تاجروں کا آج تمام تجارتی مراکز اور بازار کھولنے کا اعلان

کشیدہ صورتحال کے باعث کاروباری سرگرمیاں مفلوج،اپریل کاروباری لحاظ سے رواں سال کا بدترین مہینہ رہا، تاجر

عتیق میر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محنت کش، مزدور اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والا طبقہ موجودہ حالات سے سخت مایوس ہوکر بدحواسی کا شکار ہے۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
شہر میں بم دھماکوں، ہڑتالوں اور کشیدگی کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں مفلوج رہنے کے باعث آل کراچی تاجر اتحاد نے بدھ یکم مئی 2013کو شہربھر کے تجارتی مراکزاور شاپنگ سینٹر کھولنے کا اعلان کردیا جہاں کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رہیں گی۔

شہر کے حالات میں بہتری تک آئندہ بھی تعطیلات کے ایام میں کاروبار جاری رکھنے کے حوالے سے تاجروں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی، یہ اعلان آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی صدارت میں منگل کوشہربھرکے چھوٹے تاجروں تجارتی مراکز کے نمائندوں پر مشتمل ایک نمائندہ اجلاس میں کیا گیا۔




جس میں شرجیل گوپلانی، اکرم رانا، انصار بیگ قادری، عبدا لغنی اخوند، زبیر علی خان، شیخ عالم، طارق ممتاز، عبدالسمیع، احمد شمسی، آصف علی، سید شرافت علی، عارف قادری، شاکر فینسی، بلال شیخ، عبدالقادر، سلیم راجپوت، آفرین صدیقی، شاہد شمسی اور دیگر نے گذشتہ ہفتے شہر میں پیش آنیوالے دہشت گردی کے واقعات کے سبب ماہ اپریل کو کاروباری لحاظ سے سال 2013کا بدترین مہینہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہڑتالوں، ریلیوں، دھرنوں اور دھماکوں نے صرف چار دنوں میں تاجروں اور صنعتکاروں کو 30ارب روپے سے زائد نقصان سے دوچار کردیا۔

شہر میں کشیدگی کے باعث بعض اہم ترین تجارتی علاقے مسلسل چار دنوں تک بند رہے، کاروباری نظام درہم برہم اور تاجر مایوسی کی آخری حدوں تک پہنچ گئے، اس موقع پر عتیق میر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محنت کش، مزدور اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والا طبقہ موجودہ حالات سے سخت مایوس ہوکر بدحواسی کا شکار ہے، یومیہ کماکر اپنے بچوں کا پیٹ پالنے والے محنت کش اور مزدور فاقہ کشی پر مجبور ہورہے ہیں۔
Load Next Story