شمالی کوریا کا میزائل حملہ روکنے کیلیے امریکا میں دفاعی نظام کی تنصیب کا منصوبہ
ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان جنگ کا خطرہ نہ ٹل سکا
امریکا نے شمالی کوریا کے میزائل روکنے کیلیے دفاعی نظام نصب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان ملاقات کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان جنگ کا خطرہ نہ ٹل سکا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائلوں سے نمٹنے کیلیے فوجی بجٹ میں ایک ارب ڈالر مختص کردیے ہیں اور ریاست ہوائی میں میزائل ڈیفنس نظام کی تنصیب کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایک ارب ڈالر مالیت کے ریڈار نظام سے ہوائی اور دیگر امریکی ریاستوں کو محفوظ بنایا جائے گا۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سینیٹ کو بریفنگ میں بتایا کہ شمالی کوریا کو اب بھی جوہری خطرہ سمجھتے ہیں، شمالی کوریا نے جنگِ کوریا میں ہلاک امریکی فوجیوں کی باقیات تاحال واپس نہیں کیں، کم جونگ ان کی حکومت سے مزید مذاکرات ہوں گے، شمالی کوریا کو علم ہے کہ ہم کیا چاہتے ہیں، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سینیٹ کو ٹرمپ اور کم جونگ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی تفصیل بتانے سے انکار کردیا۔
ادھر روسی میڈیا نے خبر دی ہے کہ شمالی کوریا نے تاحال اپنے ایٹمی پروگرام کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا۔ روسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماہرین نے بتایا کہ شمالی کوریا کے جوہری تحقیقاتی ادارے کی بہتری کا کام تیزی سے جاری ہے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ شمالی کوریا خطے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنا نہیں چاہتا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان ملاقات کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان جنگ کا خطرہ نہ ٹل سکا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائلوں سے نمٹنے کیلیے فوجی بجٹ میں ایک ارب ڈالر مختص کردیے ہیں اور ریاست ہوائی میں میزائل ڈیفنس نظام کی تنصیب کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایک ارب ڈالر مالیت کے ریڈار نظام سے ہوائی اور دیگر امریکی ریاستوں کو محفوظ بنایا جائے گا۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سینیٹ کو بریفنگ میں بتایا کہ شمالی کوریا کو اب بھی جوہری خطرہ سمجھتے ہیں، شمالی کوریا نے جنگِ کوریا میں ہلاک امریکی فوجیوں کی باقیات تاحال واپس نہیں کیں، کم جونگ ان کی حکومت سے مزید مذاکرات ہوں گے، شمالی کوریا کو علم ہے کہ ہم کیا چاہتے ہیں، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سینیٹ کو ٹرمپ اور کم جونگ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی تفصیل بتانے سے انکار کردیا۔
ادھر روسی میڈیا نے خبر دی ہے کہ شمالی کوریا نے تاحال اپنے ایٹمی پروگرام کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا۔ روسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماہرین نے بتایا کہ شمالی کوریا کے جوہری تحقیقاتی ادارے کی بہتری کا کام تیزی سے جاری ہے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ شمالی کوریا خطے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنا نہیں چاہتا۔