قومی وحدت کی قیمت پر کالا باغ ڈیم نہیں بننا چاہیے شہباز شریف
عوام نے دوبارہ موقع دیا تو کراچی کا کوڑا 6 ماہ میں اٹھوائیں گے، شہباز شریف
مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کالا باغ ڈیم بہت ضروری ہے لیکن اسے قومی وحدت کی قیمت پر کسی صورت نہیں بننا چاہیے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جھوٹ کے بجائے اپنی کارکردگی پر بات کرنا چاہیے، 2014 کے دھرنوں کی وجہ سے سی پیک ایک سال تاخیر کا شکار ہوا اور دھرنے دے کر 7 ماہ تک پاکستان کو مکمل بند کیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ 2013 میں اندرون سندھ میں 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، کراچی میں دہشت گردی، بھتہ مافیا اور بوری بند لاشیں ملنا معمول تھا تاہم ہماری حکومت نے کراچی سے دہشت گردی ختم کرنے کا آپریشن شروع کیا جب کہ آج تک کراچی کو معاشی حق نہیں دیا گیا، ماضی کی حکومت نے کراچی کے شہریوں کو ٹینکر مافیا سے نجات نہیں دلائی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے چار بڑے ایشوز کو سیاسی جماعتوں سے مل کر حل کریں گے، بجلی اور پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے جتنا بھی پیسہ لگا، ہم لگائیں گے، عوام نے دوبارہ موقع دیا تو کراچی کا کوڑا 6 ماہ میں اٹھوائیں گے۔ پبلک ٹرانسپورٹ بھی کراچی کے شہریوں کا حق ہے، میٹرو بس اور اورنج لائین لاہور کے بجائے پہلے کراچی میں لگنا چاہیں تھیں۔
صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پانچ سال کے دوران ہم نے کارکردگی کا معیار قائم کردیا، نئے لگنے والے 4 نئے پاورپراجیکٹ کی ورک ایفیشنسی گدو پلانٹ سے 10 فیصد زیادہ ہیں، ان 4 پلانٹس کے لگانے میں ایک سوبارہ ارب روپے کی بچت ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی وحدت کی قیمت پر کالاباغ ڈیم نہیں بننا چاہیے، بھاشا ڈیم پانی کے مسئلے کا حل ہے جس کے لیے زمین خرید کر سو ارب انوسٹ کردیے جب کہ ڈیم سے 4 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، اور اب ہمیں ہندوستان کے ساتھ معاشی جنگ جیتنی ہے۔
دوسری جانب فٹ بال گراؤنڈ بلدیہ ٹاؤن میں اپنے انتخابی جلسے سے خطاب كرتے ہوئے شہباز شریف کا كہنا تھا كہ كراچی میں آپ کے پاس خادم بن كر آیا ہوں، دن رات كام كركے كراچی كو ایشیا كا سب سے خوبصورت شہر بناؤں گا اور جب تک میرا یہ مقصد پورا نہیں ہوتا واپس نہیں جاؤں گا بلدیہ ٹاؤن سے اس لیے كاغذات جمع كرائے كہ مخالفین غلط فہمی میں نہ رہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ كراچی كا اربوں روپے كا فنڈ دبئی اور دیگر ممالک چلا گیا اور عوام كو كوئی سہولت نہیں ملی، كراچی والوں آپ كے ساتھ 20 ، 25 برس میں بہت ظلم ہوا، كراچی کی حالت دیكھ كر رونا آتا ہے، كراچی پاكستان كا گیٹ وے ہے لیكن كچرے كا ڈھیر بنا ہوا ہے، اقتدار ملا تو 6 ماہ میں كچرا ختم كردیں گے، 1997ء میں لاہور كو پیرس بنانے كا دعویٰ كیا تھا تو مذاق اڑایا گیا لیكن میں نے اپنا كہا پورا كیا اور اب كراچی كو بھی جنوبی ایشیا كا پیرس بناؤں گا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ كراچی والوں سے سیاسی مذاق كیا گیا، سب سے بڑا پانی كا مسئلہ ہے، پہلے 3 سال كراچی میں گھر گھر صاف پانی كی فراہمی كے لیے كام كروں گا اور اس مسئلے كے حل كا آغاز بلدیہ ٹاؤن سے ہوگا ساتھ ہی نوجوانوں كو باصلاحیت بنا كر روزگار دیں گے۔
سابق وزیراعلیٰ نے كہا كہ نواز شریف نے گرین لائن بس پروجیکٹ كے لیے 19 ارب روپے دیے لیكن منصوبہ اب تک پورا نہ ہوسكا، جب تک كراچی سے لوٹی گئی پائی پائی واپس نہ دلوا دوں چین سے نہیں بیٹھوں گا، خدا كو گواہ بنا كر كہتا ہوں كراچی كی بہتری كے لیے جان لڑا دوں گا، ہماری بیٹیاں، مائیں اور بزرگ اسی طرح سفر كریں جس طرح لاہور میں سفر كرتے ہیں، یہاں كا ٹرانسپورٹ كا نظام بہت خراب ہے، كراچی والوں آپ كا حق جو یہ كھا گئے ہیں وہ حق میں دلاؤں گا اور ایک ایک پیسے كا حساب لوں گا۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جھوٹ کے بجائے اپنی کارکردگی پر بات کرنا چاہیے، 2014 کے دھرنوں کی وجہ سے سی پیک ایک سال تاخیر کا شکار ہوا اور دھرنے دے کر 7 ماہ تک پاکستان کو مکمل بند کیا گیا۔
'' کراچی کے شہریوں کو ٹینکر مافیا سے نجات نہیں دلائی گئی ''
شہباز شریف نے کہا کہ 2013 میں اندرون سندھ میں 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، کراچی میں دہشت گردی، بھتہ مافیا اور بوری بند لاشیں ملنا معمول تھا تاہم ہماری حکومت نے کراچی سے دہشت گردی ختم کرنے کا آپریشن شروع کیا جب کہ آج تک کراچی کو معاشی حق نہیں دیا گیا، ماضی کی حکومت نے کراچی کے شہریوں کو ٹینکر مافیا سے نجات نہیں دلائی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے چار بڑے ایشوز کو سیاسی جماعتوں سے مل کر حل کریں گے، بجلی اور پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے جتنا بھی پیسہ لگا، ہم لگائیں گے، عوام نے دوبارہ موقع دیا تو کراچی کا کوڑا 6 ماہ میں اٹھوائیں گے۔ پبلک ٹرانسپورٹ بھی کراچی کے شہریوں کا حق ہے، میٹرو بس اور اورنج لائین لاہور کے بجائے پہلے کراچی میں لگنا چاہیں تھیں۔
'' بھاشا ڈیم پانی کے مسئلے کا حل ہے ''
صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پانچ سال کے دوران ہم نے کارکردگی کا معیار قائم کردیا، نئے لگنے والے 4 نئے پاورپراجیکٹ کی ورک ایفیشنسی گدو پلانٹ سے 10 فیصد زیادہ ہیں، ان 4 پلانٹس کے لگانے میں ایک سوبارہ ارب روپے کی بچت ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی وحدت کی قیمت پر کالاباغ ڈیم نہیں بننا چاہیے، بھاشا ڈیم پانی کے مسئلے کا حل ہے جس کے لیے زمین خرید کر سو ارب انوسٹ کردیے جب کہ ڈیم سے 4 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، اور اب ہمیں ہندوستان کے ساتھ معاشی جنگ جیتنی ہے۔
'' كراچی كو ایشیا كا سب سے خوبصورت شہر بناؤں گا ''
دوسری جانب فٹ بال گراؤنڈ بلدیہ ٹاؤن میں اپنے انتخابی جلسے سے خطاب كرتے ہوئے شہباز شریف کا كہنا تھا كہ كراچی میں آپ کے پاس خادم بن كر آیا ہوں، دن رات كام كركے كراچی كو ایشیا كا سب سے خوبصورت شہر بناؤں گا اور جب تک میرا یہ مقصد پورا نہیں ہوتا واپس نہیں جاؤں گا بلدیہ ٹاؤن سے اس لیے كاغذات جمع كرائے كہ مخالفین غلط فہمی میں نہ رہیں۔
''كراچی كا اربوں روپے كا فنڈ دبئی چلا گیا ''
مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ كراچی كا اربوں روپے كا فنڈ دبئی اور دیگر ممالک چلا گیا اور عوام كو كوئی سہولت نہیں ملی، كراچی والوں آپ كے ساتھ 20 ، 25 برس میں بہت ظلم ہوا، كراچی کی حالت دیكھ كر رونا آتا ہے، كراچی پاكستان كا گیٹ وے ہے لیكن كچرے كا ڈھیر بنا ہوا ہے، اقتدار ملا تو 6 ماہ میں كچرا ختم كردیں گے، 1997ء میں لاہور كو پیرس بنانے كا دعویٰ كیا تھا تو مذاق اڑایا گیا لیكن میں نے اپنا كہا پورا كیا اور اب كراچی كو بھی جنوبی ایشیا كا پیرس بناؤں گا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ كراچی والوں سے سیاسی مذاق كیا گیا، سب سے بڑا پانی كا مسئلہ ہے، پہلے 3 سال كراچی میں گھر گھر صاف پانی كی فراہمی كے لیے كام كروں گا اور اس مسئلے كے حل كا آغاز بلدیہ ٹاؤن سے ہوگا ساتھ ہی نوجوانوں كو باصلاحیت بنا كر روزگار دیں گے۔
سابق وزیراعلیٰ نے كہا كہ نواز شریف نے گرین لائن بس پروجیکٹ كے لیے 19 ارب روپے دیے لیكن منصوبہ اب تک پورا نہ ہوسكا، جب تک كراچی سے لوٹی گئی پائی پائی واپس نہ دلوا دوں چین سے نہیں بیٹھوں گا، خدا كو گواہ بنا كر كہتا ہوں كراچی كی بہتری كے لیے جان لڑا دوں گا، ہماری بیٹیاں، مائیں اور بزرگ اسی طرح سفر كریں جس طرح لاہور میں سفر كرتے ہیں، یہاں كا ٹرانسپورٹ كا نظام بہت خراب ہے، كراچی والوں آپ كا حق جو یہ كھا گئے ہیں وہ حق میں دلاؤں گا اور ایک ایک پیسے كا حساب لوں گا۔