواب بابر اعوان کے معاون وکیل کے توسط سے ریٹرننگ آفیسر کوجمع کرادیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق این اے 53 سے جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا تھا کہ عمران خان ٹیرین وائٹ کو اپنی بیٹی تسلیم نہیں کرتے لہذا وہ آئین کی دفعہ 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے، عمران خان صادق اور امین نہیں لہذا ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔ جس پر ریٹرننگ آفیسر نے اعتراض کنندہ اور عمران خان کو 18 جون کو طلب کیا تھا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق عمران خان نے اپنے خلاف اعتراضات کا تحریری جواب ریٹرننگ آفیسر کو جمع کرادیا ہے۔ تحریری جواب عمران خان کی جگہ بابر اعوان کے معاون وکیل نے جمع کرایا جس میں صفائی پیش کی گئی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف اعتراضات بے بنیاد، لغو اور فریب کاری پر مبنی ہیں جس کا مقصد بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کا میڈیا ٹرائل کروانا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: این اے 53 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی چیلنج
تحریری جواب میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ بیرون ملک سے کاغذات منگوانے اور بھجوانے کا قانونی طریقہ کار موجود ہے لیکن عمرن خان پر لگائے گئے اعتراضات فوٹو اسٹیٹ کاغذات پر مشتمل اور غیر تصدیق شدہ ہیں جو جعلسازی کے زمرے میں آتے ہیں، اعتراضات جھوٹ پر مبنی،من گھڑت، غیر تصدیق شدہ اور صرف الزامات ہیں، اس طرح کے اعتراضات کے کاغذ پکوڑے لپیٹنے کے کام بھی نہیں آ سکتے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق این اے 53 سے جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا تھا کہ عمران خان ٹیرین وائٹ کو اپنی بیٹی تسلیم نہیں کرتے لہذا وہ آئین کی دفعہ 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے، عمران خان صادق اور امین نہیں لہذا ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔ جس پر ریٹرننگ آفیسر نے اعتراض کنندہ اور عمران خان کو 18 جون کو طلب کیا تھا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق عمران خان نے اپنے خلاف اعتراضات کا تحریری جواب ریٹرننگ آفیسر کو جمع کرادیا ہے۔ تحریری جواب عمران خان کی جگہ بابر اعوان کے معاون وکیل نے جمع کرایا جس میں صفائی پیش کی گئی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف اعتراضات بے بنیاد، لغو اور فریب کاری پر مبنی ہیں جس کا مقصد بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کا میڈیا ٹرائل کروانا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: این اے 53 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی چیلنج
تحریری جواب میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ بیرون ملک سے کاغذات منگوانے اور بھجوانے کا قانونی طریقہ کار موجود ہے لیکن عمرن خان پر لگائے گئے اعتراضات فوٹو اسٹیٹ کاغذات پر مشتمل اور غیر تصدیق شدہ ہیں جو جعلسازی کے زمرے میں آتے ہیں، اعتراضات جھوٹ پر مبنی،من گھڑت، غیر تصدیق شدہ اور صرف الزامات ہیں، اس طرح کے اعتراضات کے کاغذ پکوڑے لپیٹنے کے کام بھی نہیں آ سکتے۔