انتخابی دنگل شروع تشہیری کام بڑھ گیا

انتخابات کیلیے پارٹی اورامیدواروں کے تشہیری پینا فلیکس،بینرز، جھنڈوں کی تیاری تیز،بڑے بل بورڈزاورپینافلیکس پر پابندی

پینافلیکس میکرزنے میڈیااورسیاہی کاذخیرہ جمع کرلیا،پینافلیکس بینرزاورپول بینرزکارجحان،پارٹیوںنے تشہیری ٹرکوں کاسہارالے لیا۔ فوٹو: ایکسپریس

سیاسی سرگرمیوں میں تیزی اور انتخابی مہم شروع ہونے کے بعد انتخابات کے دوران پارٹی اور امیدواروں کی تشہیر کے لیے پینافلیکس، بینرز، پارٹی پرچموں کی تیاری اور فروخت کا کاروبار بھی چمک اٹھا ہے۔

عام انتخابات کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اگرچہ الیکشن کمیشن کی جانب سے بڑے بل بورڈز اور پینا فلیکس پر پابندی عاید ہے تاہم تاہم سیاسی جماعتوں کی جانب سے پول بینرز آویزاں کیے جارہے ہیں اور بڑے پیمانے پر پارٹی پرچم تیارکیے جارہے ہیں جس سے ایڈورٹائزنگ کے کاروبار سے وابستہ افراد کی مصروفیات بھی بڑھ گئی ہیں۔

کراچی میں ایڈورٹائزنگ کے میٹریل کی بڑی مارکیٹ الکرم اسکوائر لیاقت آباد میں ہے جہاں سیاسی جماعتوں کے لیے پارٹی پرچم، بینرز، پول سائن اور پینا فلیکس کی تیاری کا کام دن رات جاری ہے تشہیری میٹریل بنانے والوں کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم کا ابھی آغاز ہوا ہے اور کام اتنا زیادہ نہیں جتنی توقع کی جارہی ہے تاہم اس وقت بھی آرڈر پورے کرنے کے لیے اضافی لیبر کی مدد لی جارہی ہے۔

پینا فلیکس کا کام کرنے والوں کے مطابق انتخابی مہم کے لیے بڑے پیمانے پر پینا فلیکس کے استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے پینا فلیکس کا میڈیا اور انک کا وافر ذخیرہ جمع کرلیا گیا ہے، پینا فلیکس کے میڈیا کی قیمت میں 2 روپے فی اسکوائر فٹ تک اضافہ ہوگیا ہے۔

پینا فلیکس تیار کرنے والوں کے مطابق بڑے سائز کے ہورڈنگ اور بورڈز پر پابندی ہے جس کی وجہ سے پینا فلیکس کے ذریعے بینرز اور پول بینرز کی تیاری کا زیادہ رجحان ہے بہت سی سیاسی جماعتوں نے تشہیرکے لیے ٹرک اور لوڈنگ گاڑیوں کا سہارا لیا ہے جسے پینا فلیکس پرنٹ سے مزین کیا جاتا ہے اور یہ گاڑیاں شہر کے مصروف علاقوں اور چوراہوں پر کھڑی کردی جاتی ہیں جس سے پارٹیوں اور امیدواروں کی تشہیر ہوتی ہے۔

پینا فلیکس کی تیاری دن رات جاری ہے پینا فلیکس تیار کرنے والوں کے مطابق پیپلز پارٹی ، تحریک انصاف ، ن لیگ ، پی ایس پی ، ایم کیو ایم ،متحدہ مجلس عمل، اور تحریک لبیک کے علاوہ آزاد امیدوار بھی میٹریل تیار کرارہے ہیں۔تشہیری میٹریل تیار کرنے والوں کو امید ہے کہ انے والے دنوں میں انتخابی سرگرمیاں تیز ہونے سے کاروبار میں بھی مزید اضافہ ہوگا، پرامن ماحول میں انتخابات کا انعقاد شہریوں اور سیاسی امیدواروں کے ساتھ کاروباری طبقے کے لیے بھی سود مند ثابت ہوگا۔

کپڑے کے بینرز پراسکرین پرنٹنگ بھی عروج پر پہنچ گئی

کپڑے کے بینر ز پر اسکرین پرنٹنگ کے ذریعے بینرز بنانے کا کام بھی عروج پر ہے اسکرین پرنٹنگ کے لیے بجلی کی ضرورت نہیں ہوتی اور تمام کام مینوئل کیا جاتا ہے اس لیے اسکرینگ پرنٹنگ کی لاگت بھی پینا فلیکس سے کم ہے، کپڑے کے بینرز کے لیے سفید کپڑے کا استعمال کیا جاتا ہے بینرز کے کپڑے کی طلب میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

ایک بینر کی تیاری میں اسکرین تیار کرنے سے پرنٹنگ اور بینرز کو سکھانے تک کے عمل کے دوران 5 سے 6 افراد کو روزگار ملتا ہے بینروں کی تیاری کے لیے بڑے سائز کی اسکرینز استعمال کی جاتی ہیں زیادہ ترسیاسی جماعتیں بینرز پر پارٹی کے رنگوں کے استعمال کو ترجیح دیتی ہیں جبکہ امیدواروں اور پارٹی قائدین کی تصاویر بھی پرنٹ کرائی جاتی ہیں انتخابات کے لیے تشہیری مہم سے روزگار کے مواقع بڑھ گئے ہیں۔

پینٹرز کا کہنا ہے کہ کراچی میں پرامن ماحول میں انتخابات کے انعقاد سے یومیہ اجرت کمانے والوں کو بھی فائدہ ہورہا ہے اسکرین پرنٹنگ کے لیے یومیہ اجرت ہیلپرز اور کاریگروں کی طلب بڑھ گئی ہے۔

پینافلیکس کے فریم بناکرپول پرلگانے کیلیے اضافی مزدوروں کی خدمات حاصل


انتخابی مہم کیلیے تشہیری میٹریل کی تیاری کا کام تیز ہونے سے کارپینٹرز، ویلڈرز، رنگ سازوں اور چھوٹی بڑی لوڈنگ گاڑیوں کے مالکان کو بھی روزگار مل رہا ہے، پینا فلیکس کے بینرز کے گرد لکڑی کا فریم نصب کرکے اسے پول پر لگانے کیلیے اضافی لیبر کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔

پول بینرز کو آویزاں کرنے کیلیے سیاسی جماعتوں کے عہدے داروں اور ورکرز کے ساتھ یومیہ اجرت کمانے والے مزدوروں کی بھی خدمات حاصل کی جاتی ہیں جو شہر کے مختلف علاقوں میں بینرز آویزاں کرتے ہیں مزدوروں کے مطابق بعض سیاسی جماعتیں آٹ ڈور پبلسٹی کرنے والوں کو مکمل ٹھیکہ دیتے ہیں اور بینرز کی تیاری سے لے کر آویزاں کرنے تک کا کام سونپا جاتا ہے تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے انھیں روکا جاتا ہے اور لگائے گئے بینرز اتار دیے جاتے ہیں۔

چلتی پھرتی گاڑیوں کو پبلسٹی کے لیے تیار کرنے والے ویلڈرز، فریم بنانے والے بھی مصروف ہیں بینرز پرچموں اور دیگر مٹیریل کی سیاسی جماعتوںکے دفاتر تک ترسیل کے لیے چھوٹی لوڈنگ گاڑیاں استعمال کی جاتی ہیں جس سے لوڈنگ گاڑیوں کے مالکان کو بھی فائدہ ہورہا ہے۔

الیکشن میں پی ایس پی ملک بھرسے کامیاب ہوگی، ارشد وہرا

پاک سر زمین پارٹی کے مختلف حلقوں سے نامزد امیداوار ڈاکٹر فوزیہ حمید، ڈاکٹر جمیل را ٹھور، ڈاکٹر صغیر احمد، ارشد وہرا اوراعجاز احمد نے کہا کہ پی ایس پی کا وجود ملک وقوم کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ہے اور ان شااللہ 2018کے الیکشن میں پی ایس پی پورے ملک سے کامیابی حاصل کرے گی ،ان خیالات کا اظہار انھوںنے کچھی مسلم سیرو جماعت کے عہدیداروں سے ملاقات میںکیا، پی ایس پی کے امیدواروں نے نیو کراچی ٹاؤن یوسی 12 میں قریشی برادری اور سوسائٹی ٹاؤن یوسی 7 ،ناظم آباد گلبہار اور بلد یہ ٹاون یوسی 35 بلدیہ ٹاؤن میں لوگوں سے ملاقات کرکے انتخابی نشان ڈولفن کے ہینڈ بل تقسیم کیے۔

ارشد وہرا ،فوزیہ حمید،جمیل راٹھور ودیگر کاکہنا تھا کہ آنے والادور پی ایس پی کا ہے ،نوجوانوں کی محنت رنگ لائی گی ملک بھرسے پی ایس پی کے امیدوار بھاری اکثریت سے کامیاب ہونگے ، مصطفی کمال کی قیادت میں خوشحال کراچی اور ترقیاتی یافتہ پاکستان بنائیں گے،علاوہ ازیں پاک سر زمین پارٹی کے ترجمان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اضافے کو غریب عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالنے کی گھناؤنی سازش قرار دیا ہے۔

بیان میں ترجمان نے کہاکہ غریب عوام پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں اوراس پرنگراں حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے روزمرہ استعمال کی تمام اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہوجائے گا،پٹرولیم مصنوعات میں اضافے سے بسوں کے کرایے میں اصافہ ہوجائے گا اور سب سے زیادہ متاثر غریب اور مزدور طبقہ ہوگا،مہنگائی نے عوام کاجینادوبھرکردیاہے۔

ترجمان نے کہا کہ نگراں حکومت کو چاہیے کہ غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے موثر اقدامات کرے ،صدر اور نگراں وزیر اعظم سے مطالبہ ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کوفوری واپس لیاجائے جائے اور غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ٹھو س وعملی اقدامات کیے جائیں۔

سیاسی جماعتوں کے پارٹی پرچموں کی تیاری دن رات جاری

سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کیلیے بڑے پیمانے پر پارٹی پرچم بھی تیار کیے جارہے ہیں۔ اسکرین پرنٹنگ کے بعد پرچموں کی سلائی کا کام بھی دن رات جاری ہے، پرچموں کی سلائی کے کاریگر بھی جم کر کام کررہے ہیں پرچموں کی سلائی کیلیے اضافی کاریگروں اور ہیلپرز رکھ لیے گئے ہیں پرچموں کی تیاری مختلف مراحل میں کی جاتی ہے پرچموں پر پارٹی نشانات اور نعرے درج کرنے کے بعد سلائی کے لیے بھیجا جاتا ہے جس کے بعد پرچموں کو پول پر باندھنے کے لیے اس میں لکڑی کے بانس لگائے جاتے ہیں۔

پرچموں کی سلائی ٹھیکے پر کی جاتی ہے جبکہ ورکر ز کو اجرت فی پرچم کے لحاظ سے کی جاتی ہے ورکرز زیادہ سے زیادہ آمدن کے لیے دن رات پرچم تیار کررہے ہیں پرچموں کو گن کر باندھنے اور گڈیاں بنانے کے لیے بھی ہیلپرز کی مدد لی گئی ہے سلائی کا کام کرنے والوں کے مطابق الیکشن کا سیزن آمدن کا بہترین ذریعہ ہے جس کا 5 سال انتظار کررہے تھے پر امن ماحول میں الیکشن کے انتخابات سے روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔

 
Load Next Story