چترال میں کیلاشی خواتین کو ہراساں کرنے والا نوجوان گرفتار
ملزم ایمل خان متھرا پشاور کا رہائشی ہے جو دو سال پہلے سیاح کے طور پر چترال آیا تھا، پولیس
چترال میں کیلاش قبیلے کی خواتین کی زبردستی تصویریں اور ویڈیو بنانے والے شخص کو شناخت کے بعد گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقام چترال میں کیلاشی خواتین کو ہراساں کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا، ملزم ایمل خان متھرا پشاور کا رہائشی ہے جو دو سال پہلے سیاح کے طور پر چترال آیا تھا اور اپنے موبائل سے ایک ویڈیو بنائی تھی جو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔
ویڈیو میں ایمل خان کو کیلاشی خواتین کی جانب سے بار بار منع کرنے کے باجود ان کی ویڈیو بناتا ہوا دکھایا گیا، اب دو سال بعد ویڈیو وائرل ہوئی تو چترال کے ڈپٹی کمشنر ارشاد علی سودر نے واقعے کا نوٹس لیا اور بعد ازاں چترال سے ایک پولیس ٹیم بھی پشاور روانہ کی گئی جس نے ملزم کو متھرا سے حراست میں لے لیا ہے۔
ڈی پی او چترال کا کہنا ہے کہ گرفتاری کا مقصد ملزم کو یہ احساس دلانا تھا کہ چترال کی خواتین کمزور نہیں اور ان کو ہراساں نہیں کیا جاسکتا اور مقامی آبادی یہ محسوس نہ کرے کہ انتظامیہ یا حکومت ان کے مسائل سے غافل ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقام چترال میں کیلاشی خواتین کو ہراساں کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا، ملزم ایمل خان متھرا پشاور کا رہائشی ہے جو دو سال پہلے سیاح کے طور پر چترال آیا تھا اور اپنے موبائل سے ایک ویڈیو بنائی تھی جو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔
ویڈیو میں ایمل خان کو کیلاشی خواتین کی جانب سے بار بار منع کرنے کے باجود ان کی ویڈیو بناتا ہوا دکھایا گیا، اب دو سال بعد ویڈیو وائرل ہوئی تو چترال کے ڈپٹی کمشنر ارشاد علی سودر نے واقعے کا نوٹس لیا اور بعد ازاں چترال سے ایک پولیس ٹیم بھی پشاور روانہ کی گئی جس نے ملزم کو متھرا سے حراست میں لے لیا ہے۔
ڈی پی او چترال کا کہنا ہے کہ گرفتاری کا مقصد ملزم کو یہ احساس دلانا تھا کہ چترال کی خواتین کمزور نہیں اور ان کو ہراساں نہیں کیا جاسکتا اور مقامی آبادی یہ محسوس نہ کرے کہ انتظامیہ یا حکومت ان کے مسائل سے غافل ہے۔