ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں مزید ایک ماہ کی توسیع
کالے دھن کو سفید کرنے کی یہ اسکیم صدارتی آرڈیننس کے بعد اب 31 جولائی تک موثر ہے
حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کالادھن سفید کرنے کی ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے کالے دھن کو سفید کرنے کی قانونی اجازت دینے والی ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی تھی جس کی مدت ختم ہورہی ہے تاہم اب اسکیم کی مدت میں توسیع کردی گئی ہے۔
یہ پڑھیں: اعتمادبحال، لوگ ایمنسٹی اسکیم سمجھے توڈیڈلائن سرپرآگئی
ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کے لیے صدر مملکت کو قانونی مسودہ تیار کرکے ایوان صدر ارسال کیا گیا تھا جس پر انہوں نے دستخط کردیے جس کے بعد اب یہ اسکیم 31 جولائی تک موثر ہوگی۔
واضح رہے کہ حکومت نے کالے دھن کو صاف کرنے کے لیے مارچ میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا جس کی مدت 30 جون کو ختم ہوگئی تھی ۔ اسکیم کے تحت کوئی بھی پاکستانی اپنے خفیہ اثاثے ظاہر کرکے کالے دھن کو سفید کر سکتا تھا، اس اسکیم کے تحت ملکی اثاثوں پر 5 فیصد اور بیرون ممالک رکھے گئے اثاثوں پرڈالر میں 2 فیصد ٹیکس کی شرح نافذ کی گئی تھی مگر اس اسکیم کی آگہی مہم تاخیر سے شروع کرنے اور اس اسکیم میں مسلسل تبدیلیوں نے اس اسکیم کی کامیابی پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم میں توسیع صدارتی آرڈیننس کے بغیر ممکن نہیں، چیئرمین ایف بی آر
اگر چہ ٹیکس ادائیگی کے طریقہ کار کو آسان کیا گیا مگر اب بھی بیرون ملک مقیم ایسے پاکستانیوں کو جن کے ڈالر اکاؤنٹ نہیں ہیں کو ٹیکس کی ادائیگی میں مشکل کا سامنا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے کالے دھن کو سفید کرنے کی قانونی اجازت دینے والی ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی تھی جس کی مدت ختم ہورہی ہے تاہم اب اسکیم کی مدت میں توسیع کردی گئی ہے۔
یہ پڑھیں: اعتمادبحال، لوگ ایمنسٹی اسکیم سمجھے توڈیڈلائن سرپرآگئی
ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کے لیے صدر مملکت کو قانونی مسودہ تیار کرکے ایوان صدر ارسال کیا گیا تھا جس پر انہوں نے دستخط کردیے جس کے بعد اب یہ اسکیم 31 جولائی تک موثر ہوگی۔
واضح رہے کہ حکومت نے کالے دھن کو صاف کرنے کے لیے مارچ میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا جس کی مدت 30 جون کو ختم ہوگئی تھی ۔ اسکیم کے تحت کوئی بھی پاکستانی اپنے خفیہ اثاثے ظاہر کرکے کالے دھن کو سفید کر سکتا تھا، اس اسکیم کے تحت ملکی اثاثوں پر 5 فیصد اور بیرون ممالک رکھے گئے اثاثوں پرڈالر میں 2 فیصد ٹیکس کی شرح نافذ کی گئی تھی مگر اس اسکیم کی آگہی مہم تاخیر سے شروع کرنے اور اس اسکیم میں مسلسل تبدیلیوں نے اس اسکیم کی کامیابی پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم میں توسیع صدارتی آرڈیننس کے بغیر ممکن نہیں، چیئرمین ایف بی آر
اگر چہ ٹیکس ادائیگی کے طریقہ کار کو آسان کیا گیا مگر اب بھی بیرون ملک مقیم ایسے پاکستانیوں کو جن کے ڈالر اکاؤنٹ نہیں ہیں کو ٹیکس کی ادائیگی میں مشکل کا سامنا ہے۔