بینظیر قتل کیس ایف آئی اے کا چوہدری پرویز الہیٰ کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ
ایف آئی اے کی تفتیشی ٹيم نے آج مقدمے میں سابق سیکرٹری داخلہ سید کمال شاہ سے بھی تفتیش کی.
بینظیر قتل کیس میں ایف آئی اے کی ٹيم نے چوہدری پرویز الہیٰ کو بھی تفتیش میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے نمائندے قیصر شیرازی کے مطابق ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم اگلے 2 روز میں پرویز الہیٰ کا بیان ریکارڈ کرے گی جو اس وقت پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز تھے۔ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹيم نے آج مقدمے میں سابق سیکرٹری داخلہ سید کمال شاہ سے بھی تفتیش کی جس کے دوران انہوں نے بتایا کہ محترمہ کی سیکیورٹی کے حوالے سے انہیں کوئی احکامات نہیں ملے تھے جبکہ دوسرے رہنماؤں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
دوسری جانب ایف آئی اے کی ٹیم 75 سوالوں پر مبنی سوالنامہ لے کر پرویز مشرف کے چک شہزاد میں واقع فارم ہاؤس پہنچ گئی اور ان کے جوابات کی بنا پر ہی ریمانڈ میں مزید توسیع لینے یا لینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک بھی اپنا بیان ریکارڈ کرانے کل ایف آئی اے کے دفتر جائیں گے۔
واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو عدالت نے بینظیر قتل کیس میں باقاعدہ ملزم نامزد کیا تھا جس کے بعد ایف آئی نے عدالت سے ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے نمائندے قیصر شیرازی کے مطابق ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم اگلے 2 روز میں پرویز الہیٰ کا بیان ریکارڈ کرے گی جو اس وقت پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز تھے۔ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹيم نے آج مقدمے میں سابق سیکرٹری داخلہ سید کمال شاہ سے بھی تفتیش کی جس کے دوران انہوں نے بتایا کہ محترمہ کی سیکیورٹی کے حوالے سے انہیں کوئی احکامات نہیں ملے تھے جبکہ دوسرے رہنماؤں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
دوسری جانب ایف آئی اے کی ٹیم 75 سوالوں پر مبنی سوالنامہ لے کر پرویز مشرف کے چک شہزاد میں واقع فارم ہاؤس پہنچ گئی اور ان کے جوابات کی بنا پر ہی ریمانڈ میں مزید توسیع لینے یا لینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک بھی اپنا بیان ریکارڈ کرانے کل ایف آئی اے کے دفتر جائیں گے۔
واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو عدالت نے بینظیر قتل کیس میں باقاعدہ ملزم نامزد کیا تھا جس کے بعد ایف آئی نے عدالت سے ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا تھا۔