ہالینڈ میں جاری چیمپئنز ٹرافی میں قومی ہاکی ٹیم مالی مشکلات کا شکار
ایونٹ میں پے درپے شکستوں کا سامنا کرنے والی پاکستان ٹیم کے کھلاڑی کھانے پینے کو ترس گئے
ہالینڈ میں جاری چیمپئنز ٹرافی میں قومی ہاکی ٹیم مالی مشکلات کا شکار ہوگئی کھلاڑی کھانے پینے کو ترس گئے۔
ہالینڈ کے شہر بریڈا میں جاری چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں شریک پاکستان ٹیم کے کھلاڑی اور آفیشلز ڈیلی الاؤنس سے محروم ہونے کی وجہ سے سخت کوفت میں مبتلا ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پینے کے صاف پانی اور خوراک سے محرومی کا شکار ہونے کے وجہ سے ہالینڈ میں موجود قومی کھلاڑیوں کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی ہے، انٹرنینشل رینکنگ میں 13 ویں پوزیشن کی حامل پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو ایونٹ کے دوارن پی ایچ ایف نے روزانہ فی کس 150 ڈالرز ڈیلی الاؤنس دینا تھا، تاہم مالی وسائل کی کمی کے سبب ان کو حیرت انگیز طور پر روزانہ ایک ہزار روپے دے کر ٹرخایا جارہا ہے، 8 یورو کے مساوی روزانہ ملنے والی رقم کھلاڑیوں کے لیے انتہائی شرم اور ندامت کا سبب بن رہی ہے۔
اس نازک صورتحال میں پہلے ہی مضبوط ٹیموں کے خلاف دباؤ کا شکار قومی ٹیم کے کھلاڑی سخت ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں، بہترین نتائج فراہم کے لیے کوشاں قومی کھلاڑی نہ صرف منرل واٹر سے محروم ہیں بلکہ وہ مخصوص حالات کی وجہ سے سڑک پر لگے نلکوں سے پانی بھر کر پینے پر مجبور ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کھلاڑیوں کومطلوبہ درکار خوارک بھی میسر نہیں ہے اور وہ دورہ یورپ میں دال روٹی کھانے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :مالی مشکلات کا شکار ہاکی پلیئرز انتہائی اقدام پر مجبور
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال میں جب کہ پینے تک میسرنہیں تو کارکردگی خاک ہوگی، ان سنگین حالات میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کان پر جوں نہیں رینگ رہی، پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں نے شکوہ کیا ہے کہ چیمپئینز ٹرافی کے لیے روانگی سے قبل ایبٹ آباد اور پھر کراچی میں لگنے والےقومی تربیتی کیمپ کے دوران بھی واجب الادا ڈیلی الاؤنس نہیں دیا گیا، 6قومی ایونٹ میں شرکت سے قبل ہالینڈ میں ہی لگنے والے کنڈیشنگ و ٹریننگ کیمپ کے دوران بھی ڈیلی الاؤنس ادا نہ کرکے سراسر زیادتی کی گئی، اب ایونٹ کے دوران بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا درپیش ہے۔
دوسری جانب رابطے پر پی ایچ ایف کے ترجمان اعجاز چوہدری نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کو بھی اس صورتحال کا علم میڈیا کے ذریعہ ہوا ہے، اس ضمن میں ہالینڈ ہی میں موجود فیڈریشن کے سیکریٹری اولمپئین شہباز سینئر نے نہ تو کوئی رابطہ کیا ہے اور نہ ہی کوئی ہدایت جاری کی، چنانچہ میں کوئی کمنٹس دینے کی پوزیشن میں نہیں۔
دریں اثنا سابق قومی کپتان اور دنیائے ہاکی میں فلائنگ ہارس کے نام سے مقبول اولمپئین سمیع اللہ خان نے کہاہے کہ یہ صورتحال پاکستان کے لیے سخت کوفت اور سبکی کا باعث بنی ہے، یہ سراسر پی ایچ ایف کی نالائقی ہے، اس عمل سے قومی کھلاڑیوں کا موارل بری طرح متا ثر ہوگا، اب پاکستان ہاکی کا اللہ ہی حافظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالی وسائل نہ ہونے کے باوجود بڑے ٹور کی ضرورت نہیں تھی، ایونٹ سے قبل پاکستان ہی میں رہ کر تیاری کی جاتی تو زیادہ بہتر ہوتا، لاتعداد لوگوں کو خوش کرنے کے لیے ٹور پر لے جانا بھی قوم کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے، سمیع اللہ خان نے کہا کہ فیڈریشن کی ناقص منصوبہ بندی کا خمیازہ قومی کھلاڑیوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے، اب بھی ارباب اختیار نے پی ایچ ایف کے خلاف ایکشن نہ لیا تو پھر پاکستان ہاکی کو مکمل تباہی سے کوئی بھی نہیں روک سکے گا۔
ہالینڈ کے شہر بریڈا میں جاری چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں شریک پاکستان ٹیم کے کھلاڑی اور آفیشلز ڈیلی الاؤنس سے محروم ہونے کی وجہ سے سخت کوفت میں مبتلا ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پینے کے صاف پانی اور خوراک سے محرومی کا شکار ہونے کے وجہ سے ہالینڈ میں موجود قومی کھلاڑیوں کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی ہے، انٹرنینشل رینکنگ میں 13 ویں پوزیشن کی حامل پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو ایونٹ کے دوارن پی ایچ ایف نے روزانہ فی کس 150 ڈالرز ڈیلی الاؤنس دینا تھا، تاہم مالی وسائل کی کمی کے سبب ان کو حیرت انگیز طور پر روزانہ ایک ہزار روپے دے کر ٹرخایا جارہا ہے، 8 یورو کے مساوی روزانہ ملنے والی رقم کھلاڑیوں کے لیے انتہائی شرم اور ندامت کا سبب بن رہی ہے۔
اس نازک صورتحال میں پہلے ہی مضبوط ٹیموں کے خلاف دباؤ کا شکار قومی ٹیم کے کھلاڑی سخت ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں، بہترین نتائج فراہم کے لیے کوشاں قومی کھلاڑی نہ صرف منرل واٹر سے محروم ہیں بلکہ وہ مخصوص حالات کی وجہ سے سڑک پر لگے نلکوں سے پانی بھر کر پینے پر مجبور ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کھلاڑیوں کومطلوبہ درکار خوارک بھی میسر نہیں ہے اور وہ دورہ یورپ میں دال روٹی کھانے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :مالی مشکلات کا شکار ہاکی پلیئرز انتہائی اقدام پر مجبور
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال میں جب کہ پینے تک میسرنہیں تو کارکردگی خاک ہوگی، ان سنگین حالات میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کان پر جوں نہیں رینگ رہی، پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں نے شکوہ کیا ہے کہ چیمپئینز ٹرافی کے لیے روانگی سے قبل ایبٹ آباد اور پھر کراچی میں لگنے والےقومی تربیتی کیمپ کے دوران بھی واجب الادا ڈیلی الاؤنس نہیں دیا گیا، 6قومی ایونٹ میں شرکت سے قبل ہالینڈ میں ہی لگنے والے کنڈیشنگ و ٹریننگ کیمپ کے دوران بھی ڈیلی الاؤنس ادا نہ کرکے سراسر زیادتی کی گئی، اب ایونٹ کے دوران بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا درپیش ہے۔
دوسری جانب رابطے پر پی ایچ ایف کے ترجمان اعجاز چوہدری نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کو بھی اس صورتحال کا علم میڈیا کے ذریعہ ہوا ہے، اس ضمن میں ہالینڈ ہی میں موجود فیڈریشن کے سیکریٹری اولمپئین شہباز سینئر نے نہ تو کوئی رابطہ کیا ہے اور نہ ہی کوئی ہدایت جاری کی، چنانچہ میں کوئی کمنٹس دینے کی پوزیشن میں نہیں۔
دریں اثنا سابق قومی کپتان اور دنیائے ہاکی میں فلائنگ ہارس کے نام سے مقبول اولمپئین سمیع اللہ خان نے کہاہے کہ یہ صورتحال پاکستان کے لیے سخت کوفت اور سبکی کا باعث بنی ہے، یہ سراسر پی ایچ ایف کی نالائقی ہے، اس عمل سے قومی کھلاڑیوں کا موارل بری طرح متا ثر ہوگا، اب پاکستان ہاکی کا اللہ ہی حافظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالی وسائل نہ ہونے کے باوجود بڑے ٹور کی ضرورت نہیں تھی، ایونٹ سے قبل پاکستان ہی میں رہ کر تیاری کی جاتی تو زیادہ بہتر ہوتا، لاتعداد لوگوں کو خوش کرنے کے لیے ٹور پر لے جانا بھی قوم کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے، سمیع اللہ خان نے کہا کہ فیڈریشن کی ناقص منصوبہ بندی کا خمیازہ قومی کھلاڑیوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے، اب بھی ارباب اختیار نے پی ایچ ایف کے خلاف ایکشن نہ لیا تو پھر پاکستان ہاکی کو مکمل تباہی سے کوئی بھی نہیں روک سکے گا۔