کراچی میں فیکٹری مالکان کو 60 دن میں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کا حکم

ٹریٹمنٹ پلانٹس نہ لگانے والی فیکٹریاں سیل کردیں گے، سربراہ کمیشن

28 فیکٹریوں میں ٹریٹمنٹ پلانٹ ہی نہیں، سیپا حکام، پولیس فیکٹری مالکان کو پیش کرے، کمیشن برہم ( فوٹو: ایکسپریس/فائل)

سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کردہ پانی، صحت اور صفائی سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے کمیشن نے 2 ماہ میں فیکٹریوں میں ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا حکم دے دیا جس کے بعد اب ٹریٹمنٹ پلانٹس نہ لگانے والی فیکٹریاں سیل کردی جائیں گی۔

پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں پانی، صحت اور صفائی سے متعلق بنائے گئے کمیشن کی کارروائی جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں ہوئی، کمیشن کی کارروائی کے دوران سیپا کی رپورٹ پیش کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق 28 فیکٹریاں ایسی ہیں جن میں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کی اشد ضرورت ہے مگر لگائے نہیں گئے۔ کمیشن سربراہ نے استفسار کیا کہ فیکٹریوں کا انسپکشن کیا گیا تھا ان فیکٹریوں کے مالکان نے کہا کہ اس سے پہلے سیپا حکام ہمارے پاس کبھی نہیں آئے۔ کمیشن سربراہ نے ریمارکس دیے کہ آتے ہوں گے مگر آپ سے مل کر چلے جاتے ہوں گے۔

کمیشن سربراہ نے انسپکشن افسر سے استفسار کیا کہ اس سے پہلے آپ نے اس فیکٹری کا دورہ کیوں نہیں کیا؟ تو افسر نے جواب دیا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر کی اجازت نہیں تھی اس لیے دورہ نہیں کیا۔ کمیشن سربراہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کس قانون کے تحت انسپکشن افسر کو فیکٹری کا دورہ کرنے سے پہلے اجازت لینی پڑتی ہے آپ لوگوں نے ریاست کے اندر ریاست بنائی ہوئی ہے۔

جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے کہا کہ جب تک کمیشن بیٹھا ہے آپ لوگوں کو 6 ماہ روزہ رکھنا پڑے گا۔ ڈائریکٹر سیپا نے کہا کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔ فیکٹری مالک نے کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ لگادیے جائیں گے ہمیں 6 ماہ کی مہلت دی جائے۔ میسرز ایرانی فارما کے مالکان کے پیش نہ ہونے پر کمپنی کی انتظامیہ پر کمیشن سربراہ نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ آپ کے مالکان کہاں ہیں؟ کمیشن میں پیش کیوں نہیں ہوئے؟ فارما کمپنی کے افسران نے بتایا کہ مالکان چین گئے ہوئے ہیں۔


کمیشن سربراہ نے کہا کہ اپنے ملک کو تباہ کرکے فارما کمپنی کے مالک چین چلے گئے ہیں، کمیشن سربراہ نے استفسار کیا کہ فیکٹری میں ٹریٹمنٹ پلانٹ کیوں نہیں لگایا گیا؟ صنعتوں نے اس ملک کو تباہ کردیا ٹریٹمنٹ پلانٹ نہ ہونے سے کتنی تباہی پھیل رہی ہے، ٹھیک ہے ہم آپ کی فیکٹری کو سیل کردیتے ہیں، آئندہ سماعت پر فیکٹری مالک وضاحت کے ساتھ پیش ہوں۔

ایسٹرو پلاسٹک فیکٹری کے انتظامی افسران پر بھی کمیشن سربراہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ ملازم ہیں آپ کا حلف نامہ قابل قبول نہیں، آپ کے مالکان کیوں نہیں آئے؟ افسران نے بتایا کہ ہم ٹریٹمنٹ پلانٹ لگارہے ہیں جلد کام مکمل ہوجائے گا۔ کمیشن سربراہ نے کہا کہ فیکٹری مالکان بھول جائیں کہ بغیر ٹریٹمنٹ پلان کے فیکڑیاں چلیں گی جو فیکٹری ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں لگائے گی اسے بند کردیا جائے گا، سیپا حکام نے بیڑا غرق کر رکھا ہے اب تک جو منہ کالا کیا ہوا ہے پورٹ قاسم اتھارٹی والوں نے ہی تو کیا ہے۔

کمیشن نے 3 ماہ میں فیکٹریوں میں ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹس نہ لگانے والی فیکڑیاں سیل کردی جائیں گی، کمیشن سربراہ نے سیپا اور پورٹ قاسم اتھارٹی کو فیکٹریوں کا مکمل معائنہ کرنے کی ہدایت کردی۔ کمیشن سربراہ نے فوکل پرسن ڈاکٹر مرتضیٰ کو گین لیپ کیمیکل فیکٹری کا معائنہ کرنے کی بھی ہدایت کردی۔

کمیشن سربراہ نے ریمارکس دیے کہ سیپا والوں کو رپورٹس کے ساتھ کچھ اور بھی تو دینا پڑتا ہے جس فیکٹری میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں ہے وہ 2 ماہ میں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگالیں، کمیشن سربراہ نے کمیشن میں پیش نہ ہونے والے فیکٹری مالکان کو متعلقہ تھانے کے ایس ایچ اوز کے ذریعے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

کمیشن سربراہ نے نالوں کی صفائی کے معاملے پر سیکریٹری بلدیات سے کہا کہ نالوں کی صفائی کے لیے ضلعی بلدیاتی اداروں (ڈی ایم سیز) کو فنڈز میں سے ایک کروڑ روپے جاری کردیے جائیں گے کمیشن کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
Load Next Story