عمران خان کو این اے 95 میانوالی سے الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی
ایپلٹ ٹریبونل نے عمران خان کے خلاف ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا
الیکشن ایپلٹ ٹریبونل نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس فیصل زمان پر مشتمل الیکشن ایپلٹ ٹریبونل نے میانوالی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 95 سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف عمران خان کی اپیل کی سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ان کے موکل کے بروقت بیان حلفی جمع نہ کرانے کا الزام لگا کر کاغذات مسترد کیے گئے لیکن ریٹرنگ آفیسر نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے. عدالت ریٹرنگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے عمران خان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے۔
عمران خان کے خلاف اعتراض اٹھانے والے جہانداد خان کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ عمران خان کا حلف نامہ اوتھ کمشنر سے تصدیق شدہ نہیں اور ہر صفحے پر ان کے دستخط مختلف ہیں۔ الیکشن ایپلٹ ٹریبونل نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو این اے 95 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس فیصل زمان پر مشتمل الیکشن ایپلٹ ٹریبونل نے میانوالی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 95 سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف عمران خان کی اپیل کی سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ان کے موکل کے بروقت بیان حلفی جمع نہ کرانے کا الزام لگا کر کاغذات مسترد کیے گئے لیکن ریٹرنگ آفیسر نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے. عدالت ریٹرنگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے عمران خان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے۔
عمران خان کے خلاف اعتراض اٹھانے والے جہانداد خان کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ عمران خان کا حلف نامہ اوتھ کمشنر سے تصدیق شدہ نہیں اور ہر صفحے پر ان کے دستخط مختلف ہیں۔ الیکشن ایپلٹ ٹریبونل نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو این اے 95 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔