غیرملکی کمپنیاں امریکی دھمکیوں سے نہ ڈریں ایران
ملک میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں،فرنچ کارمیکرز تعاون کر رہے ہیں،وزیرصنعت
ایران نے غیرملکی کمپنیوں پر زور دیا ہے کہ وہ پابندی کی امریکی دھمکیوں سے نہ ڈریں اور ملک میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں، جو ایسا نہیں کرے گا اور ایران کو چھوڑ دے گا تو اس کا متبادل لے آئیں گے۔
ایرانی وزیرصنعت محمد شریعت مداری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران میں کام کرنے والی غیرملکی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ امریکی پابندیوں کی دھمکیوں کے خلاف مزاحمت کریں، ایران میں کام کرنے والی کمپنیوں کو امریکی پابندیوں سے ڈرنے کی ضرورت نہیں اور انھیں اپنی سرگرمیاں ایران میں جاری رکھنی چاہئیں، وہ جو ایسا نہیں کریںگے تو ہم ان کی جگہ دوسروں کو دیں گے، ایران میں بہت سے سرمایہ کاری کرنے پر تیار ہیں۔
فرانسیسی کار سازوں سے متعلق سوال پر انھوں نے کہاکہ اب تک انھوں نے ہمیں نہیں بتایا کہ وہ ایران میں اپنا کاروبار جاری نہیں رکھ سکتے، وہ ہم سے تعاون کر رہے ہیں، ابھی تک ہماری ان سے بات چیت چل رہی ہے اور اس حوالے سے ہمارے پاس کوئی نئی بات نہیں ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 مئی کو اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن 2015 کی ایرانی جوہری ڈیل سے دستبردار ہو رہا ہے جس کے بعد معاہدے کے تحت ختم کی گئیں پابندیاں پھر سے عائد کرنے کے لیے الٹی گنتی شروع ہو گئی، آٹو سیکٹر پر پابندیاں 6 اگست سے بحال ہو جائیں گی، ان پابندیوں کے نتیجے میں فرنچ کار میکرز پی ایس اے اور رینالٹ بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔
پی ایس اے اپنی سرگرمیاں 6 اگست تک ختم کرنے کے لیے جوائنٹ وینچر کو معطل کرنے کا عمل شروع کرنے کا پہلے ہی اعلان کر چکی ہے اور کمپنی کے فرانسیسی ملازمین کی اکثریت پہلے ہی ایران سے جا چکی ہے جبکہ رینالٹ کے حوالے سے ابہام ہے، اس کا کہنا ہے کہ کمپنی کے مفادات کو نقصان میں ڈالے بغیر ایران میں سرگرمیاں ختم نہیں انتہائی کم کردی جائیں گے۔
ایرانی وزیرصنعت محمد شریعت مداری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران میں کام کرنے والی غیرملکی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ امریکی پابندیوں کی دھمکیوں کے خلاف مزاحمت کریں، ایران میں کام کرنے والی کمپنیوں کو امریکی پابندیوں سے ڈرنے کی ضرورت نہیں اور انھیں اپنی سرگرمیاں ایران میں جاری رکھنی چاہئیں، وہ جو ایسا نہیں کریںگے تو ہم ان کی جگہ دوسروں کو دیں گے، ایران میں بہت سے سرمایہ کاری کرنے پر تیار ہیں۔
فرانسیسی کار سازوں سے متعلق سوال پر انھوں نے کہاکہ اب تک انھوں نے ہمیں نہیں بتایا کہ وہ ایران میں اپنا کاروبار جاری نہیں رکھ سکتے، وہ ہم سے تعاون کر رہے ہیں، ابھی تک ہماری ان سے بات چیت چل رہی ہے اور اس حوالے سے ہمارے پاس کوئی نئی بات نہیں ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 مئی کو اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن 2015 کی ایرانی جوہری ڈیل سے دستبردار ہو رہا ہے جس کے بعد معاہدے کے تحت ختم کی گئیں پابندیاں پھر سے عائد کرنے کے لیے الٹی گنتی شروع ہو گئی، آٹو سیکٹر پر پابندیاں 6 اگست سے بحال ہو جائیں گی، ان پابندیوں کے نتیجے میں فرنچ کار میکرز پی ایس اے اور رینالٹ بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔
پی ایس اے اپنی سرگرمیاں 6 اگست تک ختم کرنے کے لیے جوائنٹ وینچر کو معطل کرنے کا عمل شروع کرنے کا پہلے ہی اعلان کر چکی ہے اور کمپنی کے فرانسیسی ملازمین کی اکثریت پہلے ہی ایران سے جا چکی ہے جبکہ رینالٹ کے حوالے سے ابہام ہے، اس کا کہنا ہے کہ کمپنی کے مفادات کو نقصان میں ڈالے بغیر ایران میں سرگرمیاں ختم نہیں انتہائی کم کردی جائیں گے۔