الیکشن 2018 81 لاکھ 7 ہزار 186 شہری ووٹ ڈالیں گے
نئے حلقوں میں پولنگ اسکیم کوحتمی شکل دی جانے لگی، انتہائی اور حساس پولنگ اسٹیشنوں کاتعین ہوگا
لاہور:
عام انتخابات 2018 کے موقع پر کراچی میں 81لاکھ 7ہزار 186 ووٹرز آئندہ عام انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، جس میں مرد ووٹرز کی تعداد 45لاکھ 88ہزار233اور خواتین ووٹرز35لاکھ18ہزار 953انتخابی فہرست میں شامل ہیں۔
نئی مردم شماری کے تحت کراچی میں ایک قومی اسمبلی اور 2 صوبائی اسمبلی کی نشستوں کا اضافہ ہوچکا ہے، آبادی کی بنیاد پر قومی اسمبلی کی اضافی نشست ضلع ملیر میں تشکیل پائی ہے جبکہ صوبائی اسمبلی کی اضافی 2 نشستوں میں سے ایک نشست ضلع کورنگی اور اور ایک نشست ضلع ملیر میں قائم ہوئی ہے۔
2017 کی مردم شماری کے بعد کراچی میں نئی حلقہ بندیاں تشکیل دی گئی ہیں جس کا آغاز ضلع ملیر سے کیا جارہا ہے اور اختتام ضلع وسطی میں کیا گیا ہے شہر قائد میں رجسٹرڈ ووٹرز کے حوالے سے سب سے بڑا ضلع وسطی ہے جہاں مجموعی ووٹرز کی تعداد 18لاکھ 60ہزار 137 اور سب سے چھوٹا ضلع ملیر ہیں جہاں مجموعی ووٹرز کی تعداد 7لاکھ 51ہزار 526 ہے۔
ضلعی غربی، قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی کی 11 نشستیں تشکیل
ضلع غربی میں قومی اسمبلی کی 5اور صوبائی اسمبلی کی 11نشستیں تشکیل دی گئی ہیں، ضلعی سطح پر ووٹرز کی مجموعی تعداد 16لاکھ60ہزار 57ہے جس میں مرد ووٹرز 10لاکھ 387اور خواتین ووٹرز 6لاکھ 59ہزار 670ہیں،ضلع غربی کی قومی اسمبلی کی نشست این اے 248میں رجسٹرڈ ووٹرز 3لاکھ 3ہزار 258ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 82ہزار 524ہیں اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 20ہزار 734 شامل ہیں، این اے 249میں رجسٹرڈ ووٹرز 3لاکھ 31 ہزار 430 ہیں جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 154اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 29ہزار 889 ہیں۔ این اے 250میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 675ہیں جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 43ہزار 413 اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 57ہزار 262ہیں، این اے 251میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 5ہزار 652ہیں جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 39ہزار 849اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 65ہزار 803شامل ہیں، این اے 252میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 19ہزار 42 ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 33ہزار 60اور خواتین ووٹرز 85ہزار 982ہیں، ضلع غربی میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 112میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 31ہزار 219ہیں جس میں مرد ووٹرز 78ہزار 326اور خواتین ووٹرز 52ہزار 893 ہیں۔پی ایس 113میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 47ہزار 904ہیں جس میں مرد ووٹرز 89ہزار 374ہیں اور خواتین ووٹرز 58ہزار 530ہیں۔ پی ایس 114میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 79ہزار 99ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 6ہزار 452اور خواتین ووٹرز 72ہزار 647شامل ہیں۔پی ایس 115میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 98ہزار 179ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 16 ہزار 223 اور خواتین ووٹرز 81ہزار 956شامل ہیں،پی ایس 116میں رجسٹرڈ ووٹرز 97ہزار 851ہیں جس میں مرد ووٹرز 63ہزار 311اور خواتین ووٹرز 34ہزار 540ہیں،پی ایس 117میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 77ہزار 415 جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 4ہزار 356اور خواتین ووٹرز 73ہزار 59ہیں۔پی ایس 118میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 79ہزار 646ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 8ہزار 478اور خواتین ووٹرز 71ہزار 168شامل ہیں۔پی ایس 119میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 73ہزار 597جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 4ہزار 739اور خواتین ووٹرز 68ہزار 858شامل ہیں، پی ایس 120میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 76ہزار 48ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 7ہزار 636ہیں اور خواتین ووٹرز 68ہزار 212ہیں۔پی ایس 121میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 19ہزار 886 ہیں جس میں مرد ووٹرز 72ہزار 836 اور خواتین ووٹرز 47ہزار 50ہیں۔پی ایس 122میں رجسٹرڈ ووٹرز 79ہزار 213ہیں جس میں مرد ووٹرز 48ہزار 456اور خواتین ووٹرز 30ہزار 757شامل ہیں۔
ضلع شرقی میں4قومی اسمبلی اور8صوبائی اسمبلی حلقے بن گئے
ضلع شرقی میں نئی حلقہ بندیوں کے تحت 4 قومی اسمبلی اور8 صوبائی اسمبلیاں قائم کی گئی ہیں اس ضلع کے مجموعی ووٹرز 14لاکھ36ہزار 109 ہیں جس میں مرد ووٹرز 7لاکھ82ہزار 457اور خواتین ووٹرز 6لاکھ53ہزار 652شامل ہیں، ضلع شرقی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 242میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 83ہزار 373ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 10ہزار 111، خواتین ووٹرز 73ہزار 262ہیں، قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 243میں 4لاکھ ایک ہزار 833 ووٹرز کا اندراج ہوا ہے جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 11ہزار 168اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 90ہزار 665شامل ہیں، این اے 244 میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 7ہزار 363ہیں جن میں مرد ووٹرز 2لاکھ 21ہزار 285اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 86ہزار 78ووٹرز شامل ہیں، این اے 245میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 43ہزار 540 ہیں جن میں مرد ووٹرز 2لاکھ 39ہزار 893اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 3ہزار 647ہیں، ضلع شرقی میں قائم ہونے والی صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 99میں رجسٹرڈ ووٹرز 57ہزار 544ہیں جن میں مرد ووٹرز38ہزار 812، خواتین ووٹرز 18ہزار 732شامل ہیں، پی ایس 100میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 25ہزار 829ہیں جن میں مرد ووٹرز 71ہزار 299 اور خواتین ووٹرز 54ہزار 530ہیں، پی ایس 101میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 55ہزار 961 ہیں جن میں مرد ووٹرز 83ہزار 173اور خواتین ووٹرز 72ہزار 788شامل ہیں، پی ایس 102میں رجسٹرڈ ووٹرز2لاکھ 45ہزار 872ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 27ہزار 995ہیں اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 17ہزار 877ہیں، پی ایس 103میں رجسٹرڈ ووٹرز2لاکھ 33ہزار 420ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 21ہزار 397اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 12ہزار 23ہیں ، پی ایس 104میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 73ہزار 943ہیں جن میں مرد ووٹرز 99ہزار 888اور خواتین ووٹرز 74ہزار 55ہیں، پی ایس 105 میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 38ہزار 155ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 29ہزار 45اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 9ہزار 10شامل ہیں، پی ایس 106میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 5ہزار 385ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 10ہزار 848 اور خواتین ووٹرز 94ہزار 537ہیں۔
ضلع وسطی میں 18 لاکھ 60 ہزار 137 رجسٹرڈ ووٹرز، قومی اسمبلی کی 4 اور صوبائی اسمبلی کی 8 نشستیں ہیں
ضلع وسطی میں 18لاکھ 60ہزار 137رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جس میں مرد ووٹرز 10لاکھ 22ہزار 80 اور خواتین ووٹرز 8لاکھ 38ہزار 57شامل ہیں، کرا چی کے گنجان آبادی والے ضلع میں قومی اسمبلی کی 4اور صوبائی اسمبلی کی 8نشستیں ہیں،ضلع وسطی میں این اے 253میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 684ہیں جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 2ہزار 424اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 98ہزار 260ہیں، این اے 254میں رجسٹرڈ ووٹرز 5لاکھ 5ہزار 291ہیں جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 77ہزار 90 اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 28ہزار 201ہیں، این اے 255میں رجسٹرڈ ووٹرز رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 56ہزار 561ہیں جس میں مرد ووٹرز2لاکھ 20ہزار 347ہیں اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 36ہزار 214ہیں، این اے 256میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 88ہزار 482ہیں جس میں مرد ووٹرز2لاکھ 56ہزار 477 اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 32ہزار 5 شامل ہیں، صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 123میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 95ہزار 393ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 2ہزار 292اور خواتین ووٹرز 93ہزار 101 شامل ہیں، پی ایس 124میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 5ہزار 291ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 132اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 5ہزار 159ہیں، پی ایس 125میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 49ہزار 494ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 48ہزار 490اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ ایک ہزار 2ہیں، پی ایس 126میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 55ہزار 799ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 34ہزار 698 اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 21ہزار 101ہیں۔ پی ایس 127میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 22ہزار 252ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 23ہزار 251اور خواتین ووٹرز 99ہزار ایک ہیں، پی ایس 128 میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 34ہزار 309ہیں جس میں مرد ووٹرز 97ہزار 96 اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 37ہزار 213شامل ہیں، پی ایس 129میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 32ہزار 162ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 26ہزار 150 اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 6ہزار 12ہیں، پی ایس 130میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ56ہزار 320ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 30ہزار 327اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 25ہزار 993ہیں۔
ضلع ملیرمیں قومی اسمبلی کے3اورصوبائی کے5حلقے ہیں
ضلع ملیر میں قومی اسمبلی کے 3 این اے 236، 237اور این اے 238اور صوبائی اسمبلی کے پانچ حلقے پی ایس 87، پی ایس 88، پی ایس 89 ، پی ایس 90 اور پی ایس 91 شامل ہیں، ضلع ملیر میں مجموعی ووٹرز کی تعداد 7لاکھ 51ہزار 526ہے جس میں مرد ووٹرز 4لاکھ 39ہزار 166ہیں اور خواتین ووٹرز 3لاکھ 12ہزار 360ہیں، قومی اسمبلی کے این اے 236 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2لاکھ33ہزار 28ہے جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 34ہزار 857اور خواتین ووٹرز 98ہزار 171شامل ہیں، ضلع ملیر میں قومی اسمبلی کے دوسرے حلقہ این اے 237 کے رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 83ہزار 882ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 62ہزار 495اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 21ہزار 387 شامل ہیں، قومی اسمبلی کے حلقے این اے 238 کے رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 34ہزار616ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 41ہزار 814ہیں اور خواتین ووٹرز 92ہزار 802ہیں۔ ضلع ملیر کی صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 87 کی انتخابی فہرست ایک لاکھ 46ہزار 142ہے جس میں مرد ووٹرز 83ہزار 608 اور خواتین ووٹرز 62ہزار 534شامل ہیں، صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 88 میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 48ہزار 465ہیں جن میں مرد ووٹرز 83ہزار 315 اور خواتین ووٹرز65ہزار 150 ہیں، ضلع ملیر میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 89 میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 93ہزار 716ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 14ہزار 136اور خواتین ووٹرز 79ہزار 580 ہیں، پی ایس 90میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 18ہزار 496 ہیں جن میں مرد ووٹرز 71ہزار 158 اور خواتین ووٹرز 47 ہزار 338ہیں، ضلع ملیر میں صوبائی اسمبلی کا چوتھا حلقہ پی ایس 91ہے جس میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 44ہزار 707 ہیں جن میں مرد ووٹرز 86ہزار 949 اور خواتین ووٹرز 57 ہزار 758ہیں۔
ضلع جنوبی میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10لاکھ80ہزار 652
ضلع جنوبی میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10لاکھ80ہزار 652ہے جن میں مرد ووٹرز 6لاکھ 653اور خواتین ووٹرز 4لاکھ 79ہزار 999شامل ہیں، نئی حلقہ بندیوں کے تحت ضلع جنوبی میں 2 قومی اسمبلی اور 5صوبائی اسمبلی کے حلقے بنائے گئے ہیں، ضلع جنوبی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 246میںووٹرز کی مجموعی تعداد 5لاکھ 36ہزار 688ہے جس میں مرد ووٹرز 3لاکھ 5ہزار 940اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 30ہزار 748شامل ہیں، قومی اسمبلی کی نشست این اے 247میں رجسٹرڈ ووٹرز 5لاکھ 43ہزار 964ہیں جن میں مرد ووٹرز 2لاکھ 94ہزار 713اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 49ہزار 251شامل ہیں، ضلع جنوبی میں شامل صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 107میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 21ہزار 361ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 24ہزار 97 اور خواتین ووٹرز 97ہزار 264ہیں، پی ایس 108 میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 7ہزار 724ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 20ہزار 342 اور خواتین ووٹرز 87ہزار 382 ہیں، پی ایس 109میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 36ہزار 481 ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 31ہزار 449 اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 5ہزار 32ہیں۔ پی ایس 110میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 36ہزار 685ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 30ہزار 234اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 6ہزار 451 شامل ہیں، پی ایس 111میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 78ہزار 401ہیں جس میں مرد ووٹرز 94ہزار 531ہیں اور خواتین ووٹرز 83ہزار 870ہیں۔
نئی حلقہ بندی؛ کورنگی میں3قومی اور7صوبائی حلقے بنادیے گئے
الیکشن کمیشن نے ضلع کورنگی میں نئی حلقہ بندیوں کے تحت 3 قومی اسمبلی اور7صوبائی اسمبلی کے حلقے تشکیل دیے ہیں، قومی اسمبلی کے این اے 239، 240 اور این اے 241شامل ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کے پی ایس 92، 93، 94، 95، 96، 97اور 98 قائم کیے گئے ہیں، آئندہ انتخابات میں اس ضلع سے مجموعی 13لاکھ18ہزار 705 رجسٹرڈ ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے جس میں مرد ووٹرز 7لاکھ43ہزار 490اور خواتین ووٹرز 5لاکھ 75ہزار 215شامل ہیں، این اے 239میں رجسٹرڈ ووٹرز 5لاکھ 28ہزار 732ہیں جن میں مرد ووٹرز 2لاکھ 86ہزار 149، خواتین ووٹرز 2لاکھ 42ہزار 583ہیں، این اے 240میں مجموعی ووٹرز 4لاکھ75ہزار 523ہیں جن میں مرد ووٹرز 2لاکھ 71ہزار 160، خواتین ووٹرز 2لاکھ 4ہزار 363شامل ہیں، این اے 241میں رجسٹرڈ ووٹرز 3لاکھ 14ہزار 450جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 86ہزار 181، خواتین ووٹرز ایک لاکھ 28 ہزار 269شامل ہیں ۔ ضلع کورنگی میں قائم ہونے والے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 92میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 12ہزار 15ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 14ہزار 122، خواتین ووٹرز 97ہزار 893ہیں۔ پی ایس 93میں مجموعی ووٹرز 2لاکھ 24ہزار 277 ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 21ہزار 274ہیں جن میں خواتین ووٹرز ایک لاکھ 3ہزار 3شامل ہیں، پی ایس 94میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 46ہزار 449 ، مرد ووٹرز ایک لاکھ 36ہزار 808اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 9ہزار 641 ہیں، پی ایس 95میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 66ہزار 211، مرد ووٹرز 98ہزار 89اور خواتین ووٹرز 68ہزار 122ہیں، پی ایس 96میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 82ہزار 239 ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 5ہزار 992 اور خواتین ووٹرز 76ہزار 247شامل ہیں، پی ایس 97میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 29ہزار 301، مرد ووٹرز 75ہزار 592اور خواتین ووٹرز 53ہزار 709شامل ہیں، پی ایس 98میں ایک لاکھ 58ہزار 213 ووٹرز ہیں جن میں مرد ووٹرز 91ہزار 613اور خواتین ووٹرز 66ہزار 600 شامل ہیں۔
عام انتخابات 2018 کے موقع پر کراچی میں 81لاکھ 7ہزار 186 ووٹرز آئندہ عام انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، جس میں مرد ووٹرز کی تعداد 45لاکھ 88ہزار233اور خواتین ووٹرز35لاکھ18ہزار 953انتخابی فہرست میں شامل ہیں۔
نئی مردم شماری کے تحت کراچی میں ایک قومی اسمبلی اور 2 صوبائی اسمبلی کی نشستوں کا اضافہ ہوچکا ہے، آبادی کی بنیاد پر قومی اسمبلی کی اضافی نشست ضلع ملیر میں تشکیل پائی ہے جبکہ صوبائی اسمبلی کی اضافی 2 نشستوں میں سے ایک نشست ضلع کورنگی اور اور ایک نشست ضلع ملیر میں قائم ہوئی ہے۔
2017 کی مردم شماری کے بعد کراچی میں نئی حلقہ بندیاں تشکیل دی گئی ہیں جس کا آغاز ضلع ملیر سے کیا جارہا ہے اور اختتام ضلع وسطی میں کیا گیا ہے شہر قائد میں رجسٹرڈ ووٹرز کے حوالے سے سب سے بڑا ضلع وسطی ہے جہاں مجموعی ووٹرز کی تعداد 18لاکھ 60ہزار 137 اور سب سے چھوٹا ضلع ملیر ہیں جہاں مجموعی ووٹرز کی تعداد 7لاکھ 51ہزار 526 ہے۔
ضلعی غربی، قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی کی 11 نشستیں تشکیل
ضلع غربی میں قومی اسمبلی کی 5اور صوبائی اسمبلی کی 11نشستیں تشکیل دی گئی ہیں، ضلعی سطح پر ووٹرز کی مجموعی تعداد 16لاکھ60ہزار 57ہے جس میں مرد ووٹرز 10لاکھ 387اور خواتین ووٹرز 6لاکھ 59ہزار 670ہیں،ضلع غربی کی قومی اسمبلی کی نشست این اے 248میں رجسٹرڈ ووٹرز 3لاکھ 3ہزار 258ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 82ہزار 524ہیں اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 20ہزار 734 شامل ہیں، این اے 249میں رجسٹرڈ ووٹرز 3لاکھ 31 ہزار 430 ہیں جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 154اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 29ہزار 889 ہیں۔ این اے 250میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 675ہیں جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 43ہزار 413 اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 57ہزار 262ہیں، این اے 251میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 5ہزار 652ہیں جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 39ہزار 849اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 65ہزار 803شامل ہیں، این اے 252میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 19ہزار 42 ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 33ہزار 60اور خواتین ووٹرز 85ہزار 982ہیں، ضلع غربی میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 112میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 31ہزار 219ہیں جس میں مرد ووٹرز 78ہزار 326اور خواتین ووٹرز 52ہزار 893 ہیں۔پی ایس 113میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 47ہزار 904ہیں جس میں مرد ووٹرز 89ہزار 374ہیں اور خواتین ووٹرز 58ہزار 530ہیں۔ پی ایس 114میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 79ہزار 99ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 6ہزار 452اور خواتین ووٹرز 72ہزار 647شامل ہیں۔پی ایس 115میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 98ہزار 179ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 16 ہزار 223 اور خواتین ووٹرز 81ہزار 956شامل ہیں،پی ایس 116میں رجسٹرڈ ووٹرز 97ہزار 851ہیں جس میں مرد ووٹرز 63ہزار 311اور خواتین ووٹرز 34ہزار 540ہیں،پی ایس 117میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 77ہزار 415 جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 4ہزار 356اور خواتین ووٹرز 73ہزار 59ہیں۔پی ایس 118میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 79ہزار 646ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 8ہزار 478اور خواتین ووٹرز 71ہزار 168شامل ہیں۔پی ایس 119میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 73ہزار 597جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 4ہزار 739اور خواتین ووٹرز 68ہزار 858شامل ہیں، پی ایس 120میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 76ہزار 48ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 7ہزار 636ہیں اور خواتین ووٹرز 68ہزار 212ہیں۔پی ایس 121میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 19ہزار 886 ہیں جس میں مرد ووٹرز 72ہزار 836 اور خواتین ووٹرز 47ہزار 50ہیں۔پی ایس 122میں رجسٹرڈ ووٹرز 79ہزار 213ہیں جس میں مرد ووٹرز 48ہزار 456اور خواتین ووٹرز 30ہزار 757شامل ہیں۔
ضلع شرقی میں4قومی اسمبلی اور8صوبائی اسمبلی حلقے بن گئے
ضلع شرقی میں نئی حلقہ بندیوں کے تحت 4 قومی اسمبلی اور8 صوبائی اسمبلیاں قائم کی گئی ہیں اس ضلع کے مجموعی ووٹرز 14لاکھ36ہزار 109 ہیں جس میں مرد ووٹرز 7لاکھ82ہزار 457اور خواتین ووٹرز 6لاکھ53ہزار 652شامل ہیں، ضلع شرقی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 242میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 83ہزار 373ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 10ہزار 111، خواتین ووٹرز 73ہزار 262ہیں، قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 243میں 4لاکھ ایک ہزار 833 ووٹرز کا اندراج ہوا ہے جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 11ہزار 168اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 90ہزار 665شامل ہیں، این اے 244 میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 7ہزار 363ہیں جن میں مرد ووٹرز 2لاکھ 21ہزار 285اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 86ہزار 78ووٹرز شامل ہیں، این اے 245میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 43ہزار 540 ہیں جن میں مرد ووٹرز 2لاکھ 39ہزار 893اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 3ہزار 647ہیں، ضلع شرقی میں قائم ہونے والی صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 99میں رجسٹرڈ ووٹرز 57ہزار 544ہیں جن میں مرد ووٹرز38ہزار 812، خواتین ووٹرز 18ہزار 732شامل ہیں، پی ایس 100میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 25ہزار 829ہیں جن میں مرد ووٹرز 71ہزار 299 اور خواتین ووٹرز 54ہزار 530ہیں، پی ایس 101میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 55ہزار 961 ہیں جن میں مرد ووٹرز 83ہزار 173اور خواتین ووٹرز 72ہزار 788شامل ہیں، پی ایس 102میں رجسٹرڈ ووٹرز2لاکھ 45ہزار 872ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 27ہزار 995ہیں اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 17ہزار 877ہیں، پی ایس 103میں رجسٹرڈ ووٹرز2لاکھ 33ہزار 420ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 21ہزار 397اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 12ہزار 23ہیں ، پی ایس 104میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 73ہزار 943ہیں جن میں مرد ووٹرز 99ہزار 888اور خواتین ووٹرز 74ہزار 55ہیں، پی ایس 105 میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 38ہزار 155ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 29ہزار 45اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 9ہزار 10شامل ہیں، پی ایس 106میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 5ہزار 385ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 10ہزار 848 اور خواتین ووٹرز 94ہزار 537ہیں۔
ضلع وسطی میں 18 لاکھ 60 ہزار 137 رجسٹرڈ ووٹرز، قومی اسمبلی کی 4 اور صوبائی اسمبلی کی 8 نشستیں ہیں
ضلع وسطی میں 18لاکھ 60ہزار 137رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جس میں مرد ووٹرز 10لاکھ 22ہزار 80 اور خواتین ووٹرز 8لاکھ 38ہزار 57شامل ہیں، کرا چی کے گنجان آبادی والے ضلع میں قومی اسمبلی کی 4اور صوبائی اسمبلی کی 8نشستیں ہیں،ضلع وسطی میں این اے 253میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 684ہیں جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 2ہزار 424اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 98ہزار 260ہیں، این اے 254میں رجسٹرڈ ووٹرز 5لاکھ 5ہزار 291ہیں جس میں مرد ووٹرز 2لاکھ 77ہزار 90 اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 28ہزار 201ہیں، این اے 255میں رجسٹرڈ ووٹرز رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 56ہزار 561ہیں جس میں مرد ووٹرز2لاکھ 20ہزار 347ہیں اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 36ہزار 214ہیں، این اے 256میں رجسٹرڈ ووٹرز 4لاکھ 88ہزار 482ہیں جس میں مرد ووٹرز2لاکھ 56ہزار 477 اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 32ہزار 5 شامل ہیں، صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 123میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 95ہزار 393ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 2ہزار 292اور خواتین ووٹرز 93ہزار 101 شامل ہیں، پی ایس 124میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 5ہزار 291ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 132اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 5ہزار 159ہیں، پی ایس 125میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 49ہزار 494ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 48ہزار 490اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ ایک ہزار 2ہیں، پی ایس 126میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 55ہزار 799ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 34ہزار 698 اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 21ہزار 101ہیں۔ پی ایس 127میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 22ہزار 252ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 23ہزار 251اور خواتین ووٹرز 99ہزار ایک ہیں، پی ایس 128 میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 34ہزار 309ہیں جس میں مرد ووٹرز 97ہزار 96 اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 37ہزار 213شامل ہیں، پی ایس 129میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 32ہزار 162ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 26ہزار 150 اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 6ہزار 12ہیں، پی ایس 130میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ56ہزار 320ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 30ہزار 327اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 25ہزار 993ہیں۔
ضلع ملیرمیں قومی اسمبلی کے3اورصوبائی کے5حلقے ہیں
ضلع ملیر میں قومی اسمبلی کے 3 این اے 236، 237اور این اے 238اور صوبائی اسمبلی کے پانچ حلقے پی ایس 87، پی ایس 88، پی ایس 89 ، پی ایس 90 اور پی ایس 91 شامل ہیں، ضلع ملیر میں مجموعی ووٹرز کی تعداد 7لاکھ 51ہزار 526ہے جس میں مرد ووٹرز 4لاکھ 39ہزار 166ہیں اور خواتین ووٹرز 3لاکھ 12ہزار 360ہیں، قومی اسمبلی کے این اے 236 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2لاکھ33ہزار 28ہے جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 34ہزار 857اور خواتین ووٹرز 98ہزار 171شامل ہیں، ضلع ملیر میں قومی اسمبلی کے دوسرے حلقہ این اے 237 کے رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 83ہزار 882ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 62ہزار 495اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 21ہزار 387 شامل ہیں، قومی اسمبلی کے حلقے این اے 238 کے رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 34ہزار616ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 41ہزار 814ہیں اور خواتین ووٹرز 92ہزار 802ہیں۔ ضلع ملیر کی صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 87 کی انتخابی فہرست ایک لاکھ 46ہزار 142ہے جس میں مرد ووٹرز 83ہزار 608 اور خواتین ووٹرز 62ہزار 534شامل ہیں، صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 88 میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 48ہزار 465ہیں جن میں مرد ووٹرز 83ہزار 315 اور خواتین ووٹرز65ہزار 150 ہیں، ضلع ملیر میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 89 میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 93ہزار 716ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 14ہزار 136اور خواتین ووٹرز 79ہزار 580 ہیں، پی ایس 90میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 18ہزار 496 ہیں جن میں مرد ووٹرز 71ہزار 158 اور خواتین ووٹرز 47 ہزار 338ہیں، ضلع ملیر میں صوبائی اسمبلی کا چوتھا حلقہ پی ایس 91ہے جس میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 44ہزار 707 ہیں جن میں مرد ووٹرز 86ہزار 949 اور خواتین ووٹرز 57 ہزار 758ہیں۔
ضلع جنوبی میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10لاکھ80ہزار 652
ضلع جنوبی میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10لاکھ80ہزار 652ہے جن میں مرد ووٹرز 6لاکھ 653اور خواتین ووٹرز 4لاکھ 79ہزار 999شامل ہیں، نئی حلقہ بندیوں کے تحت ضلع جنوبی میں 2 قومی اسمبلی اور 5صوبائی اسمبلی کے حلقے بنائے گئے ہیں، ضلع جنوبی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 246میںووٹرز کی مجموعی تعداد 5لاکھ 36ہزار 688ہے جس میں مرد ووٹرز 3لاکھ 5ہزار 940اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 30ہزار 748شامل ہیں، قومی اسمبلی کی نشست این اے 247میں رجسٹرڈ ووٹرز 5لاکھ 43ہزار 964ہیں جن میں مرد ووٹرز 2لاکھ 94ہزار 713اور خواتین ووٹرز 2لاکھ 49ہزار 251شامل ہیں، ضلع جنوبی میں شامل صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 107میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 21ہزار 361ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 24ہزار 97 اور خواتین ووٹرز 97ہزار 264ہیں، پی ایس 108 میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 7ہزار 724ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 20ہزار 342 اور خواتین ووٹرز 87ہزار 382 ہیں، پی ایس 109میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 36ہزار 481 ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 31ہزار 449 اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 5ہزار 32ہیں۔ پی ایس 110میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 36ہزار 685ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 30ہزار 234اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 6ہزار 451 شامل ہیں، پی ایس 111میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 78ہزار 401ہیں جس میں مرد ووٹرز 94ہزار 531ہیں اور خواتین ووٹرز 83ہزار 870ہیں۔
نئی حلقہ بندی؛ کورنگی میں3قومی اور7صوبائی حلقے بنادیے گئے
الیکشن کمیشن نے ضلع کورنگی میں نئی حلقہ بندیوں کے تحت 3 قومی اسمبلی اور7صوبائی اسمبلی کے حلقے تشکیل دیے ہیں، قومی اسمبلی کے این اے 239، 240 اور این اے 241شامل ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کے پی ایس 92، 93، 94، 95، 96، 97اور 98 قائم کیے گئے ہیں، آئندہ انتخابات میں اس ضلع سے مجموعی 13لاکھ18ہزار 705 رجسٹرڈ ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے جس میں مرد ووٹرز 7لاکھ43ہزار 490اور خواتین ووٹرز 5لاکھ 75ہزار 215شامل ہیں، این اے 239میں رجسٹرڈ ووٹرز 5لاکھ 28ہزار 732ہیں جن میں مرد ووٹرز 2لاکھ 86ہزار 149، خواتین ووٹرز 2لاکھ 42ہزار 583ہیں، این اے 240میں مجموعی ووٹرز 4لاکھ75ہزار 523ہیں جن میں مرد ووٹرز 2لاکھ 71ہزار 160، خواتین ووٹرز 2لاکھ 4ہزار 363شامل ہیں، این اے 241میں رجسٹرڈ ووٹرز 3لاکھ 14ہزار 450جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 86ہزار 181، خواتین ووٹرز ایک لاکھ 28 ہزار 269شامل ہیں ۔ ضلع کورنگی میں قائم ہونے والے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 92میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 12ہزار 15ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 14ہزار 122، خواتین ووٹرز 97ہزار 893ہیں۔ پی ایس 93میں مجموعی ووٹرز 2لاکھ 24ہزار 277 ہیں جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 21ہزار 274ہیں جن میں خواتین ووٹرز ایک لاکھ 3ہزار 3شامل ہیں، پی ایس 94میں رجسٹرڈ ووٹرز 2لاکھ 46ہزار 449 ، مرد ووٹرز ایک لاکھ 36ہزار 808اور خواتین ووٹرز ایک لاکھ 9ہزار 641 ہیں، پی ایس 95میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 66ہزار 211، مرد ووٹرز 98ہزار 89اور خواتین ووٹرز 68ہزار 122ہیں، پی ایس 96میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 82ہزار 239 ہیں جس میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 5ہزار 992 اور خواتین ووٹرز 76ہزار 247شامل ہیں، پی ایس 97میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 29ہزار 301، مرد ووٹرز 75ہزار 592اور خواتین ووٹرز 53ہزار 709شامل ہیں، پی ایس 98میں ایک لاکھ 58ہزار 213 ووٹرز ہیں جن میں مرد ووٹرز 91ہزار 613اور خواتین ووٹرز 66ہزار 600 شامل ہیں۔