پنجابآئندہ مالی سال کا ترقیاتی بجٹ 200 ارب ہوگا
فیصلہ سیکریٹریز وچیئرمین پی اینڈڈی میں ملاقاتوں،وزیر اعلیٰ کواعتماد میں لینے کے بعدہوا
حکومت پنجاب کے مالی سال 14-2013 کے ترقیاتی بجٹ کا حجم200 ارب روپے ہو گا، جس میں جاری اسکیموں کے لیے 80 فی صد فنڈزمختص کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق اس امر کا فیصلہ آئندہ مالی سال14-2013 کے ترقیاتی بجٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے صوبے بھر کے انتظامی سیکریٹریز کی چیئرمین پی اینڈ ڈی سہیل احمد کے ساتھ ہونے والے اجلاسوں کے بعد کیا گیا۔ چیئرمین پی اینڈ ڈی سہیل احمد نے سیکریٹری عارف انور بلوچ و دیگر پی اینڈ ڈی ذمے داروں کے ہمراہ انتظامی سیکریٹریز کے ساتھ ساتھ مختلف محکموں کے سربراہوں، پراجیکٹ ڈائریکٹرز و دیگر کے ساتھ مختلف اوقات میں ایک سے زائد میٹنگز کیں اور اس کے بارے میں نگراں وزیر اعلیٰ نجم سیٹھی کو بھی اعتماد میں لیا جنہوں نے چیئرمین پی اینڈ ڈی کو ہر حال میں صوبے بھر میں جاری ترقیاتی پروگرامز کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی غرض سے ان کو ہر صورت ترجیحی بنیادوں پر آئندہ مالی سال کے دوران فنڈز فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران حکومت پنجاب کے پاس خالصتاً ترقیاتی منصوبوں کے لیے تقریبا160 سے170 ارب روپے کیش کی صورت میں دستیاب ہوں گے۔ مذکورہ اعدادوشمار کے پیش نظر صوبائی حکومت نے تعلیم، صحت، ایری گیشن، کے علاوہ انرجی سیکٹر اور سوشل سیکٹر کو اپنی ترجیحات میں شامل کیا ہے۔ بجٹ میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے علاوہ دیہاتوں کے جوہڑوں میں کمی لانے کے معاملات کو فوکس کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی کی ہدایات کی روشنی میں انرجی سیکٹر کے مختلف کینالز پر لگائے جانے والے بجلی پیدا کرنے کے حامل منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کے لیے خاطر خواہ فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کے جیل ریفارمز منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے لاہور سمیت صوبے بھر کی جیلوںکی توسیع و دیگر حوالوں سے بنائی جانے والی عمارتوں کو بھی مکمل کرنے کے لیے فنڈزمختص کیے جا رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ فارمولیشن آف اے ڈی پی2013-14 کے تحت مختلف محکموں کی پہلے سے جاری ترقیاتی اسکیموں کو آئندہ مالی سال کے دوران مکمل کرنا نگراں صوبائی حکومت کی ترجیحات ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس امر کا فیصلہ آئندہ مالی سال14-2013 کے ترقیاتی بجٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے صوبے بھر کے انتظامی سیکریٹریز کی چیئرمین پی اینڈ ڈی سہیل احمد کے ساتھ ہونے والے اجلاسوں کے بعد کیا گیا۔ چیئرمین پی اینڈ ڈی سہیل احمد نے سیکریٹری عارف انور بلوچ و دیگر پی اینڈ ڈی ذمے داروں کے ہمراہ انتظامی سیکریٹریز کے ساتھ ساتھ مختلف محکموں کے سربراہوں، پراجیکٹ ڈائریکٹرز و دیگر کے ساتھ مختلف اوقات میں ایک سے زائد میٹنگز کیں اور اس کے بارے میں نگراں وزیر اعلیٰ نجم سیٹھی کو بھی اعتماد میں لیا جنہوں نے چیئرمین پی اینڈ ڈی کو ہر حال میں صوبے بھر میں جاری ترقیاتی پروگرامز کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی غرض سے ان کو ہر صورت ترجیحی بنیادوں پر آئندہ مالی سال کے دوران فنڈز فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران حکومت پنجاب کے پاس خالصتاً ترقیاتی منصوبوں کے لیے تقریبا160 سے170 ارب روپے کیش کی صورت میں دستیاب ہوں گے۔ مذکورہ اعدادوشمار کے پیش نظر صوبائی حکومت نے تعلیم، صحت، ایری گیشن، کے علاوہ انرجی سیکٹر اور سوشل سیکٹر کو اپنی ترجیحات میں شامل کیا ہے۔ بجٹ میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے علاوہ دیہاتوں کے جوہڑوں میں کمی لانے کے معاملات کو فوکس کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی کی ہدایات کی روشنی میں انرجی سیکٹر کے مختلف کینالز پر لگائے جانے والے بجلی پیدا کرنے کے حامل منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کے لیے خاطر خواہ فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کے جیل ریفارمز منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے لاہور سمیت صوبے بھر کی جیلوںکی توسیع و دیگر حوالوں سے بنائی جانے والی عمارتوں کو بھی مکمل کرنے کے لیے فنڈزمختص کیے جا رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ فارمولیشن آف اے ڈی پی2013-14 کے تحت مختلف محکموں کی پہلے سے جاری ترقیاتی اسکیموں کو آئندہ مالی سال کے دوران مکمل کرنا نگراں صوبائی حکومت کی ترجیحات ہیں۔