انتخابات کے التوا کی افواہ کراچی حصص مارکیٹ کو لے ڈوبی 95 پوائنٹس گرگئے
انڈیکس 18823 پر بند،231 کمپنیوں کی قیمتوں میں کمی، 20 ارب 90 کروڑ روپے کا نقصان، 15 کروڑ 71 لاکھ حصص کا لین دین۔
دہشت گردی کے پے درپے واقعات کے بعد انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے منفی افواہوں کی گردش کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو کاروباری صورتحال اتارچڑھاؤاور مندی کی لپیٹ میں رہی جس سے 61 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 20 ارب89 کروڑ99 لاکھ 33 روپے ڈوب گئے۔
سیاسی جماعتوں کے انتخابی دفاتر پر بم دھماکوں، یوم سوگ میں کاروبار زندگی معطل اور سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال کے سبب سرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل اختیار کیا، بیشتر سرمایہ کاروں نے منافع کے حصول کیلیے آف لوڈنگ کو ترجیح دی اور بعض شعبوں نے محدود پیمانے پرکم قیمتوں کے حصص میں سرمایہ کاری کی۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر8 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی جو زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی، مسلسل فروخت کا رحجان غالب ہونے کی وجہ سے ایک موقع پرمندی کی شدت127 پوائنٹس کی کمی تک جا پہنچی، کاروباری دورانیے میں بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 2 لاکھ87 ہزار 546 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے11 لاکھ11 ہزار337 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے57 ہزار168 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر14 لاکھ 56 ہزار51 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس94.86 پوائنٹس کی کمی سے18822.85 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 84.08 پوائنٹس کی کمی سے14500.10 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 136.63 پوائنٹس کی کمی سے 32793.38 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 23.73 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر15 کروڑ71 لاکھ 28 ہزار470 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 381 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں128 کے بھاؤ میں اضافہ، 231 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
سیاسی جماعتوں کے انتخابی دفاتر پر بم دھماکوں، یوم سوگ میں کاروبار زندگی معطل اور سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال کے سبب سرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل اختیار کیا، بیشتر سرمایہ کاروں نے منافع کے حصول کیلیے آف لوڈنگ کو ترجیح دی اور بعض شعبوں نے محدود پیمانے پرکم قیمتوں کے حصص میں سرمایہ کاری کی۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر8 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی جو زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی، مسلسل فروخت کا رحجان غالب ہونے کی وجہ سے ایک موقع پرمندی کی شدت127 پوائنٹس کی کمی تک جا پہنچی، کاروباری دورانیے میں بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 2 لاکھ87 ہزار 546 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے11 لاکھ11 ہزار337 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے57 ہزار168 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر14 لاکھ 56 ہزار51 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس94.86 پوائنٹس کی کمی سے18822.85 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 84.08 پوائنٹس کی کمی سے14500.10 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 136.63 پوائنٹس کی کمی سے 32793.38 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 23.73 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر15 کروڑ71 لاکھ 28 ہزار470 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 381 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں128 کے بھاؤ میں اضافہ، 231 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔