نائیجیریا میں کسانوں اور مویشی پالنے والوں کے درمیان تصادم 86 افراد ہلاک
کسانوں اور چرواہوں کے درمیان جھگڑے نے مذہبی اور نسلی فسادات کا رخ اختیار کرلیا
افریقی ملک نائیجیریا میں مسلم چرواہوں اور مسیحی کسانوں کے درمیان پُر تشدد واقعات کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 86 ہوگئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقی ملک نائیجیریا کی وسطی ریاست پلیٹو میں چرواہوں اور کسانوں کے درمیان ہونے والے پُر تشدد واقعات کے مذہبی رخ اختیار کرنے پر حالات مزید کشیدہ ہوگئے جس کے باعث اب تک 86 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں جس پر وفاق کی جانب سے پورے علاقے میں خصوصی فورس تعینات کردی گئی ہے۔
مذہبی فسادات اُس وقت پھوٹے پڑے جب چرواہوں کے مویشی غلطی سے کھیتوں میں داخل ہوگئے اور کھیتوں کی فصلوں کو چرنے لگے جس کی وجہ سے کسانوں نے مویشیوں کو نقصان پہنچایا اور چرواہوں پر حملہ کردیا۔ اس واقعے کے بعد مذہبی اور نسلی فسادات پُھوٹ پڑے، مسیحی اور بیروم کسانوں نے مسلمان اور فلانی نسل کے چرواہوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
حالات پر قابو پانے کے لیے نائیجیریا کی حکومت کی جانب سے تعینات کی گئی خصوصی فورس میں دو سرویلنس ہیلی کاپٹرز، انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکار اور انٹیلی جنس سیلز شامل ہیں۔ متاثرہ علاقے میں غروب آفتاب سے طلوع آفتاب تک کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
نائیجیریا کی حکومت کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی میڈیا پر ہلاکتوں کی تعداد اور فسادات سے متعلق غلط تاثر پیش کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب پلیٹو کے دارالحکومت جوز کے ایک مسیحی خیراتی گروپ 'اسٹیفانَس فاؤنڈیشن' نے 6 مختلف دیہاتوں پر حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 169 بتائی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقی ملک نائیجیریا کی وسطی ریاست پلیٹو میں چرواہوں اور کسانوں کے درمیان ہونے والے پُر تشدد واقعات کے مذہبی رخ اختیار کرنے پر حالات مزید کشیدہ ہوگئے جس کے باعث اب تک 86 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں جس پر وفاق کی جانب سے پورے علاقے میں خصوصی فورس تعینات کردی گئی ہے۔
مذہبی فسادات اُس وقت پھوٹے پڑے جب چرواہوں کے مویشی غلطی سے کھیتوں میں داخل ہوگئے اور کھیتوں کی فصلوں کو چرنے لگے جس کی وجہ سے کسانوں نے مویشیوں کو نقصان پہنچایا اور چرواہوں پر حملہ کردیا۔ اس واقعے کے بعد مذہبی اور نسلی فسادات پُھوٹ پڑے، مسیحی اور بیروم کسانوں نے مسلمان اور فلانی نسل کے چرواہوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
حالات پر قابو پانے کے لیے نائیجیریا کی حکومت کی جانب سے تعینات کی گئی خصوصی فورس میں دو سرویلنس ہیلی کاپٹرز، انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکار اور انٹیلی جنس سیلز شامل ہیں۔ متاثرہ علاقے میں غروب آفتاب سے طلوع آفتاب تک کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
نائیجیریا کی حکومت کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی میڈیا پر ہلاکتوں کی تعداد اور فسادات سے متعلق غلط تاثر پیش کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب پلیٹو کے دارالحکومت جوز کے ایک مسیحی خیراتی گروپ 'اسٹیفانَس فاؤنڈیشن' نے 6 مختلف دیہاتوں پر حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 169 بتائی ہے۔