لاپتہ افراد کیس ڈائریکٹر جنرل سندھ آئی جی اور دیگر کو نوٹس جاری
سجاول سے لاپتہ شہری دھنی بخش کی گمشدگی کے خلاف درخواست پر بھی پولیس سے جواب طلب کرلیا گیا
لاہور:
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے لاپتا شہری کی بازیابی سے متعلق آئینی درخواست پر ڈائریکٹر جنرل سندھ، انسپکٹر جنرل سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔
مسمات مشرف جہاں نے موقف اختیارکیا ہے کہ 20اپریل کواس کے شوہر ٹرین کے ذریعے فیصل آباد سے کراچی آرہے تھے، انھوں نے فون کرکے درخواست گزار کو بتایاکہ وہ ایک گھنٹے میں کراچی پہنچ رہے ہیں تاہم وہ ابھی تک گھر نہیں پہنچے اورنہ ہی ان کے بارے میںکچھ علم ہے کہ وہ کہاں ہیں۔
انھوں نے عدالت عالیہ سے استدعا کی ہے کہ ان کے شوہر کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی جائے کیونکہ اندیشہ ہے کہ انھیں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں نے تحویل میں لیا ہے، ایک اور درخواست میں سجاول سے لاپتہ شہری دھنی بخش کی گمشدگی کے خلاف درخواست پر بھی پولیس سے جواب طلب کیا گیاہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیارکیا ہے کہ پولیس اس کے اہل خانہ کو پریشان کررہی ہے، 24ا پریل کو اس کے بھانجے غلام رضا کو پولیس نے گرفتارکیا اور ابھی تک کسی عدالت میں پیش نہیں کیا، اس کی حراست غیر قانونی ہے، فاضل بنچ نے 7مئی کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس کو جواب پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے لاپتا شہری کی بازیابی سے متعلق آئینی درخواست پر ڈائریکٹر جنرل سندھ، انسپکٹر جنرل سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔
مسمات مشرف جہاں نے موقف اختیارکیا ہے کہ 20اپریل کواس کے شوہر ٹرین کے ذریعے فیصل آباد سے کراچی آرہے تھے، انھوں نے فون کرکے درخواست گزار کو بتایاکہ وہ ایک گھنٹے میں کراچی پہنچ رہے ہیں تاہم وہ ابھی تک گھر نہیں پہنچے اورنہ ہی ان کے بارے میںکچھ علم ہے کہ وہ کہاں ہیں۔
انھوں نے عدالت عالیہ سے استدعا کی ہے کہ ان کے شوہر کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی جائے کیونکہ اندیشہ ہے کہ انھیں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں نے تحویل میں لیا ہے، ایک اور درخواست میں سجاول سے لاپتہ شہری دھنی بخش کی گمشدگی کے خلاف درخواست پر بھی پولیس سے جواب طلب کیا گیاہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیارکیا ہے کہ پولیس اس کے اہل خانہ کو پریشان کررہی ہے، 24ا پریل کو اس کے بھانجے غلام رضا کو پولیس نے گرفتارکیا اور ابھی تک کسی عدالت میں پیش نہیں کیا، اس کی حراست غیر قانونی ہے، فاضل بنچ نے 7مئی کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس کو جواب پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔