سیکیورٹی گارڈز نہیں ملے تودیگرآپشنزاستعمال کرینگے طاہر نوید
ایسوسی ایشن کاکہناہے کہ یومیہ اجرت دی جائے، ڈی آئی جی ایسٹ کی ایکسپریس سے گفتگو.
عام انتخابات کے دوران سندھ پولیس کی جانب سے نجی سیکیورٹی گارڈز کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔
اس ضمن میں آل پاکستان سیکیورٹی ایجنسی ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ الیکشن ڈیوٹی کے دوران سیکیورٹی گارڈز کو رائج الوقت یومیہ اجرت دی جائے، ڈی آئی جی ایسٹ طاہر نوید نے ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایسوسی ایشن کے حکام نے کہا ہے کہ سیکیورٹی گارڈز کی خدمات کے عوض انھیں رائج الوقت یومیہ اجرت دی جائے ، انھوں نے کہا کہ ابھی ایسوسی ایشن سے بات چیت جاری ہے ، اگر وہ انکار کردیں گے تو سندھ پولیس کے پاس دیگر کئی آپشنز ہیں جنھیں استعمال کیا جائے گا ۔
اس سلسلے میں سندھ پولیس کے دیگر اعلیٰ افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یومیہ اجرت پاکستان میں اس وقت 300 روپے بنتی ہے ، 3 روز کے لیے 25 ہزار سیکیورٹی گارڈز کے لیے سوا دو کروڑ روپے درکار ہوں گے جبکہ 3 روز کے دوران انھیں کھانے پینے اور ٹرانسپورٹیشن کی سہولیات سندھ پولیس کو مہیا کرنا ہوں گی جس کے بعد صرف نجی سیکیورٹی گارڈز کی خدمات حاصل کرنے پر مذکورہ تمام اخراجات ساڑھے سات کروڑ روپے سے بھی تجاوز کرجائیں گے ، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت کو اخراجات کی مد میں سمری روانہ کردی گئی ہے۔
اس ضمن میں آل پاکستان سیکیورٹی ایجنسی ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ الیکشن ڈیوٹی کے دوران سیکیورٹی گارڈز کو رائج الوقت یومیہ اجرت دی جائے، ڈی آئی جی ایسٹ طاہر نوید نے ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایسوسی ایشن کے حکام نے کہا ہے کہ سیکیورٹی گارڈز کی خدمات کے عوض انھیں رائج الوقت یومیہ اجرت دی جائے ، انھوں نے کہا کہ ابھی ایسوسی ایشن سے بات چیت جاری ہے ، اگر وہ انکار کردیں گے تو سندھ پولیس کے پاس دیگر کئی آپشنز ہیں جنھیں استعمال کیا جائے گا ۔
اس سلسلے میں سندھ پولیس کے دیگر اعلیٰ افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یومیہ اجرت پاکستان میں اس وقت 300 روپے بنتی ہے ، 3 روز کے لیے 25 ہزار سیکیورٹی گارڈز کے لیے سوا دو کروڑ روپے درکار ہوں گے جبکہ 3 روز کے دوران انھیں کھانے پینے اور ٹرانسپورٹیشن کی سہولیات سندھ پولیس کو مہیا کرنا ہوں گی جس کے بعد صرف نجی سیکیورٹی گارڈز کی خدمات حاصل کرنے پر مذکورہ تمام اخراجات ساڑھے سات کروڑ روپے سے بھی تجاوز کرجائیں گے ، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت کو اخراجات کی مد میں سمری روانہ کردی گئی ہے۔