بھوجا ائیرلائن حادثہ کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے پولیس کو6 ہفتے کی مہلت
عدالت نے 8 متاثرین کے معاوضہ کے چیک رجسٹرارسپریم کورٹ کو جمع کرانے کا حکم دے دیا
سپریم کورٹ نے بھوجا ائیرلائن حادثہ کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے پولیس کو 6 ہفتے کی مہلت دے دی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سپریم کورٹ میں ائیربلیو و بھوجا ائیرلائن متاثرین معاوضہ کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ائیربلیو نے متاثرین کو معاوضہ ادا کردیا ہے، جن لواحقین نے معاوضہ نہیں لیا ان کا معاوضہ الگ اکاؤنٹ میں پڑا ہے، جس پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اتنے عرصے سے رقم اکاؤنٹ میں پڑی ہے اسکا مارک اپ کون دے گا، لواحقین نے معاوضہ کے حوالے سے کس نوعیت کی مقدمہ بازی کررکھی ہے۔ چیف جسٹس نے حکم جاری کیا کہ مقدمہ بازی میں گئے لواحقین کی رقم ائیر بلیو کمپنی ایڈیشنل رجسٹرار کے پاس جمع کرائے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ لواحقین کے مقدمات سول عدالتوں میں زیرالتواء ہیں، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ معاوضہ کی رقم کے باوجود لواحقین کے سول مقدمات پرکوئی اثرنہیں پڑے گا۔
وکیل ائیر بلیو نے کہا کہ 136 جاں بحق افراد کے لواحقین نے معاوضہ کی رقم لے لی ہے، 8 لوگ معاوضہ کی رقم پر عدالتوں میں چلے گئے جس پر عدالت نے 8 متاثرین کے معاوضہ کے چیک رجسٹرار سپریم کورٹ کو جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
وکیل نے کہا کہ پاکستان میں سول ملٹری جہاز حادثات کا شکار ہوئے کسی کی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ ایک نیا آغازہوا ہے تو کیا حرج ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی آرکے اندراج میں کوئی قانونی قدغن نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ سول عدالت ائیربلیوحادثے کے لواحقین کے معاوضہ سے متعلق مقدمات کا 3 ماہ میں فیصلہ کرے جب کہ عدالت نے پراگرس رپورٹ جمع نہ کرانے پرائیربلیو کمپنی کو 50 ہزار روپے جرمانہ کر دیا جب کہ پولیس کو 6 ہفتے میں بھوجا ائیر لاین حادثہ کی تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے چالان داخل کرانے کی ہدایت کردی۔ کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی گئی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سپریم کورٹ میں ائیربلیو و بھوجا ائیرلائن متاثرین معاوضہ کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ائیربلیو نے متاثرین کو معاوضہ ادا کردیا ہے، جن لواحقین نے معاوضہ نہیں لیا ان کا معاوضہ الگ اکاؤنٹ میں پڑا ہے، جس پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اتنے عرصے سے رقم اکاؤنٹ میں پڑی ہے اسکا مارک اپ کون دے گا، لواحقین نے معاوضہ کے حوالے سے کس نوعیت کی مقدمہ بازی کررکھی ہے۔ چیف جسٹس نے حکم جاری کیا کہ مقدمہ بازی میں گئے لواحقین کی رقم ائیر بلیو کمپنی ایڈیشنل رجسٹرار کے پاس جمع کرائے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ لواحقین کے مقدمات سول عدالتوں میں زیرالتواء ہیں، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ معاوضہ کی رقم کے باوجود لواحقین کے سول مقدمات پرکوئی اثرنہیں پڑے گا۔
وکیل ائیر بلیو نے کہا کہ 136 جاں بحق افراد کے لواحقین نے معاوضہ کی رقم لے لی ہے، 8 لوگ معاوضہ کی رقم پر عدالتوں میں چلے گئے جس پر عدالت نے 8 متاثرین کے معاوضہ کے چیک رجسٹرار سپریم کورٹ کو جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
وکیل نے کہا کہ پاکستان میں سول ملٹری جہاز حادثات کا شکار ہوئے کسی کی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ ایک نیا آغازہوا ہے تو کیا حرج ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی آرکے اندراج میں کوئی قانونی قدغن نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ سول عدالت ائیربلیوحادثے کے لواحقین کے معاوضہ سے متعلق مقدمات کا 3 ماہ میں فیصلہ کرے جب کہ عدالت نے پراگرس رپورٹ جمع نہ کرانے پرائیربلیو کمپنی کو 50 ہزار روپے جرمانہ کر دیا جب کہ پولیس کو 6 ہفتے میں بھوجا ائیر لاین حادثہ کی تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے چالان داخل کرانے کی ہدایت کردی۔ کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی گئی۔