غداری کیس قومی مفاد میں مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ نہ چلایا جائے وکیل
غداری کا مقدمہ صرف وفاق ہی درج کرواسکتا ہے ، عدالت نے حکم دیا تو پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، مشرف وکیل
غداری کیس کی سماعت کے موقع پر سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل ابراہیم ستی نے سپریم کورٹ میں کہا ہے کہ قومی مفاد میں پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ نہ چلایا جائے ۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے غداری کیس کی سماعت کی، دوران سماعت وکیل ابراہیم ستی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں قومی مفاد کے پیش نظر سابق صدر نکسن کو معافی دی گئی جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا کہنا ہے کہ سابق صدر کے خلاف قومی مفاد کے پس منظر میں مقدمہ نہ چلائیں۔
اس موقع پر وکیل ابراہیم ستی نے کہا کہ 1973 کے آئین کے بعد آج تک کسی حکومت نے غداری کا مقدمہ نہیں چلایا،غداری کا مقدمہ صرف وفاق ہی درج کرواسکتا ہے ، عدالت نے حکم دیا تو پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، ان کا کہنا تھا کہ عدالت بااختیار ہے چاہےگی تو پوری فیڈریشن اس کے سامنے کھڑی ہو سکتی ہے، جواب میں جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ ابھی تک عدالت کے سامنے فیڈریشن کھڑی نہیں ہوئی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے غداری کیس کی سماعت کی، دوران سماعت وکیل ابراہیم ستی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں قومی مفاد کے پیش نظر سابق صدر نکسن کو معافی دی گئی جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا کہنا ہے کہ سابق صدر کے خلاف قومی مفاد کے پس منظر میں مقدمہ نہ چلائیں۔
اس موقع پر وکیل ابراہیم ستی نے کہا کہ 1973 کے آئین کے بعد آج تک کسی حکومت نے غداری کا مقدمہ نہیں چلایا،غداری کا مقدمہ صرف وفاق ہی درج کرواسکتا ہے ، عدالت نے حکم دیا تو پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، ان کا کہنا تھا کہ عدالت بااختیار ہے چاہےگی تو پوری فیڈریشن اس کے سامنے کھڑی ہو سکتی ہے، جواب میں جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ ابھی تک عدالت کے سامنے فیڈریشن کھڑی نہیں ہوئی۔