پرویز مشرف فرار کیس سیکریٹری داخلہ سے کل رپورٹ طلب
جس حکم کو التوا میں ڈالنا ہو اس پرقانونی رائے مانگ لی جاتی ہے،جس پر عمل کرنا ہو تو فوری کارروائی کی جاتی ہے،جسٹس شوکت
ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو گرفتار نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد کے خلاف کارروائی سے متعلق سیکریٹری داخلہ سے اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے پرویز مشرف فرار کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے سیکریٹری داخلہ سے آئی جی اسلام آباد کے خلاف کارروائی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ کو خود پیش ہونے کا حکم دے دیا، اس موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ عدالتی حکم کے بعد وزارت داخلہ نے وزارت قانون سے رائے کیوں طلب کی، ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے جس حکم کو التوا میں ڈالنا ہو اس پر قانونی رائے مانگ لی جاتی ہے اور جس پر عمل کرنا ہو تو فوری کارروائی کی جاتی ہے، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ بتائیں کہ قانونی رائے کی کیوں ضرورت ہے۔
جوائنٹ سیکریٹری خوشدل خان نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر پچھلی تاریخ میں دستخط نہ کرنے پر ان سے جوائنٹ سیکریٹری اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں اور ان کو ڈی جی نیکٹا لگا دیا گیا ہے ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل طارق جہانگیری نے عدالت کو بتایا کہ خوشدل خان جوائنٹ سیکرٹری معاملے کو اسکینڈلائز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ڈی جی نیکٹا خوشدل خان چاہیں تو جوائنٹ سیکریٹری داخلہ کی ذ مہ داریاں واپس لینے کے خلاف درخواست دائر کر سکتے ہیں، کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے پرویز مشرف فرار کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے سیکریٹری داخلہ سے آئی جی اسلام آباد کے خلاف کارروائی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ کو خود پیش ہونے کا حکم دے دیا، اس موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ عدالتی حکم کے بعد وزارت داخلہ نے وزارت قانون سے رائے کیوں طلب کی، ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے جس حکم کو التوا میں ڈالنا ہو اس پر قانونی رائے مانگ لی جاتی ہے اور جس پر عمل کرنا ہو تو فوری کارروائی کی جاتی ہے، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ بتائیں کہ قانونی رائے کی کیوں ضرورت ہے۔
جوائنٹ سیکریٹری خوشدل خان نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر پچھلی تاریخ میں دستخط نہ کرنے پر ان سے جوائنٹ سیکریٹری اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں اور ان کو ڈی جی نیکٹا لگا دیا گیا ہے ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل طارق جہانگیری نے عدالت کو بتایا کہ خوشدل خان جوائنٹ سیکرٹری معاملے کو اسکینڈلائز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ڈی جی نیکٹا خوشدل خان چاہیں تو جوائنٹ سیکریٹری داخلہ کی ذ مہ داریاں واپس لینے کے خلاف درخواست دائر کر سکتے ہیں، کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔