میکسیکو مینز فٹبال چیمپئن برازیل کی خواہش حسرت میں بدل گئی
فاتح ٹیم نے اپ سیٹ کرتے ہوئے پہلا طلائی تمغہ سینے پر سجایا.
ISLAMABAD:
اولمپکس مینز فٹبال میں گولڈ میڈل جیتنے کی برازیلین خواہش حسرت میں بدل گئی، میکسیکو نے اسے ناکوں چنے چبواتے ہوئے تاریخ کا پہلا طلائی تمغہ اپنے سینے پر سجایا، اورائب پیرالٹا کے دو شاندار گولز کی بدولت میکسیکن سائیڈ نے اولمپکس کی تاریخ کا ایک بڑا اپ سیٹ کیا، پانچ مرتبہ کی ورلڈ چیمپئن برازیلین سائیڈ اب تک کبھی اولمپک ٹائٹل نہیں جیت سکی ہے۔
مینز 50 کلومیٹر واک میں روس کے سیرجے کرڈیاپکن نے سخت دھوپ میں ریکارڈ قائم کردیا، ویمنز ایلوئٹ سیلنگ میں اسپین نے سونے کا تمغہ جیتا، ردھمک جمناسٹک میں روس کی ایوجینیا کانا ایوا نے ٹائٹل کے کامیاب دفاع سے غیرمعمولی پرفارمر کا اسٹیٹس حاصل کرلیا، ویمنز 100×4میٹر اسپرنٹ ریلے میں امریکی خواتین نے 27 سال پرانا ریکارڈ صرف آدھے سیکنڈ کے فرق سے توڑا۔
تفصیلات کے مطابق اولمپکس مینز فٹبال میں میکسیکو نے حیران کن طور پر پانچ مرتبہ کی ورلڈ چیمپئن سائیڈ برازیل کو ناکوں چنے چبواتے ہوئے 2-1 سے فتح کے ساتھ گولڈ میڈل پر قبضہ کرلیا، یہ اس کا ایونٹ میں پہلا سونے کا تمغہ ہے دوسری جانب فیورٹ برازیل ایک بار پھر اولمپک ٹائٹل کیلیے اپنی پیاس بجھانے میں ناکام رہا، میکسیکو کی فتح میں اورائب پیرالٹا نے کلیدی کردار ادا کیا۔
فائنل کا آغاز ہوئے ابھی 30 ہی سیکنڈز ہی ہوئے تھے کے میکسیکن پلیئرز گیند لے کرگولی کی طرح حریف گول پوسٹ پر جھپٹے، رافیل ڈا سلوا نے سینڈرو کو پاس دیا مگر وہ اسے روک نہ پائے اور گیند جیویر اکینیو نے اچک لی،اس سے قبل کہ ان کے پاس پر گیند ساتھی کھلاڑی تک پہنچتی پیرالٹا نے اسے قبضے میں لے کر تیزی سے آگے بڑھتے ہوئے جال میں پھینک دیا، آخری لمحات میں انھوں نے دوسرا گول کرکے برازیل کی شکست پر مہرثبت کی، میکسیکو کا یہ کارنامہ اولمپکس کے چند بہت بڑے اپ سیٹس میں سے ایک ہے۔
فیصلہ کن مقابلے سے قبل برازیل کو فیورٹ قرار دیا جارہا تھا، جاپان سے سیمی فائنل میں ٹوٹنہام کے اسٹرائیکر جیوانی ڈوس سانتوز کی ہیمسٹرنگ انجری کے باعث میکسیکو کے امکانات کم دکھائی دے رہے تھے مگر اس نے اولمپکس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مینز فٹبال کا فائنل کھیلتے ہی گولڈ میڈل بھی جیت لیا۔ برازیل اس سے قبل 1984 اور 1988 کے فائنلز کھیل چکا مگر ایک مرتبہ بھی سونے کا تمغہ نہیں لے سکا،بیجنگ میں اس نے برانز میڈل جیتا تھا۔
ویمنز ایلوئٹ سیلنگ میں اسپین نے سونے کا تمغہ جیتا،ٹامارا ایچیگیون، صوفیا ٹورو اور انجیلا پوماریگا پر مشتمل کریو نے آسٹریلیا پر 3-2 کی برتری پائی، فن لینڈ نے برانز میڈل حاصل کیا۔ ویمنز مائونٹین بائیک میں فرانس کی جولی بریسیٹ نے پہلا اولمپک ٹائٹل اپنے نام کیا، جرمنی کی تجربہ کار سبینا اسپٹز کے حصے میں چاندی کا تمغہ آیا۔ ویمنز ردھمک جمناسٹک میں روس کی ایوجینیا کانا ایوا نے نہایت عمدگی اور مکمل کنٹرول سے اپنے ٹائٹل کا دفاع کیا،
اس ایونٹ میں مسلسل دو گولڈ میڈل حاصل کرکے انھوں نے غیرمعمولی پرفارمر کا اسٹیٹس بھی حاصل کرلیا، تین مرتبہ کی ورلڈ چیمپئن نے اپنی ہموطن ڈاریا ڈمٹریوا کو مات دی،بیلاروس کی لیوبو کاناایوا نے برانز میڈل جیتا۔ مینز 50 کلومیٹر واک میں روس کے سیرجے کرڈیاپکن نے سخت دھوپ کے باوجود ریکارڈ ٹائم میں فاصلہ طے کرکے سونے کا تمغہ اپنے گلے میں پہنا، دو مرتبہ کے ورلڈ چیمپئن نے یہ فاصلہ 3 گھنٹے، 35 منٹ اور 59 سیکنڈ میں عبور کیا جو نیا اولمپک ریکارڈ ہے، صرف 54 سیکنڈ کے فرق سے آسٹریلیا کے جیریڈ ٹیلنٹ نے مسلسل دوسری مرتبہ چاندی کا تمغہ جیتا۔ دھوپ کے باعث کئی ایتھلیٹس راستے میں ہی بے دم ہوکر گر پڑے۔ مینز کینوئی 200 میٹرز اسپرنٹ یوکرین کے یوری چیبان نے جیت لی۔
مینز سنگلز کیاک 200 میٹرز اسپرنٹ میں سونے کا تمغہ برطانیہ کے ایڈ میک کیویر کے نام رہا۔ مینز سی 2 کینوئنگ 200 میٹر میں روسی جوڑی یوری پوسٹریگے اور الیگزینڈر ڈیچنکو نے طلائی تمغے پر ہاتھ صاف کیا۔ ویمنز کینوئی کے ون 200 میٹرز میں نیوزی لینڈ کی لیزا کیرنگٹن نے سونے کا تمغہ اپنے گلے کی زینت بنایا۔ ویمنز 100×4میٹر اسپرنٹ ریلے میں امریکی خواتین نے 27 سال پرانا ریکارڈ صرف آدھے سیکنڈ کے فرق سے توڑ دیا، انھوں نے مقررہ فاصلہ 40.82 سیکنڈ میں عبور کرکے مشرقی جرمنی کی خواتین کا 1985 میں قائم کردہ ریکارڈ توڑا۔ مینز 400×4 ریلے میں بہماس نے سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
ماڈرن پینٹا تھلون میں جمہوریہ چیک کے ملٹری آفیسر نے شمشیرزنی میں اولمپک ریکارڈ برابر کردیا، پورے دن پر مشتمل اس ایونٹ میں ایتھلیٹس پانچ کھیلوں میں حصہ لیتے ہیں جس میں پسٹل شوٹنگ، شمشیرزنی، 200 میٹر فری اسٹائل سوئمنگ، گھڑسواری اور تین کلومیٹر دوڑ شامل ہے،طوالت اور شائقین کی عدم دلچسپی کے باعث اس کھیل کو اولمپک سے باہر کرنے کا مطالبہ زور پکڑرہا ہے۔
اولمپکس مینز فٹبال میں گولڈ میڈل جیتنے کی برازیلین خواہش حسرت میں بدل گئی، میکسیکو نے اسے ناکوں چنے چبواتے ہوئے تاریخ کا پہلا طلائی تمغہ اپنے سینے پر سجایا، اورائب پیرالٹا کے دو شاندار گولز کی بدولت میکسیکن سائیڈ نے اولمپکس کی تاریخ کا ایک بڑا اپ سیٹ کیا، پانچ مرتبہ کی ورلڈ چیمپئن برازیلین سائیڈ اب تک کبھی اولمپک ٹائٹل نہیں جیت سکی ہے۔
مینز 50 کلومیٹر واک میں روس کے سیرجے کرڈیاپکن نے سخت دھوپ میں ریکارڈ قائم کردیا، ویمنز ایلوئٹ سیلنگ میں اسپین نے سونے کا تمغہ جیتا، ردھمک جمناسٹک میں روس کی ایوجینیا کانا ایوا نے ٹائٹل کے کامیاب دفاع سے غیرمعمولی پرفارمر کا اسٹیٹس حاصل کرلیا، ویمنز 100×4میٹر اسپرنٹ ریلے میں امریکی خواتین نے 27 سال پرانا ریکارڈ صرف آدھے سیکنڈ کے فرق سے توڑا۔
تفصیلات کے مطابق اولمپکس مینز فٹبال میں میکسیکو نے حیران کن طور پر پانچ مرتبہ کی ورلڈ چیمپئن سائیڈ برازیل کو ناکوں چنے چبواتے ہوئے 2-1 سے فتح کے ساتھ گولڈ میڈل پر قبضہ کرلیا، یہ اس کا ایونٹ میں پہلا سونے کا تمغہ ہے دوسری جانب فیورٹ برازیل ایک بار پھر اولمپک ٹائٹل کیلیے اپنی پیاس بجھانے میں ناکام رہا، میکسیکو کی فتح میں اورائب پیرالٹا نے کلیدی کردار ادا کیا۔
فائنل کا آغاز ہوئے ابھی 30 ہی سیکنڈز ہی ہوئے تھے کے میکسیکن پلیئرز گیند لے کرگولی کی طرح حریف گول پوسٹ پر جھپٹے، رافیل ڈا سلوا نے سینڈرو کو پاس دیا مگر وہ اسے روک نہ پائے اور گیند جیویر اکینیو نے اچک لی،اس سے قبل کہ ان کے پاس پر گیند ساتھی کھلاڑی تک پہنچتی پیرالٹا نے اسے قبضے میں لے کر تیزی سے آگے بڑھتے ہوئے جال میں پھینک دیا، آخری لمحات میں انھوں نے دوسرا گول کرکے برازیل کی شکست پر مہرثبت کی، میکسیکو کا یہ کارنامہ اولمپکس کے چند بہت بڑے اپ سیٹس میں سے ایک ہے۔
فیصلہ کن مقابلے سے قبل برازیل کو فیورٹ قرار دیا جارہا تھا، جاپان سے سیمی فائنل میں ٹوٹنہام کے اسٹرائیکر جیوانی ڈوس سانتوز کی ہیمسٹرنگ انجری کے باعث میکسیکو کے امکانات کم دکھائی دے رہے تھے مگر اس نے اولمپکس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مینز فٹبال کا فائنل کھیلتے ہی گولڈ میڈل بھی جیت لیا۔ برازیل اس سے قبل 1984 اور 1988 کے فائنلز کھیل چکا مگر ایک مرتبہ بھی سونے کا تمغہ نہیں لے سکا،بیجنگ میں اس نے برانز میڈل جیتا تھا۔
ویمنز ایلوئٹ سیلنگ میں اسپین نے سونے کا تمغہ جیتا،ٹامارا ایچیگیون، صوفیا ٹورو اور انجیلا پوماریگا پر مشتمل کریو نے آسٹریلیا پر 3-2 کی برتری پائی، فن لینڈ نے برانز میڈل حاصل کیا۔ ویمنز مائونٹین بائیک میں فرانس کی جولی بریسیٹ نے پہلا اولمپک ٹائٹل اپنے نام کیا، جرمنی کی تجربہ کار سبینا اسپٹز کے حصے میں چاندی کا تمغہ آیا۔ ویمنز ردھمک جمناسٹک میں روس کی ایوجینیا کانا ایوا نے نہایت عمدگی اور مکمل کنٹرول سے اپنے ٹائٹل کا دفاع کیا،
اس ایونٹ میں مسلسل دو گولڈ میڈل حاصل کرکے انھوں نے غیرمعمولی پرفارمر کا اسٹیٹس بھی حاصل کرلیا، تین مرتبہ کی ورلڈ چیمپئن نے اپنی ہموطن ڈاریا ڈمٹریوا کو مات دی،بیلاروس کی لیوبو کاناایوا نے برانز میڈل جیتا۔ مینز 50 کلومیٹر واک میں روس کے سیرجے کرڈیاپکن نے سخت دھوپ کے باوجود ریکارڈ ٹائم میں فاصلہ طے کرکے سونے کا تمغہ اپنے گلے میں پہنا، دو مرتبہ کے ورلڈ چیمپئن نے یہ فاصلہ 3 گھنٹے، 35 منٹ اور 59 سیکنڈ میں عبور کیا جو نیا اولمپک ریکارڈ ہے، صرف 54 سیکنڈ کے فرق سے آسٹریلیا کے جیریڈ ٹیلنٹ نے مسلسل دوسری مرتبہ چاندی کا تمغہ جیتا۔ دھوپ کے باعث کئی ایتھلیٹس راستے میں ہی بے دم ہوکر گر پڑے۔ مینز کینوئی 200 میٹرز اسپرنٹ یوکرین کے یوری چیبان نے جیت لی۔
مینز سنگلز کیاک 200 میٹرز اسپرنٹ میں سونے کا تمغہ برطانیہ کے ایڈ میک کیویر کے نام رہا۔ مینز سی 2 کینوئنگ 200 میٹر میں روسی جوڑی یوری پوسٹریگے اور الیگزینڈر ڈیچنکو نے طلائی تمغے پر ہاتھ صاف کیا۔ ویمنز کینوئی کے ون 200 میٹرز میں نیوزی لینڈ کی لیزا کیرنگٹن نے سونے کا تمغہ اپنے گلے کی زینت بنایا۔ ویمنز 100×4میٹر اسپرنٹ ریلے میں امریکی خواتین نے 27 سال پرانا ریکارڈ صرف آدھے سیکنڈ کے فرق سے توڑ دیا، انھوں نے مقررہ فاصلہ 40.82 سیکنڈ میں عبور کرکے مشرقی جرمنی کی خواتین کا 1985 میں قائم کردہ ریکارڈ توڑا۔ مینز 400×4 ریلے میں بہماس نے سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
ماڈرن پینٹا تھلون میں جمہوریہ چیک کے ملٹری آفیسر نے شمشیرزنی میں اولمپک ریکارڈ برابر کردیا، پورے دن پر مشتمل اس ایونٹ میں ایتھلیٹس پانچ کھیلوں میں حصہ لیتے ہیں جس میں پسٹل شوٹنگ، شمشیرزنی، 200 میٹر فری اسٹائل سوئمنگ، گھڑسواری اور تین کلومیٹر دوڑ شامل ہے،طوالت اور شائقین کی عدم دلچسپی کے باعث اس کھیل کو اولمپک سے باہر کرنے کا مطالبہ زور پکڑرہا ہے۔